فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل
تلاش کریں:
ملحقات توضیح المسائل ـ بینک کے معاملات ـ (۱) قرض لینا ←
→ وصیت کے احکام
چند فِقہی اصطلاحات
احتیاط
وہ طریقۂ عمل جس سے ’’عمل‘‘ کے مطابق واقع ہونے کا یقین حاصل ہو جائے۔
احتیاط لازم
احتیاط واجب۔دیکھئے لفظ ’’لازم‘‘۔
احتیاط مستحب
فتوے کے علاوہ احتیاط ہے، اس لئے اس کالحاظ ضروری نہیں ہوتا۔
احتیاط واجب
وہ حکم جواحتیاط کے مطابق ہواورفقیہ نے اس کے ساتھ فتویٰ نہ دیاہو ایسے مسائل میں مقلد اس مجتہد کی تقلید کرسکتا ہے جواعلم کے بعدعلم میں سب سے بڑھ کرہو۔
احتیاط ترک نہیں کرنا چاہئے (احتیاط کاخیال رہے)
جس مسئلے میں یہ اصطلاح آئے اگراس میں مجتہد کافتویٰ مذکورنہ ہوتواس کا مطلب احتیاط واجب ہوگااور اگرمجتہد کا فتویٰ بھی مذکور ہوتواس سے احتیاط کی تاکید مقصود ہوتی ہے۔
اَحوَط
احتیاط کے مطابق۔
اشکال ہے
اس عمل کی وجہ سے شرعی تکلیف ساقط نہ ہوگی۔اسے انجام نہیں دیناچاہئے۔اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہد کی طرف رجوع کیاجاسکتاہے، بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو۔
اظہر
زیادہ ظاہر۔مسئلے سے متعلق دلائل سے زیادہ نزدیک دلیلوں کے ساتھ منطبق ہونے کے لحاظ سے زیادہ واضح۔ یہ مجتہد کافتویٰ ہے۔
افضاء
کھلنا۔پیشاب اورحیض کے مقام کاایک ہوجانایاحیض اورپاخانے کے مقام کاایک ہوجانایاتینوں مقامات کا ایک ہوجانا۔
اقویٰ
قوی نظریہ۔
اولیٰ
بہتر۔زیادہ مناسب۔
ایقاع
وہ معاملہ جویکطرفہ واقع ہوتاہے اوراسے قبول کرنے والے کی ضرورت نہیں ہوتی جیسے طلاق میں صرف طلاق دیناکافی ہوتاہے،قبول کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بعیدہے
فتویٰ اس کے مطابق نہیں ہے۔
جاہل قاصر
مسئلے سے ناواقف ایساشخص جوکسی دورافتادہ مقام پر رہنے کی وجہ سے حکم مسئلہ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصرہو۔
جاہل مقصر
وہ ناواقف شخص جس کے لئے مسائل کاسیکھناممکن رہاہو، لیکن اس نے کوتاہی کی ہواورجان بوجھ کرمسائل معلوم نہ کئے ہوں ۔
حاکم شرع
وہ مجتہدجامع الشرائط جس کاحکم،شرعی قوانین کی بنیادپر نافذ ہو۔
حدث اصغر
ہروہ چیز جس کی وجہ سے نماز کے لئے وضوکرناپڑے۔ یہ سات چیزیں ہیں : ۱)پیشاب ۲)پاخانہ ۳)ریاح ۴)نیند ۵)عقل کو زائل کرنے والی چیزیں ، مثلاًدیوانگی، مستی یا بے ہوشی ۶)استحاضہ ۷)جن چیزوں کی وجہ سے غسل واجب ہوتا ہے۔
حدث اکبر
وہ چیزجس کی وجہ سے نماز کے لئے غسل کرناپڑے جیسے، احتلام، جماع۔
حدترخص
مسافت کی وہ حدجہاں سے اذان کی آواز سنائی نہ دے اورآبادی کی دیواریں دکھائی نہ دیں ۔
حرام
ہروہ عمل،جس کاترک کرناشریعت کی نگاہوں میں ضروری ہو۔
درہم
۱۲ء۶ چنوں کے برابرسکہ دارچاندی تقریباً ۲۱ء۵۰ گرام
ذمی کافر
یہودی، عیسائی اورمجوسی جواسلامی مملکت میں رہتے ہوں اوراسلام کے اجتماعی قوانین کی پابندی کاوعدہ کرنے کی وجہ سے اسلامی حکومت ان کی جان،مال اورآبرو کی حفاظت کرے۔
رجاء مطلوبیت
کسی عمل کومطلوب پروردگار ہونے کی امیدمیں انجام دینا۔
رجوع کرنا
پلٹنا۔اس کااستعمال دومقامات پرہواہے:
۱) اعلم جس مسئلے میں احتیاط واجب کاحکم دے اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہدکی تقلیدکرنا۔
۲) بیوی کوطلاق رجعی دینے کے بعدعدت کے دوران ایسا کوئی عمل انجام دینایاایسی کوئی بات کہناجس سے اس بات کاپتاچلے کہ اسے دوبارہ بیوی بنالیاہے۔
شاخص
ظہرکاوقت معلوم کرنے کے لئے زمین میں گاڑی جانے والی لکڑی
شارع
خداوندعالم، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
طلاق
آزادی۔ شریعت کے بتائے ہوئے طریقے سے نکاح توڑنا۔
طلاق بائن
وہ طلاق جس کے بعدمردکورجوع کرنے کاحق نہیں ہوتا۔تفصیلات طلاق کے باب میں دیکھئے۔
طلاق خلع
اس عورت کی طلاق جوشوہر کوناپسندکرتی ہواورطلاق لینے کے لئے شوہر کو اپنا مہریاکوئی مال بخش دے۔تفصیلات طلاق کے باب میں دیکھئے۔
طلاق رجعی
وہ طلاق جس میں مردعدت کے دوران عورت کی طرف رجوع کر سکتاہے۔ اس کے احکام طلاق کے باب میں بیان ہوئے ہیں ۔
طلاق مبارات
وہ طلاق جس میں میاں بیوی دونوں ایک دوسرے سے متنفرہوں اور عورت طلاق کے لئے شوہر کوکچھ مال بخش دے۔
طواف نساء
حج اورعمرۂ مفردہ کاآخری طواف جسے انجام نہ دینے سے حج یاعمرۂ مفردہ کرنے والے پرہم بستری حرام رہتی ہے۔
ظاہر یہ ہے
فتویٰ یہ ہے (سوائے اس کے کہ عبارت میں اس کے برخلاف کوئی قرینہ موجود ہو)۔
ظہرشرعی
ظہر شرعی کامطلب آدھادن گزرناہے۔ مثلاً اگردن بارہ گھنٹے کاہو توطلوع آفتاب کے چھ گھنٹے گزرنے کے بعد اوراگرتیرہ گھنٹے کاہوتو ساڑھے چھ گھنٹے گزرنے کے بعد اوراگرگیارہ گھنٹے کاہوتوساڑھے پانچ گھنٹے گزرنے کے بعدظہر شرعی کاوقت ہے ا ور ظہر شرعی کا وقت جو طلوع آفتاب کے بعدآدھادن گزرنے سے غروب آفتاب تک ہے بعض مواقع پربارہ بجے سے چندمنٹ پہلے اور کبھی بارہ بجے سے چندمنٹ بعدہوتا ہے۔
عدالت
وہ معنوی کیفیت جوتقویٰ کی وجہ سے انسان میں پیدا ہوتی ہے اورجس کی وجہ سے وہ واجبات کوانجام دیتاہے اور محرمات کوترک کرتاہے۔
عقد
معاہدہ، نکاح
فتویٰ
شرعی مسائل میں مجتہد کانظریہ۔
قرآن کے سجدے
قرآن میں پندرہ آیتیں ایسی ہیں جن کے پڑھنے یاسننے کے بعدخداوندعالم کی عظمت کے سامنے سجدہ کرنا چاہئے ، ان میں سے چار مقامات پر سجدہ واجب اور گیارہ مقامات پر مستحب (مندوب) ہے۔
آیات سجدہ مندرجہ ذیل ہیں :
قرآن کے مستحب سجدے
۱) پارہ۹ سورۂ اعراف آخری آیت
۲) پارہ ۱۳ سورئہ رعد آیت ۱۵
۳) پارہ۱۴ سورئہ نحل آیت۴۹
۴) پارہ ۱۵ سورئہ بنی اسرائیل آیت ۱۰۷
۵) پارہ ۱۶ سورئہ مریم آیت ۵۸
۶) پارہ۱۷ سورئہ حج آیت ۱۸
۷) پارہ۱۷ سورئہ حج آیت۷۷
۸) پارہ۱۹ سورئہ فرقان آیت۶۰
۹) پارہ۱۹ سورئہ نمل آیت۲۶
۱۰) پارہ۲۳ سورئہ ص ٓ آیت۲۴
۱۱) پارہ۳۰ سورئہ انشقاق آیت۲۱
قرآن کے واجب سجدے
۱) پارہ ۲۱ سورئہ سجدہ آیت۱۵
۲) پارہ۲۴ سورئہ الم تنزیل آیت ۳۷
۳) پارہ۲۷ سورئہ والنجم آخری آیت
۴) پارہ۳۰ سورئہ علق آخری آیت
قصد انشاء
خریدوفروخت کے مانندکسی اعتباری چیزکواس سے متعلق الفاظ کے ذریعے عالم وجود میں لانے کاارادہ۔
قصدقربت(قربت کی نیت)
مرضی پروردگار سے قریب ہونے کاارادہ۔
قوت سے خالی نہیں ہے
فتویٰ یہ ہے (سوائے اس کے کہ عبارت میں اس کے برخلاف کوئی قرینہ موجود ہو)
کفارئہ جمع (مجموعاً کفارہ)
تینوں کفارے (۱)ساٹھ روزے رکھنا (۲)ساٹھ فقیروں کوپیٹ بھرکھانا کھلانا (۳)غلام آزادکرنا۔
لازم
واجب،اگرمجتہد کسی امر کے واجب ولازم ہونے کا استفادہ آیات اورروایات سے اس طرح کرے کہ اس کا شارع کی طرف منسوب کرناممکن ہوتواس کی تعبیر لفظ ’’واجب‘‘کے ذریعے کی جاتی ہے اوراگر اس کے واجب ولازم ہونے کوکسی اور ذریعے مثلاً عقلی دلائل سے سمجھاہواس طرح کہ اس کاشارع کی طرف منسوب کرنا ممکن نہ ہوتو اس کی تعبیر لفظ ’’لازم‘‘ سے کی جاتی ہے۔ احتیاط واجب اور احتیاط لازم میں بھی اسی فرق کو پیش نظر رکھناچاہئے۔بہرحال مقلدکے لئے مقام عمل میں ’’واجب‘‘ اور ’’لازم‘‘ کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
مباح
وہ عمل جو شریعت کی نگاہوں میں نہ قابل ستائش ہواورنہ قابل مذمت (یہ لفظ واجب، حرام، مستحب اور مکروہ کے مقابلے میں ہے)۔
نجس
ہروہ چیزجوذاتی طورپرپاک ہو،لیکن کسی نجس چیزسے بالواسطہ یابراہ راست مل جانے کی وجہ سے نجس ہوگئی ہو۔
مجہول المالک
وہ مال جس کامالک معلوم نہ ہو۔
مَحرَم
وہ قریبی رشتے دارجن سے کبھی نکاح نہیں کیاجاسکتا۔
مُحرِم
جوشخص حج یاعمرے کے احرام میں ہو۔
محل اشکال ہے
اس میں اشکال ہے، اس عمل کاصحیح اورمکمل ہونامشکل ہے (مقلد اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہدکی طرف رجوع کر سکتاہے،بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو)۔
مَحلِّ تامل ہے
احتیاط کرناچاہئے (مقلداس مسئلے میں دوسرے مجتہدکی طرف رجوع کرسکتا ہے بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو)۔
مسلّمات دین
وہ ضروری اورقطعی امورجودین اسلام کاجزولاینفک ہیں اورجنہیں سارے مسلمان دین کالازمی جزمانتے ہیں جیسے نماز، روزے کی فرضیت اوران کاوجوب۔ ان امور کو ’’ضروریات دین‘‘ اور ’’قطعیات دین‘‘ بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ وہ امور ہیں جن کا تسلیم کرنادائرۂ اسلام کے اندر رہنے کے لئے ازبس ضروری ہے۔
مستحب
پسندیدہ، جوچیز شارع مقدس کوپسندہولیکن اسے واجب قرارنہ دے۔ ہر وہ حکم جس کوکرنے میں ثواب ہولیکن ترک کرنے میں گناہ نہ ہو۔
مکروہ
ناپسندیدہ، وہ کام جس کاانجام دیناحرام نہ ہو، لیکن انجام نہ دینابہترہو۔
نصاب
معینہ مقدار یامعینہ حد۔
واجب
ہروہ عمل جس کاانجام دیناشریعت کی نگاہوں میں فرض ہو۔
واجب تخییری
ہر وہ عمل جس کاانجام دیناشریعت کی نگاہوں میں فرض ہو۔جب وجوب دو چیزوں میں کسی ایک سے متعلق ہوتو ان میں سے ہرایک کوواجب تخییری کہتے ہیں ،جیسے روزے کے کفارہ میں ،تین چیزوں کے درمیان اختیار ہوتاہے۔
۱) غلام آزاد کرنا
۲) ساٹھ روزے رکھنا
۳) ساٹھ فقیروں کوکھاناکھلانا۔
واجب عینی
وہ واجب جوہرشخص پرخود واجب ہو،جیسے نماز،روزہ۔
واجب کفائی
ایساواجب جسے اگرکچھ لوگ انجام دے دیں توباقی لوگوں سے ساقط ہوجائے جیسے،غسل میت سب پر واجب ہے،لیکن اگرکچھ لوگ اسے انجام دے دیں تو باقی لوگوں سے ساقط ہوجائے گا۔
وقف
اصل مال کوذاتی ملکیت سے نکال کراس کی منفعت کو مخصوص افراد یا امور خیریہ کے ساتھ مخصوص کردینا۔
ولی
سرپرست مثلاً باپ، دادا، شوہر یاحاکم شرع۔
شرعی اوزان اور اعشاری اوزان
۵نخود (چنے) ایک گرام
۱۲ء۶نخود تقریباً ۳ء۵۰ گرام
۱۸ نخود (یاایک مثقال شرعی) تقریباً ۵۰ء ۳ گرام
ایک دینار(یاایک مثقال شرعی) تقریباً ۵۰ء ۳ گرام
ایک مثقال صیرفی (۲۴نخود) تقریباً۵گرام
ایک مد تقریباً ۷۵۰ گرام
ایک صاع تقریباً ۳ کلوگرام
ایک کر (پانی) تقریباً ۳۷۷کلوگرام
ملحقات توضیح المسائل ـ بینک کے معاملات ـ (۱) قرض لینا ←
→ وصیت کے احکام
وہ طریقۂ عمل جس سے ’’عمل‘‘ کے مطابق واقع ہونے کا یقین حاصل ہو جائے۔
احتیاط لازم
احتیاط واجب۔دیکھئے لفظ ’’لازم‘‘۔
احتیاط مستحب
فتوے کے علاوہ احتیاط ہے، اس لئے اس کالحاظ ضروری نہیں ہوتا۔
احتیاط واجب
وہ حکم جواحتیاط کے مطابق ہواورفقیہ نے اس کے ساتھ فتویٰ نہ دیاہو ایسے مسائل میں مقلد اس مجتہد کی تقلید کرسکتا ہے جواعلم کے بعدعلم میں سب سے بڑھ کرہو۔
احتیاط ترک نہیں کرنا چاہئے (احتیاط کاخیال رہے)
جس مسئلے میں یہ اصطلاح آئے اگراس میں مجتہد کافتویٰ مذکورنہ ہوتواس کا مطلب احتیاط واجب ہوگااور اگرمجتہد کا فتویٰ بھی مذکور ہوتواس سے احتیاط کی تاکید مقصود ہوتی ہے۔
اَحوَط
احتیاط کے مطابق۔
اشکال ہے
اس عمل کی وجہ سے شرعی تکلیف ساقط نہ ہوگی۔اسے انجام نہیں دیناچاہئے۔اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہد کی طرف رجوع کیاجاسکتاہے، بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو۔
اظہر
زیادہ ظاہر۔مسئلے سے متعلق دلائل سے زیادہ نزدیک دلیلوں کے ساتھ منطبق ہونے کے لحاظ سے زیادہ واضح۔ یہ مجتہد کافتویٰ ہے۔
افضاء
کھلنا۔پیشاب اورحیض کے مقام کاایک ہوجانایاحیض اورپاخانے کے مقام کاایک ہوجانایاتینوں مقامات کا ایک ہوجانا۔
اقویٰ
قوی نظریہ۔
اولیٰ
بہتر۔زیادہ مناسب۔
ایقاع
وہ معاملہ جویکطرفہ واقع ہوتاہے اوراسے قبول کرنے والے کی ضرورت نہیں ہوتی جیسے طلاق میں صرف طلاق دیناکافی ہوتاہے،قبول کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بعیدہے
فتویٰ اس کے مطابق نہیں ہے۔
جاہل قاصر
مسئلے سے ناواقف ایساشخص جوکسی دورافتادہ مقام پر رہنے کی وجہ سے حکم مسئلہ تک رسائی حاصل کرنے سے قاصرہو۔
جاہل مقصر
وہ ناواقف شخص جس کے لئے مسائل کاسیکھناممکن رہاہو، لیکن اس نے کوتاہی کی ہواورجان بوجھ کرمسائل معلوم نہ کئے ہوں ۔
حاکم شرع
وہ مجتہدجامع الشرائط جس کاحکم،شرعی قوانین کی بنیادپر نافذ ہو۔
حدث اصغر
ہروہ چیز جس کی وجہ سے نماز کے لئے وضوکرناپڑے۔ یہ سات چیزیں ہیں : ۱)پیشاب ۲)پاخانہ ۳)ریاح ۴)نیند ۵)عقل کو زائل کرنے والی چیزیں ، مثلاًدیوانگی، مستی یا بے ہوشی ۶)استحاضہ ۷)جن چیزوں کی وجہ سے غسل واجب ہوتا ہے۔
حدث اکبر
وہ چیزجس کی وجہ سے نماز کے لئے غسل کرناپڑے جیسے، احتلام، جماع۔
حدترخص
مسافت کی وہ حدجہاں سے اذان کی آواز سنائی نہ دے اورآبادی کی دیواریں دکھائی نہ دیں ۔
حرام
ہروہ عمل،جس کاترک کرناشریعت کی نگاہوں میں ضروری ہو۔
درہم
۱۲ء۶ چنوں کے برابرسکہ دارچاندی تقریباً ۲۱ء۵۰ گرام
ذمی کافر
یہودی، عیسائی اورمجوسی جواسلامی مملکت میں رہتے ہوں اوراسلام کے اجتماعی قوانین کی پابندی کاوعدہ کرنے کی وجہ سے اسلامی حکومت ان کی جان،مال اورآبرو کی حفاظت کرے۔
رجاء مطلوبیت
کسی عمل کومطلوب پروردگار ہونے کی امیدمیں انجام دینا۔
رجوع کرنا
پلٹنا۔اس کااستعمال دومقامات پرہواہے:
۱) اعلم جس مسئلے میں احتیاط واجب کاحکم دے اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہدکی تقلیدکرنا۔
۲) بیوی کوطلاق رجعی دینے کے بعدعدت کے دوران ایسا کوئی عمل انجام دینایاایسی کوئی بات کہناجس سے اس بات کاپتاچلے کہ اسے دوبارہ بیوی بنالیاہے۔
شاخص
ظہرکاوقت معلوم کرنے کے لئے زمین میں گاڑی جانے والی لکڑی
شارع
خداوندعالم، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔
طلاق
آزادی۔ شریعت کے بتائے ہوئے طریقے سے نکاح توڑنا۔
طلاق بائن
وہ طلاق جس کے بعدمردکورجوع کرنے کاحق نہیں ہوتا۔تفصیلات طلاق کے باب میں دیکھئے۔
طلاق خلع
اس عورت کی طلاق جوشوہر کوناپسندکرتی ہواورطلاق لینے کے لئے شوہر کو اپنا مہریاکوئی مال بخش دے۔تفصیلات طلاق کے باب میں دیکھئے۔
طلاق رجعی
وہ طلاق جس میں مردعدت کے دوران عورت کی طرف رجوع کر سکتاہے۔ اس کے احکام طلاق کے باب میں بیان ہوئے ہیں ۔
طلاق مبارات
وہ طلاق جس میں میاں بیوی دونوں ایک دوسرے سے متنفرہوں اور عورت طلاق کے لئے شوہر کوکچھ مال بخش دے۔
طواف نساء
حج اورعمرۂ مفردہ کاآخری طواف جسے انجام نہ دینے سے حج یاعمرۂ مفردہ کرنے والے پرہم بستری حرام رہتی ہے۔
ظاہر یہ ہے
فتویٰ یہ ہے (سوائے اس کے کہ عبارت میں اس کے برخلاف کوئی قرینہ موجود ہو)۔
ظہرشرعی
ظہر شرعی کامطلب آدھادن گزرناہے۔ مثلاً اگردن بارہ گھنٹے کاہو توطلوع آفتاب کے چھ گھنٹے گزرنے کے بعد اوراگرتیرہ گھنٹے کاہوتو ساڑھے چھ گھنٹے گزرنے کے بعد اوراگرگیارہ گھنٹے کاہوتوساڑھے پانچ گھنٹے گزرنے کے بعدظہر شرعی کاوقت ہے ا ور ظہر شرعی کا وقت جو طلوع آفتاب کے بعدآدھادن گزرنے سے غروب آفتاب تک ہے بعض مواقع پربارہ بجے سے چندمنٹ پہلے اور کبھی بارہ بجے سے چندمنٹ بعدہوتا ہے۔
عدالت
وہ معنوی کیفیت جوتقویٰ کی وجہ سے انسان میں پیدا ہوتی ہے اورجس کی وجہ سے وہ واجبات کوانجام دیتاہے اور محرمات کوترک کرتاہے۔
عقد
معاہدہ، نکاح
فتویٰ
شرعی مسائل میں مجتہد کانظریہ۔
قرآن کے سجدے
قرآن میں پندرہ آیتیں ایسی ہیں جن کے پڑھنے یاسننے کے بعدخداوندعالم کی عظمت کے سامنے سجدہ کرنا چاہئے ، ان میں سے چار مقامات پر سجدہ واجب اور گیارہ مقامات پر مستحب (مندوب) ہے۔
آیات سجدہ مندرجہ ذیل ہیں :
قرآن کے مستحب سجدے
۱) پارہ۹ سورۂ اعراف آخری آیت
۲) پارہ ۱۳ سورئہ رعد آیت ۱۵
۳) پارہ۱۴ سورئہ نحل آیت۴۹
۴) پارہ ۱۵ سورئہ بنی اسرائیل آیت ۱۰۷
۵) پارہ ۱۶ سورئہ مریم آیت ۵۸
۶) پارہ۱۷ سورئہ حج آیت ۱۸
۷) پارہ۱۷ سورئہ حج آیت۷۷
۸) پارہ۱۹ سورئہ فرقان آیت۶۰
۹) پارہ۱۹ سورئہ نمل آیت۲۶
۱۰) پارہ۲۳ سورئہ ص ٓ آیت۲۴
۱۱) پارہ۳۰ سورئہ انشقاق آیت۲۱
قرآن کے واجب سجدے
۱) پارہ ۲۱ سورئہ سجدہ آیت۱۵
۲) پارہ۲۴ سورئہ الم تنزیل آیت ۳۷
۳) پارہ۲۷ سورئہ والنجم آخری آیت
۴) پارہ۳۰ سورئہ علق آخری آیت
قصد انشاء
خریدوفروخت کے مانندکسی اعتباری چیزکواس سے متعلق الفاظ کے ذریعے عالم وجود میں لانے کاارادہ۔
قصدقربت(قربت کی نیت)
مرضی پروردگار سے قریب ہونے کاارادہ۔
قوت سے خالی نہیں ہے
فتویٰ یہ ہے (سوائے اس کے کہ عبارت میں اس کے برخلاف کوئی قرینہ موجود ہو)
کفارئہ جمع (مجموعاً کفارہ)
تینوں کفارے (۱)ساٹھ روزے رکھنا (۲)ساٹھ فقیروں کوپیٹ بھرکھانا کھلانا (۳)غلام آزادکرنا۔
لازم
واجب،اگرمجتہد کسی امر کے واجب ولازم ہونے کا استفادہ آیات اورروایات سے اس طرح کرے کہ اس کا شارع کی طرف منسوب کرناممکن ہوتواس کی تعبیر لفظ ’’واجب‘‘کے ذریعے کی جاتی ہے اوراگر اس کے واجب ولازم ہونے کوکسی اور ذریعے مثلاً عقلی دلائل سے سمجھاہواس طرح کہ اس کاشارع کی طرف منسوب کرنا ممکن نہ ہوتو اس کی تعبیر لفظ ’’لازم‘‘ سے کی جاتی ہے۔ احتیاط واجب اور احتیاط لازم میں بھی اسی فرق کو پیش نظر رکھناچاہئے۔بہرحال مقلدکے لئے مقام عمل میں ’’واجب‘‘ اور ’’لازم‘‘ کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
مباح
وہ عمل جو شریعت کی نگاہوں میں نہ قابل ستائش ہواورنہ قابل مذمت (یہ لفظ واجب، حرام، مستحب اور مکروہ کے مقابلے میں ہے)۔
نجس
ہروہ چیزجوذاتی طورپرپاک ہو،لیکن کسی نجس چیزسے بالواسطہ یابراہ راست مل جانے کی وجہ سے نجس ہوگئی ہو۔
مجہول المالک
وہ مال جس کامالک معلوم نہ ہو۔
مَحرَم
وہ قریبی رشتے دارجن سے کبھی نکاح نہیں کیاجاسکتا۔
مُحرِم
جوشخص حج یاعمرے کے احرام میں ہو۔
محل اشکال ہے
اس میں اشکال ہے، اس عمل کاصحیح اورمکمل ہونامشکل ہے (مقلد اس مسئلے میں کسی دوسرے مجتہدکی طرف رجوع کر سکتاہے،بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو)۔
مَحلِّ تامل ہے
احتیاط کرناچاہئے (مقلداس مسئلے میں دوسرے مجتہدکی طرف رجوع کرسکتا ہے بشرطیکہ اس کے ساتھ فتویٰ نہ ہو)۔
مسلّمات دین
وہ ضروری اورقطعی امورجودین اسلام کاجزولاینفک ہیں اورجنہیں سارے مسلمان دین کالازمی جزمانتے ہیں جیسے نماز، روزے کی فرضیت اوران کاوجوب۔ ان امور کو ’’ضروریات دین‘‘ اور ’’قطعیات دین‘‘ بھی کہتے ہیں کیونکہ یہ وہ امور ہیں جن کا تسلیم کرنادائرۂ اسلام کے اندر رہنے کے لئے ازبس ضروری ہے۔
مستحب
پسندیدہ، جوچیز شارع مقدس کوپسندہولیکن اسے واجب قرارنہ دے۔ ہر وہ حکم جس کوکرنے میں ثواب ہولیکن ترک کرنے میں گناہ نہ ہو۔
مکروہ
ناپسندیدہ، وہ کام جس کاانجام دیناحرام نہ ہو، لیکن انجام نہ دینابہترہو۔
نصاب
معینہ مقدار یامعینہ حد۔
واجب
ہروہ عمل جس کاانجام دیناشریعت کی نگاہوں میں فرض ہو۔
واجب تخییری
ہر وہ عمل جس کاانجام دیناشریعت کی نگاہوں میں فرض ہو۔جب وجوب دو چیزوں میں کسی ایک سے متعلق ہوتو ان میں سے ہرایک کوواجب تخییری کہتے ہیں ،جیسے روزے کے کفارہ میں ،تین چیزوں کے درمیان اختیار ہوتاہے۔
۱) غلام آزاد کرنا
۲) ساٹھ روزے رکھنا
۳) ساٹھ فقیروں کوکھاناکھلانا۔
واجب عینی
وہ واجب جوہرشخص پرخود واجب ہو،جیسے نماز،روزہ۔
واجب کفائی
ایساواجب جسے اگرکچھ لوگ انجام دے دیں توباقی لوگوں سے ساقط ہوجائے جیسے،غسل میت سب پر واجب ہے،لیکن اگرکچھ لوگ اسے انجام دے دیں تو باقی لوگوں سے ساقط ہوجائے گا۔
وقف
اصل مال کوذاتی ملکیت سے نکال کراس کی منفعت کو مخصوص افراد یا امور خیریہ کے ساتھ مخصوص کردینا۔
ولی
سرپرست مثلاً باپ، دادا، شوہر یاحاکم شرع۔
شرعی اوزان اور اعشاری اوزان
۵نخود (چنے) ایک گرام
۱۲ء۶نخود تقریباً ۳ء۵۰ گرام
۱۸ نخود (یاایک مثقال شرعی) تقریباً ۵۰ء ۳ گرام
ایک دینار(یاایک مثقال شرعی) تقریباً ۵۰ء ۳ گرام
ایک مثقال صیرفی (۲۴نخود) تقریباً۵گرام
ایک مد تقریباً ۷۵۰ گرام
ایک صاع تقریباً ۳ کلوگرام
ایک کر (پانی) تقریباً ۳۷۷کلوگرام