فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل
تلاش کریں:
(۶)حصص (شیئرز)کی فروخت ←
→ (۴) اموال متروکہ کو بیچنا
(5) بينك كي كفالت (بینک گارانتی)
اگر کوئی شخص یا متعدد افراد مل کر سرکاری یا غیر سرکاری ادارہ کے ساتھ معاہدہ کرتے ہیں کہ کسی پروجیکٹ کو مکمل کریں گے جیسے مدرسہ، اسپتال ، پل وغیرہ بنائیں گے ایسے مواقع پر معاہدہ کرتے وقت ان افراد سے سرکاری یا غیر سرکاری ادارہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کےلئے ایسی ضمانت طلب کرتےہے جس کی رو سے اگر پروجیکٹ وقت معینہ پرمکمل نہیں ہواتو اس کے نقصانات کوادا کرے گا۔ اور معاہدہ پر اطمینان حاصل کرنے کےلئے ان افراد(ٹھیکیدار) سے بینک کی گارنٹی چاہتا ہے اس موقع پر وہ افراد بینک سے رجوع کرتے ہیں تاکہ بینک اسناد کفالت صادرکردے اور اس کی ضمانت لے لے کہ اگر یہ پروجیکٹ معین مدت میں معاہدہ کے مطابق پورا نہیں ہوا اور طے شدہ نقصانات کی ادائگی نہیں ہوتی تو بینک ان نقصانات کی ادائگی کرے گا۔
مسئلہ (۲۸۰۹)پروجیکٹ بنانے والی کمپنی جوبینک سے رقم ادا کرنے اور نقصانات کی بھر پائی کرنے کی اس صورت میں درخواست کرتی ہے جب یہ پروجیکٹ معاہدہ کے مطابق انجام نہ پائے تویہ ایک قسم کی مالی ضمانت ہے اور یہ مالی ضمانت معاملات کے ابواب میں اصطلاحی ضمانت کے مقابل میں ہے کہ اس طرح کےمقامات میں مالی ضمانت فقھی ضمانت سے الگ ہے فقھی ضمانت میں ضمانت کے سلسلے میں ضمانت دینےوالا خود قرض کی رقم کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اس کے نتیجہ میں اگر قرض کو ادا کرنے سےپہلے مرجائے تو میراث تقسیم ہونے سے پہلے دوسرے قرضوں کی طرح میت کے اصل مال سےالگ کرکے ادا کیا جائے گا لیکن ضمانت کے اس طرح کے مقام میں ضمانت دینے والا مقروض نہیں ہے بلکہ واجب ہےکہ اس رقم کو ادا کرے اور اگر ادا نہیں کیا اور وصیت بھی نہیں کی تو اس کی اصل جائیداد سے ادا نہیں کیاجائے گا۔
ضمانت کےاس معاہدہ میں ایجاب وقبول کی ضرورت ہوتی ہے اور ایجاب کےلئے ہر وہ لفظ جو معاہدہ پر دلالت کرے اسے استعمال کیا جاسکتا ہے اور قبول کےلئے بھی ہر وہ لفظ جو رضایت اور موافقت پر دلالت کرے اس کا استعمال کرنا صحیح ہے اور یہ معاہدہ تحریر کے ذریعہ یا کسی ایسے عمل کے ذریعہ جو معاہدہ کے انجام پانے پر دلالت کرے، کافی ہے۔
مسئلہ (۲۸۱۰)بینک کےلئے پروجیکٹ بنانے کے تعلق سے جو کمپنی کو ضمانت دے اس کام کے مقابل معین اجرت لینا جائز ہے اور اس معاہدہ کو جعالہ کے باب میں قرار دے سکتے ہیں اور وہ اس طرح کہ معاہدہ کرنے والا ایک مخصوص رقم بینک گارنٹی دینے کےلئے معین کرتاہے اس صورت میں بینک کےلئےاس رقم کا لینا حلال ہوجاتا ہے۔
مسئلہ (۲۸۱۱)اگر کمپنی معین مدت میں پروجیکٹ مکمل نہ کرسکے اورمعین کردہ خسارے کی رقم کام کرانے والے ادارہ کو نہ دے اور جس بینک نےاس بات کی گارنٹی لی ہے درخواست کی صورت میں مطلوبہ رقم کام کرانے والے ادارہ کو ادا کرے توبینک کمپنی سے رجوع کرسکتاہے اس لئے کہ معاہدہ اور بینک کی ضمانت کمپنی کی درخواست پر ہوئےہیں اور کمپنی اپنے معاہدہ کے مطابق بینک کو ہونے والے نقصانات کی ضامن ہے اس لئے بینک مطلوبہ رقم کو کمپنی کے مالک سے مطالبہ کرسکتا ہے اس لئے کہ بینک کی ضمانت اس کی درخواست پر ہوئی تھی اور نقصانات کی ذمہ دار ہے جو بینک کو ضمانت دینے کے بدلے میں ہوا ہے۔
(۶)حصص (شیئرز)کی فروخت ←
→ (۴) اموال متروکہ کو بیچنا
مسئلہ (۲۸۰۹)پروجیکٹ بنانے والی کمپنی جوبینک سے رقم ادا کرنے اور نقصانات کی بھر پائی کرنے کی اس صورت میں درخواست کرتی ہے جب یہ پروجیکٹ معاہدہ کے مطابق انجام نہ پائے تویہ ایک قسم کی مالی ضمانت ہے اور یہ مالی ضمانت معاملات کے ابواب میں اصطلاحی ضمانت کے مقابل میں ہے کہ اس طرح کےمقامات میں مالی ضمانت فقھی ضمانت سے الگ ہے فقھی ضمانت میں ضمانت کے سلسلے میں ضمانت دینےوالا خود قرض کی رقم کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اس کے نتیجہ میں اگر قرض کو ادا کرنے سےپہلے مرجائے تو میراث تقسیم ہونے سے پہلے دوسرے قرضوں کی طرح میت کے اصل مال سےالگ کرکے ادا کیا جائے گا لیکن ضمانت کے اس طرح کے مقام میں ضمانت دینے والا مقروض نہیں ہے بلکہ واجب ہےکہ اس رقم کو ادا کرے اور اگر ادا نہیں کیا اور وصیت بھی نہیں کی تو اس کی اصل جائیداد سے ادا نہیں کیاجائے گا۔
ضمانت کےاس معاہدہ میں ایجاب وقبول کی ضرورت ہوتی ہے اور ایجاب کےلئے ہر وہ لفظ جو معاہدہ پر دلالت کرے اسے استعمال کیا جاسکتا ہے اور قبول کےلئے بھی ہر وہ لفظ جو رضایت اور موافقت پر دلالت کرے اس کا استعمال کرنا صحیح ہے اور یہ معاہدہ تحریر کے ذریعہ یا کسی ایسے عمل کے ذریعہ جو معاہدہ کے انجام پانے پر دلالت کرے، کافی ہے۔
مسئلہ (۲۸۱۰)بینک کےلئے پروجیکٹ بنانے کے تعلق سے جو کمپنی کو ضمانت دے اس کام کے مقابل معین اجرت لینا جائز ہے اور اس معاہدہ کو جعالہ کے باب میں قرار دے سکتے ہیں اور وہ اس طرح کہ معاہدہ کرنے والا ایک مخصوص رقم بینک گارنٹی دینے کےلئے معین کرتاہے اس صورت میں بینک کےلئےاس رقم کا لینا حلال ہوجاتا ہے۔
مسئلہ (۲۸۱۱)اگر کمپنی معین مدت میں پروجیکٹ مکمل نہ کرسکے اورمعین کردہ خسارے کی رقم کام کرانے والے ادارہ کو نہ دے اور جس بینک نےاس بات کی گارنٹی لی ہے درخواست کی صورت میں مطلوبہ رقم کام کرانے والے ادارہ کو ادا کرے توبینک کمپنی سے رجوع کرسکتاہے اس لئے کہ معاہدہ اور بینک کی ضمانت کمپنی کی درخواست پر ہوئےہیں اور کمپنی اپنے معاہدہ کے مطابق بینک کو ہونے والے نقصانات کی ضامن ہے اس لئے بینک مطلوبہ رقم کو کمپنی کے مالک سے مطالبہ کرسکتا ہے اس لئے کہ بینک کی ضمانت اس کی درخواست پر ہوئی تھی اور نقصانات کی ذمہ دار ہے جو بینک کو ضمانت دینے کے بدلے میں ہوا ہے۔