فتووں کی کتابیں » مناسک حج
تلاش کریں:
مکہ معظمہ کے آداب ←
→ حج کے طواف اور سعی کے آداب
ایام منیٰ کے آداب
ایام تشریق میں منیٰ میں قیام کرنا اور وہاں سے باہر نہ جانا مستحب ہے حتی کہ مستحب طواف کے لیے بھی باہر نہ جایا جائے، منی میں پندرہ نمازوں کے بعد تکبیر کہنا مستحب ہے اور پندرہ نمازوں میں پہلی نماز عید کے دن ظہر کی نماز ہے ۔ باقی مہینوں میں دس نمازوں کے بعد تکبیر مستحب ہے ۔ بہتر ہے کہ تکبیر اس طرح سے کہی جائے اللہ اکبر اللہ اکبر لاالہ الا اللہ و اللہ اکبر وللہ الحمد اللہ اکبر علی ما ھدانا اللہ اکبر علی ما رزقنا من بھیمۃ الانام والحمد للہ علی ما ابلانا ۔
مستحب ہے کہ فریضہ و نافلہ نمازوں کو مسجد خیف میں پڑھے ابو حمزہ ثمالی نے پانچویں امام علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جس نے منی سے باہر جانے سے پہلے مسجد خیف می سو رکعت نماز پڑھی اسے ستر سال کی عبادت کا ثواب ملے گا اور جو وہاں سو مرتبہ سبحان اللہ کہے گا تو اس کے لیے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھا جائے گا۔ جو سو مرتبہ لاالہ الا اللہ کہے گا تو اس کا ثواب ایسا ہے کہ جیسے کسی کو موت سے نجات دینے کا ثواب ہے اور جو سو مرتبہ الحمد اللہ کہے گا اس کو عراقین کے خراج جتنا مال راہ خدا میں صدقہ کرنے کے برابر ثواب ملے گا ۔
مکہ معظمہ کے آداب ←
→ حج کے طواف اور سعی کے آداب
مستحب ہے کہ فریضہ و نافلہ نمازوں کو مسجد خیف میں پڑھے ابو حمزہ ثمالی نے پانچویں امام علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے کہ آپ نے فرمایا کہ جس نے منی سے باہر جانے سے پہلے مسجد خیف می سو رکعت نماز پڑھی اسے ستر سال کی عبادت کا ثواب ملے گا اور جو وہاں سو مرتبہ سبحان اللہ کہے گا تو اس کے لیے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھا جائے گا۔ جو سو مرتبہ لاالہ الا اللہ کہے گا تو اس کا ثواب ایسا ہے کہ جیسے کسی کو موت سے نجات دینے کا ثواب ہے اور جو سو مرتبہ الحمد اللہ کہے گا اس کو عراقین کے خراج جتنا مال راہ خدا میں صدقہ کرنے کے برابر ثواب ملے گا ۔