سوال و جواب » بیمہ
تلاش کریں:
۱
سوال: بیمہ کی رقم کس کو دی جائے گی ؟ کیا یہ مال میت کے ترکہ میں شمار ہوگا تاکہ وارثوں پر تقسیم کیا جائے؟
جواب: نہیں، یہ مال انشورنس کمپنی سےجو اتفاق کیا گیا ہے اسکے مطابق نامزد افراد کہ دیا جائے گا۔
sistani.org/26573
۲
سوال: صحیح انشورنس کیلیئے دونوں طرف کیلئے کیا شرئط ہیں ؟
جواب: عقد و اتفاق کرنے والے دونوں اطراف کی لیئے کچھ شرائط ضروری ہیں ۔
۱ عاقل ہوں۔
۲ بالغ ہونا ۔
۳ قصد و ارادے سے اتفاق طے کیا جائے، مجبور کا عقد صحیح نہیں۔
۴ مجنون ،سفیہہ (نہ سمجھ) ، مفلس ہونے کی وجھ سے ممنوع التصرف نہ ہوں ۔
۵ مورد بیمہ اور اسکی ادائیگی کا مصرف معلوم ہونا چاہیئے۔
sistani.org/26574
۱ عاقل ہوں۔
۲ بالغ ہونا ۔
۳ قصد و ارادے سے اتفاق طے کیا جائے، مجبور کا عقد صحیح نہیں۔
۴ مجنون ،سفیہہ (نہ سمجھ) ، مفلس ہونے کی وجھ سے ممنوع التصرف نہ ہوں ۔
۵ مورد بیمہ اور اسکی ادائیگی کا مصرف معلوم ہونا چاہیئے۔
۳
سوال: لایف انشورنس کی وضاحت فرمائیے اور اسکا کیا حکم ہے
جواب: لایف انشورنس یا مال کا انشورنس (سکیورٹی) جدید معاملات میں سے ہے اور صحیح ہے جس کے احکام رسالہ جدید مسائل میں ذکر کیئے گئے ہیں۔
بلاضافہ یہ کہ اس معاملہ کو دیگر معاملات شرعیہ کہ ضمن میں بھی لیا جا سکتا ہے اور اس پر حسب معاملہ احکام جاری ہونگے ،جیسا کہ اگر اسکو ھبہ مشروطہ کہ طور پر لیا جائے تو مال دینے والا شرط رکھے گا جو کہ معاملہ میں تحریر ہوگی کہ اگر کوئی حادثہ ہوگیا تو موھوب الیہ (کمپنی) اسکا مالی تدارک کرے گی یا پھر اسے معاوضہ کہ عنوان سے بھی لیا جا سکتا ہے اور یہ اس صورت میں کہ اگرمتعھد(کمپنی) کوئی ایسا کام کرے کہ جو عقلاء کی نظر میں مالی قیمت رکھتا ہو (جیسا کہ کھانے پینے کا نظام بنانے کیلیئے ، یا مال و املاک کی حفاظت کروانے کیلیئے کسی کو مامور کیا جاتا ہے، یا دیگرمحترم کاموں کی طرح ) تو اس طرح سے یہ معاملہ معاوضہ ہوگا اور دونوں طرفین کیلیئے مال لینا دینا حلال ہوگا۔
sistani.org/26572
بلاضافہ یہ کہ اس معاملہ کو دیگر معاملات شرعیہ کہ ضمن میں بھی لیا جا سکتا ہے اور اس پر حسب معاملہ احکام جاری ہونگے ،جیسا کہ اگر اسکو ھبہ مشروطہ کہ طور پر لیا جائے تو مال دینے والا شرط رکھے گا جو کہ معاملہ میں تحریر ہوگی کہ اگر کوئی حادثہ ہوگیا تو موھوب الیہ (کمپنی) اسکا مالی تدارک کرے گی یا پھر اسے معاوضہ کہ عنوان سے بھی لیا جا سکتا ہے اور یہ اس صورت میں کہ اگرمتعھد(کمپنی) کوئی ایسا کام کرے کہ جو عقلاء کی نظر میں مالی قیمت رکھتا ہو (جیسا کہ کھانے پینے کا نظام بنانے کیلیئے ، یا مال و املاک کی حفاظت کروانے کیلیئے کسی کو مامور کیا جاتا ہے، یا دیگرمحترم کاموں کی طرح ) تو اس طرح سے یہ معاملہ معاوضہ ہوگا اور دونوں طرفین کیلیئے مال لینا دینا حلال ہوگا۔
۴
سوال: سرکار کی طرف سے مرنے والے کے وارثوں کو بیمہ کے طو پر جو رقم دی جاتی ہے کیا اس پر خمس واجب ہے؟
جواب: اگر خمس کی تاریخ تک استعمال نہ ہو تو خمس واجب ہے۔
sistani.org/17318
۵
سوال: قسطی طور پر گاڑی کا بیمہ کرانا، جبکہ اس صورت میں پیسا زیادہ بھرنا ہوتا ہے کیا یہ سودی معاملہ حساب ہوگا؟
جواب: نہیں، یہ سود والا معاملہ نہیں ہے بلکہ جایز ہے۔
sistani.org/17319
۶
سوال: وہ پیسہ جو بیمہ اور ریٹارمینٹ یا سال کے دوران دیت سے ملتا ہے، کیا ان پر خمس واجب ہوتا ہے؟
جواب: بیمہ اور ریٹارمینٹ کے بعد ملنے والے پیسے پر خمس واجب ہے، مگر یہ کہ وہ خمس کے وقت تک اخراجات میں صرف ہو چکے ہوں اور دیت پر خمس واجب نہیں ہے۔
sistani.org/17322