سوال و جواب » بیوی کے حقوق
تلاش کریں:
۱
سوال: ایک شادی شدہ زندگی کے لیے کون سی چیزیں ضروری ہیں؟
جواب: ایک دوسرے کے شرعی حقوق کا خیال رکھتے ہوۓ، ایک دوسرے کی غلطیوں سے درگذر کرنا اور اس بات کی کوشش کرنا کہ زندگی کی بنیاد محبت پر ہو،
اور جو بیوی نکاح دایم میں ہے اس کے لیے حرام ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر جاے، مگر یہ کہ ضروری ہو یا گھر میں رہنا اسکے لیے موجب حرج و مشقت شدید ہو، یا گھر اسکی شان کے مطابق نہ ہو، اور اسے چاہیے کے خود کو جنسی لذتوں کی لیے جو شوہر کا حق ہے اس کے اختیار میں قرار دے، اور کسی شرعی عذر کے کے بغیر ہمبستری کرنے سے منع نہ کرے۔
گھر، غذا، لباس اور ضروریات زندگی کا مہیہ کرنا شوہر پر واجب ہے،اور اگر مہیہ نہ کرے خواہ قدرت رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو اپنی بیوی کا مقروض ہے۔
اور بیوی کے حقوق میں سے ہے کہ مرد اسکو آذار و اذیت نہ پہونچاۓ، اور کسی شرعی وجہ کے بغیر اس سے تندی سے پیش نہ آۓ، اور اگر بیوی اپنے زناشوئی کے وظایف پے کچھ بھی عمل نہ کرے تو گھر،لباس،غذا وغیرہ کے مطالبے کا حق نہیں رکھتی، گر چہ اس کے پاس رہے، اور اگر کبھی کبھی جنسی خواہشات کے مقابل میں تسلیم ہونے سے انکار کرتی ہو تو بنا بر ۔احتیاط واجب۔ نفقہ ساقط نہیں ہوگا اور مہریہ تمکین نہ کرنے سے بھی ساقط نہیں ہوتا۔
مرد بیوی کو گھر کے کام پر مجبور نہیں کر سکتا، گر چہ مستحب ہے کہ عورت گھر کے کام کو انجام دے اور جس عورت کے اخراجات اس کے شوہر پر واجب ہیں اور وہ اسکا خرچ نہیں دیتا تو وہ اسکی اجازت کے بغیر اس کے مال سے لے سکتی ہے البتہ شوہر کی شان کے مطابق، اور اگر ممکن نہ ہو اور حاکم شرع پے رجوع کرکے وصول بھی نہ کر سکتی ہو تو کام کرکے اپنی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے اور جس وقت اپنی ضروریات کو مہیہ کرنے میں مصروف ہے شوہر کی اطاعت واجب نہیں ہے۔
sistani.org/17323
اور جو بیوی نکاح دایم میں ہے اس کے لیے حرام ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر جاے، مگر یہ کہ ضروری ہو یا گھر میں رہنا اسکے لیے موجب حرج و مشقت شدید ہو، یا گھر اسکی شان کے مطابق نہ ہو، اور اسے چاہیے کے خود کو جنسی لذتوں کی لیے جو شوہر کا حق ہے اس کے اختیار میں قرار دے، اور کسی شرعی عذر کے کے بغیر ہمبستری کرنے سے منع نہ کرے۔
گھر، غذا، لباس اور ضروریات زندگی کا مہیہ کرنا شوہر پر واجب ہے،اور اگر مہیہ نہ کرے خواہ قدرت رکھتا ہو یا نہ رکھتا ہو اپنی بیوی کا مقروض ہے۔
اور بیوی کے حقوق میں سے ہے کہ مرد اسکو آذار و اذیت نہ پہونچاۓ، اور کسی شرعی وجہ کے بغیر اس سے تندی سے پیش نہ آۓ، اور اگر بیوی اپنے زناشوئی کے وظایف پے کچھ بھی عمل نہ کرے تو گھر،لباس،غذا وغیرہ کے مطالبے کا حق نہیں رکھتی، گر چہ اس کے پاس رہے، اور اگر کبھی کبھی جنسی خواہشات کے مقابل میں تسلیم ہونے سے انکار کرتی ہو تو بنا بر ۔احتیاط واجب۔ نفقہ ساقط نہیں ہوگا اور مہریہ تمکین نہ کرنے سے بھی ساقط نہیں ہوتا۔
مرد بیوی کو گھر کے کام پر مجبور نہیں کر سکتا، گر چہ مستحب ہے کہ عورت گھر کے کام کو انجام دے اور جس عورت کے اخراجات اس کے شوہر پر واجب ہیں اور وہ اسکا خرچ نہیں دیتا تو وہ اسکی اجازت کے بغیر اس کے مال سے لے سکتی ہے البتہ شوہر کی شان کے مطابق، اور اگر ممکن نہ ہو اور حاکم شرع پے رجوع کرکے وصول بھی نہ کر سکتی ہو تو کام کرکے اپنی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے اور جس وقت اپنی ضروریات کو مہیہ کرنے میں مصروف ہے شوہر کی اطاعت واجب نہیں ہے۔
۲
سوال: کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر پڑھنے جا سکتی ہے؟
جواب: پڑھنے کے لیے شوہر کی اجازت ضروری نہیں ہے لیکن گھر سے باہر جانے کے لیے اس کی رضایت ضروری ہے،ہاں گھر میں رہ کر بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
sistani.org/17324
۳
سوال: کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے گھر اپنے والدین سے ملنے جا سکتی ہے؟
جواب: جایز نہیں ہے مگر صرف واجب صلہ رحم کی حد تک۔
sistani.org/17325
۴
سوال: بیوی کو نوکری کرنے کے لیے شوہر سے اجازت لینا ضروری ہے یا نہیں؟
جواب: اگر شادی سے پہلے یہ بات طے ہوئی تھی کہ وہ کام کر سکتی ہے یا اس وقت شوہر نے اجازت دی تھی تو اس کو منع کرنے کا حق نہیں ہے۔ ہاں، گھر سے باہر نکلنے کے لیے شوہر کی اجازت ضروری ہے۔ اور اگر کام گھر میں انجام دے اور شوہر کے حقوق کی رعایت کرے تو وہ کام سے نہیں روک سکتا۔
sistani.org/17328
۵
سوال: ہر مرد پراس کی بیوی کے کچھ حقوق ہوتے ہیں جن کا ادا کرنا اس کے لیے ضروری ہے اگر کوئی شوہر ان کو ادا نہ کرے تو کیا بیوی اس کو ہم بستری سے روک سکتی ہے؟
جواب: بیوی ایسا نہیں کر سکتی لیکن اگر شوہر پر سمجھانے کا کوئی اثر نہ ہو تو وہ حاکم شرع سے اس کی شکایت کر کے اس سے اپنے حقوق کا مطالبہ کر سکتی ہے۔
sistani.org/17330