سوال و جواب » تلاش کریں (عزاداری)
۱۱
سوال: کیا عزاداری کے درمیان نماز کا وقت ہو جانے پر جیسا کہ نمازظہر کا وقت عزاداری کے درمیان آتا ہے عزاداری کو روک دینا واجب ہے؟ اورکیا اس صورت میں مراسم عزاء کو جاری بھی رکھا جاسکتا ہے؟ دونوں صورتوں میں سے افضل کیا ہے؟
جواب: افضل یہ ہے کہ نماز کو اول وقت میں ہی بجا لایا جاۓ اور کوشش کریں کہ عزاداری کو اسطرح منظم کریں کہ وقت نماز سے مزاحمت نہ ہو۔
شعایر حسینیہ
۱۲
سوال: آیا یہ بہتر ہے کہ عزاداری میں پورا مجمع جمع ہونے سے پہلے ہی جلوس نکال لیا جائے تاکہ وقت نماز ہونے سے پہلے ہی عزاداری مکمل کرلی جائے؟ یا بصورت دیگر زیادہ عزاداروں کے جمع ہونے کا انتظار کر لیا جائے جب کہ اس صورت میں نماز کا وقت مراسم عزاء کے مکمل ہونے سے پہلے ہی درمیان میں آجائے گا؟
جواب: عزاداروں کا مجمع جمع ہونے کا انتظار کیا جاسکتا ہے البتہ جب نماز کا وقت ہوجائے تو مناسب یہ ہے کہ عزاداری کو روک کر پہلے نماز ادا کی جائے اور پھرعزاداری مکمل کی جائے۔
شعایر حسینیہ
۱۳
سوال: محرم الحرام سے کافی پہلے میاں بیوی کا عقد نکاح پڑھا گیا تھا مگر کسی سبب سے شوہر کا سفر پر جانا سبب بنا کہ رخصتی نہیں ہو سکی، آیا اب عاشوراء کہ بعد رخصتی کی جا سکتی ہے؟
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
جواب: اس طرح کا کام جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے ایام مناسبات غم اھل البیت علیھم السلام میں حرام تو نہیں ہے مگر یہ کہ جو کام بے احترامی شمار ہو جیسا کہ عاشوراء پر خوشی اور زینت کرنا۔
اورمناسب یہ ہے کہ مصیبت اھل البیت علیھم السلام کے دنوں میں ایسے کام نہ کیئے جائیں کہ جوانسان عام طور پر خود اپنے اور اپنے احباب کے ایام مصیبت وغم میں انجام نہیں دیتا۔ مگر یہ کہ جب عرفا ضرورت پڑے تو ایسا وقت اختیار کرے کہ جو عزاداری و غم کے تقاضوں سے دور تر ہو۔
آداب الزواج
اورمناسب یہ ہے کہ مصیبت اھل البیت علیھم السلام کے دنوں میں ایسے کام نہ کیئے جائیں کہ جوانسان عام طور پر خود اپنے اور اپنے احباب کے ایام مصیبت وغم میں انجام نہیں دیتا۔ مگر یہ کہ جب عرفا ضرورت پڑے تو ایسا وقت اختیار کرے کہ جو عزاداری و غم کے تقاضوں سے دور تر ہو۔