سوال و جواب » مسافر کا روزہ
تلاش کریں:
۱
سوال: اگر کوئی روزہ دار ظہر کے بعد سفر کرے اور اگلے دن ظہر سے پہلے پہنچ جائے تو ان دو دن کے روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اس کا پہلے دن کا روزہ صحیح ہے اور دوسرے دن سفر میں اس وقت تک روزہ کی نیت نہیں کر سکتا جب تک ظہر سے پہلے اپنے وطن نہ پہنچ جائے، اس شرط کے ساتھ کہ اس نے روزے کو باطل کرنے والا کوئی کام انجام نہ دیا ہو۔
sistani.org/18710
۲
سوال: اگر کوئی ماہ مبارک رمضان میں ظہر سے پہلے اپنے وطن پہنچ جائے اور اس نے سفر میں روزے کو باطل کرنے والا کوئی کام نہ کیا ہو، صرف ایک سگریٹ پی ہو تو اس دن کا روزہ اسے رکھنا چاہیے؟
جواب: احتیاط واجب کی بناء پر اس دن کا روزہ رجاء مطلوبیت کے قصد سے رکھے گا اور اس کی قضا بھی کرے گا۔
sistani.org/18715
۳
سوال: وہ اسٹوڈینٹ جو گھر سے شرعی مسافت (چوالیس کیلو میٹر) سے زیادہ دور پڑھنے جاتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر معمولا یہ سفر مہینے میں دس دن ہوتے ہوں اور چھ مہینے تک ایسے ہی سفر کرتے رہیں تو ان کی نماز اور روزے ہر سفر میں کامل ہیں۔
sistani.org/18718
۴
سوال: اس استاد کے روزہ کا کیا حکم ہے جو اپنے گھر سے ۳۰ کیلو میٹر دور پڑھانےجاتا ہے، نیز ۹ سال تک کسی مرجع کا مقلد ہونے کی وجہ سے اس گمان میں تھا کہ سفر اس کے کام کا تقاضا ہے اس لیٔے اس نے پورے روزے رکھےہیں؟
جواب: اس کی نماز اور روزہ کامل ہیں۔
sistani.org/18719
۵
سوال: میں ہفتے میں دو دن ٹورونٹو میں اور ۵ دن ہملٹن میں رہتا ہوں، ٹورونٹو میں میرے گھر والے اور ہملٹن میں اکیلے رہتا ہوں۔ میرے نماز روزہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: دونوں جگہ آپ کی نماز کامل ہے۔
sistani.org/18721
۶
سوال: میں اپنے کام کی غرض سے ہفتے میں دو روز سنیچر اور اتوار کو اور کبھی جمعہ کی دوپہر میں سفر کرتا ہوں، ممکن ہے وہ سفر شہر کے اطراف میں ہی ہو، حالانکہ میرا سفر مختلف شہروں میں ہوتا ہے مگر مجھے معلوم نہیں ہوتا، میں سیلز میں ہوں اور جہاں کہیں بھی نمایش لگتی ہے میں اپنے آفس کی طرف سے وہاں جاتا ہوں، میرے نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر عام طور پر آپ مہینے میں دس دن سفر میں ہوتے ہیں تو ہر سفر میں آپ کی نماز کامل ہے اور روزہ بھی رکھ سکتے ہیں اور اگر آٹھ دن سے کم ہو تو آپ کی نماز قصر ہے اور اگر آٹھ یا نو روز ہے تو پوری نماز بھی پڑھیں اور قصر بھی اور اسی طرح روزے میں سفر میں امساک (کچھ کھائے پیے گا نہیں) کرے گا اور اس کی قضا بھی کرے گا۔
sistani.org/18723
۷
سوال: میں ایک طالب علم ہوں اور ۲۲ سال سے تہران میں ساکن ہوں اور اسے اپنا وطن بنا چکا ہوں، ۴ ماہ پہلے اپنے مریض والدین کی دیکھ بھال کے لیے وہاں سے ترک وطن کرکے اصفہان آ چکا ہوں، اس عرصے میں جب بھی تہران جاتا ہوں نماز قصر پڑھتا ہوں، اب ۴ ماہ کے بعد احساس ہوا کہ اعراض کی نیت بھول تھی اور جس مسجد میں نماز پڑھاتا تھا وہاں کے مومنین کے اصرار کی وجہ سے تہران لوٹ آنے کا احتمال زیادہ ہے اور یہ بھی احتمال ہے کہ میرے والدین بھی میرے ساتھ رہیں، میرا سوال یہ ہے کہ کیا میں اپنی اعراض کی نیت سے پلٹ سکتا ہوں ایسی صورت میں کیا تہران میرا وطن باقی رہے گا؟
جواب: ہاں آپ دوبارہ اسے اپنا وطن بنا سکتے ہیں۔
sistani.org/18724
۸
سوال: ہم جس جگہ کام کرتے ہیں وہاں کام کی نوعیت ایسی ہے کہ دو ہفتے کام کرتے ہیں اور دو ھفتے گھر جاتے ہیں جو ۲۷، ۲۸ کیلو میٹر پر ہے اور کام کے دو ہفتے کے دوران بھی ایک دو بار کام کی غرض سے ۲۷، ۲۸ کیلو میٹر سے زیادہ سفر پر جانا ہوتا ہے۔
دفتر میں ہمارے نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
کام کے دوران سفر میں نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
دفتر اور گھر کے درمیان سفر میں نماز، روزے کا کیا حکم ہے؟
اگر دفتری کام ہر ہفتے پیش آئے اور وہ ۱۴ دن جو گھر میں گزرتے ہیں ان میں سفر پیش آئے یا نہ آئے نماز، روزہ کا کیا حکم ہے؟
اگر ۷ دن دفتر میں اور ۱۴ دن گھر میں ہوں تو نماز، روزے کا کیا حکم ہے؟
اور اگر کام کے ان ۱۴ دنوں میں ہر روز سفر در پیش ہو تو نماز روزے کا کیا حکم ہے؟
دفتر میں ہمارے نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
کام کے دوران سفر میں نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟
دفتر اور گھر کے درمیان سفر میں نماز، روزے کا کیا حکم ہے؟
اگر دفتری کام ہر ہفتے پیش آئے اور وہ ۱۴ دن جو گھر میں گزرتے ہیں ان میں سفر پیش آئے یا نہ آئے نماز، روزہ کا کیا حکم ہے؟
اگر ۷ دن دفتر میں اور ۱۴ دن گھر میں ہوں تو نماز، روزے کا کیا حکم ہے؟
اور اگر کام کے ان ۱۴ دنوں میں ہر روز سفر در پیش ہو تو نماز روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر ایک ہفتہ یا دو ہفتہ دفتر میں رہیں اور ڈیڑھ سال تک ایسا ہی ہو تو وہ جگہ وطن کے حکم میں ہے وہاں نماز تمام اور روزہ صحیح یے لیکن سفر میں نماز قصر ہوگی اور اگر ظھر سے پھلے سفر ہو تو روزہ توڑ سکتا ہے اور ایسا ہی اس وقت ہے جب دفتر اور گھر کے دوران سفر میں ہو مگر یہ کہ دفتری سفر دوسرے تمام سفر کے علاوہ ہوں اور مہینے میں ۱۰ ہوتے ہوں اس صورت میں کثیر السفر میں شمار ہوگا اور نماز ہر سفر میں حتی اگر دوسرے ملک کا ہو تو بھی تمام پڑھے گا۔
sistani.org/18725
۹
سوال: جیسا کہ توضیح المسائل میں لکھا ہے کہ انسان چار جگہ پر پوری نماز پڑھ سکتا ہے کیا یہ حکم روزہ کا بھی ہے، دوسرے الفاظ میں کیا مسافر دس دن کا قصد کیٔے بغیر بھی مکہ اور مدینہ میں روزہ رکھ سکتا ہے؟
جواب: اس حکم میں روزہ شامل نہیں ہے۔
sistani.org/18727
۱۰
سوال: سفر میں مستحب روزہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: نذر کیٔے گیۓ روزوں کے علاوہ سفر میں روزہ نہیں رکھا جا سکتا۔
sistani.org/18732
۱۱
سوال: ماہ مبارک رمضان میں روزہ دار کے لیے سفر کرنا کیسا ہے؟
جواب: روزے سے فرار کی غرض سے سفر کرنا مکروہ ہے ورنہ کوئی حرج نہیں ہے۔
sistani.org/18734
۱۲
سوال: الف۔ کام کی وجہ سے ھفتے میں تین دن گھر سے باہر رہتا ہوں، میرے روزے کا کیا حکم ہے؟
ب۔ تفریح اور مختلف کاموں کے لیے دوسرے شہروں میں سفر کا کیا حکم ہے؟
ب۔ تفریح اور مختلف کاموں کے لیے دوسرے شہروں میں سفر کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر یہ سلسلہ چھ مہینے تک ایسے ہی چلتا رہے تو سب جگہ نماز، روزہ کامل ہے۔
sistani.org/18737
۱۳
سوال: مہربانی کرکے یہ بتائیے کہ انسان چار جگہوں پر پوری نماز پڑھ سکتا ہے تو کیا اگر کربلا، مکہ، مدینہ، کوفہ کے کسی ہوٹل میں ہو تب بھی ایسا کر سکتا ہے اور روزہ رکھ سکتا ہے یا ایسا صرف روضہ سے مخصوص ہے اور اگر روضہ میں صحن یا سرای کا اضافہ ہو جائے تو کیا حکم ہے؟
جواب: مکہ اور مدینے، کوفہ میں ہوٹل میں بھی پوری نماز پڑھ سکتا ہے مگر کربلا میں ایسا نہیں کر سکتا، کربلا اور کوفے میں صرف ضریح سے ساڈھے نو میٹر کے فاصلہ میں پڑھ سکتے ہیں۔
sistani.org/18738