مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

سوال و جواب » رشوت

۱ سوال: جس جگہ بغیر رشوت دیے انسان اپنے حق تک نہ پہنچ سکتا ہو تو رشوت دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: رشوت شرعی لحاظ سے صرف قضاوت کے معاملات سے مخصوص ہے۔لیکن اپنے حق کے حصول کے لئے پیسہ دینا جائز ہے اگرچہ اسطرح پیسہ لینا حرام ہے۔
sistani.org/26529
۲ سوال: اگر حق تک پہچنا رشوت دیے بغیر ممکن نہ ہو تو اس کے دینے اور لینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر رشوت دیٔے بغیر حق حاصل نہ ہو تو اس کا دینا جایز ہے، اگر چہ اس کا لینا حرام ہے۔
sistani.org/17930
۳ سوال: رشوت دینا اگر چہ حق ملنے کا سبب تو نہیں ہو مگر کام کے جلدی ہو جانے کا سبب بنتا ہو تو اس کے دینے کا کیا حکم ہے اور اگر صدقہ یا ہدیہ کے عنوان دیا جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: اگر جایز مقصد کے لیے ہو اور اس سے کسی کا حق ضایع نہ ہوتا ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، سارے عنوان اسی حکم میں ہیں۔
sistani.org/17931
۴ سوال: اگر استاد شاگرد سے نمبر بڑھانے کے لیے پیسہ لے تو اس پیسے کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: دینا اور لینا جایز نہیں ہے۔
sistani.org/17932
۵ سوال: دادن رشوه در جائی که رسیدن به حق ، متوقف بر دادن آن باشد چه حکمی دارد ؟
جواب: رشوه شرعاً اختصاص به محدوده قضاء دارد ، و دادن آن برای رسیدن به حق خود جایز است ، گرچه گرفتن آن حرام است .
sistani.org/26530
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français