فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل
تلاش کریں:
(۱۹) پیوند اعضاء کے احکام ←
→ (۱۷) قانون اقرار اور قرض وصولنے کے رائج طریقہ سے متعلق مسائل
(۱۸) پوسٹ مارٹم کے احکام
مسئلہ (۲۸۵۱)مسلمان میت کا پوسٹ مارٹم جائز نہیں ہے اور اگر کوئی یہ کام کرے (کتاب دیات میں مذکورہ تفصیل کے مطابق)تو اس پر دیت واجب ہے۔
مسئلہ (۲۸۵۲)کافر کسی بھی قسم کاہو پوسٹ مارٹم کرنا(جس کا خون اس کی زندگی میں محترم نہ رہا ہو) جائز ہے۔ لیکن اگر کافی ذمی ہو تو احتیاط واجب یہ ہےکہ اس کے پوسٹ مارٹم سے پرہیز کرے ہاں اگر اس کے آئین میں مردہ کا پوسٹ مارٹم جائز ہو(خواہ بطور مطلق اور خواہ اس کی زندگی میں اجازت دی گئی ہو اور یا اس کے مرنے کےبعد اس کے سرپرست نے اجازت دی ہو) تو اس صورت میں پوسٹ مارٹم کرنا جائز ہے۔
اور اس صورت میں بھی کہ جب کافر کا خون اس کی زندگی میں محترم ہونا مشکوک ہواور اس کی کوئی علامت بھی نہ ملے تو پوسٹ مارٹم جائز ہے۔
مسئلہ (۲۸۵۳)اگر کسی مسلمان کی زندگی کسی دوسرے کے پوسٹ مارٹم پر منحصر ہوتو چنانچہ ممکن ہو وہ کافر جس کا خون محترم نہیں ہے یا مشکوک ہے اور اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا کافر ممکن نہ ہو تو اس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے۔ اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو مسلمان کے بدن کا پوسٹ مارٹم جائز ہے۔
اور تعلیم وغیرہ کےلئے مسلمان کاپوسٹ مارٹم جائز نہیں ہے سوائے اس صورت میں کہ کسی مسلمان کی زندگی کی حفاظت (خواہ آئندہ ہی کیو ں نہ ہو) اس پر منحصر ہو۔
(۱۹) پیوند اعضاء کے احکام ←
→ (۱۷) قانون اقرار اور قرض وصولنے کے رائج طریقہ سے متعلق مسائل
مسئلہ (۲۸۵۲)کافر کسی بھی قسم کاہو پوسٹ مارٹم کرنا(جس کا خون اس کی زندگی میں محترم نہ رہا ہو) جائز ہے۔ لیکن اگر کافی ذمی ہو تو احتیاط واجب یہ ہےکہ اس کے پوسٹ مارٹم سے پرہیز کرے ہاں اگر اس کے آئین میں مردہ کا پوسٹ مارٹم جائز ہو(خواہ بطور مطلق اور خواہ اس کی زندگی میں اجازت دی گئی ہو اور یا اس کے مرنے کےبعد اس کے سرپرست نے اجازت دی ہو) تو اس صورت میں پوسٹ مارٹم کرنا جائز ہے۔
اور اس صورت میں بھی کہ جب کافر کا خون اس کی زندگی میں محترم ہونا مشکوک ہواور اس کی کوئی علامت بھی نہ ملے تو پوسٹ مارٹم جائز ہے۔
مسئلہ (۲۸۵۳)اگر کسی مسلمان کی زندگی کسی دوسرے کے پوسٹ مارٹم پر منحصر ہوتو چنانچہ ممکن ہو وہ کافر جس کا خون محترم نہیں ہے یا مشکوک ہے اور اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا کافر ممکن نہ ہو تو اس کا پوسٹ مارٹم کیا جائے۔ اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو مسلمان کے بدن کا پوسٹ مارٹم جائز ہے۔
اور تعلیم وغیرہ کےلئے مسلمان کاپوسٹ مارٹم جائز نہیں ہے سوائے اس صورت میں کہ کسی مسلمان کی زندگی کی حفاظت (خواہ آئندہ ہی کیو ں نہ ہو) اس پر منحصر ہو۔