فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل
تلاش کریں:
وقف کے احکام ←
→ کھانا کھانے کے آداب
منت اور عہد کے احکام
مسئلہ (۲۶۵۷)’’منت‘‘ یہ ہے کہ انسان اپنے آپ پر اللہ کے لئے واجب کرلے کہ کوئی اچھاکام کرے گایاکوئی ایساکام جس کانہ کرنابہترہوترک کردے گا۔
مسئلہ (۲۶۵۸)منت میں صیغہ پڑھناضروری ہے اوریہ لازم نہیں کہ صیغہ عربی میں ہی پڑھاجائے،لہٰذا اگر کوئی شخص کہے کہ:’’میرامریض صحت مندہوگیاتواللہ تعالیٰ کی خاطر مجھ پرلازم ہے کہ میں دس روپے فقیرکودوں ‘‘ تواس کی منت صحیح ہے۔اور اگر یہ کہے کہ : خدا کےلئے نذرکی ہے کہ ایسا کروں گا (تواحتیاط واجب کی بناء پر) ضروری ہےکہ عمل کرے لیکن اگر خدا کانام نہ لے اور صرف یہ ہے کہ میں نےمنت کی ہے یا اولیاء خدا میں سے کسی ایک کا نام لے تو منت صحیح نہیں ہے اور اگر منت صحیح ہو اور مکلف اپنی منت کے مطابق بالارادہ عمل نہ کرے تو گنہگار ہے اور ضروری ہےکہ کفارہ دے اور منت کے پورا نہ کرنے کا کفارہ قسم کی مخالفت کے کفارہ کے جیسا ہے جو بعد میں آئے گا۔
مسئلہ (۲۶۵۹)ضروری ہے کہ منت ماننے والابالغ اورعاقل ہونیزاپنے ارادے اور اختیار کے ساتھ منت مانے،لہٰذاکسی ایسے شخص کامنت مانناجسے مجبورکیاجائے یاجو غصے میں آکربغیرارادے کے یا بے اختیار منت مانے توصحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۰)کوئی سفیہ( وہ شخص جو اپنے مال کو بےہودہ کام میں خرچ کرتا ہے) اگرمنت مانے مثلاً یہ کہ کوئی چیزفقیرکودے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے اور اسی طرح اگرکوئی دیوالیہ شخص منت مانے کہ مثلاً اپنے اس مال میں سے جس میں تصرف کرنے سے اسے روک دیاگیاہوکوئی چیزفقیر کودے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۱)شوہرکی پہلے سے یا بعد میں لی گئی اجازت کے بغیر عورت کاان کاموں میں منت مانناجو شوہر کے حقوق کے منافی ہوں صحیح نہیں ہے اگر چہ اس نے یہ منت شادی سے پہلے مانی ہواور اسی طرح عورت کااپنے مال میں شوہر کی اجازت کے بغیر منت ماننامحل اشکال ہے،لہٰذا ضروری ہےکہ احتیاط کی رعایت کرے لیکن (اپنے مال میں سے شوہر کی اجازت کے بغیر) حج کرنا،زکوٰۃ اورصدقہ دینااورماں باپ سے حسن سلوک اوررشتے داروں سے صلہ رحمی کرنا(صحیح ہے)۔
مسئلہ (۲۶۶۲)اگرعورت شوہر کی اجازت سے منت مانے توشوہر اس کی منت ختم نہیں کرسکتااور نہ ہی اسے منت پرعمل کرنے سے روک سکتاہے۔
مسئلہ (۲۶۶۳)بیٹے کی منت ماننے میں والد سے اجازت لینے کی شرط نہیں ہے لیکن اگر والد یا والدہ اس عمل کے انجام دینے سے منع کریں جس کی اس نے منت مانی ہے( اگر یہ منع کرنا ان کی شفقت اور محبت کی بناء پر ہو اور مخالفت کرنا ان کی اذیت کا سبب ہو)تو اس کی نذر باطل ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۴)انسان کسی ایسے کام کی منت مان سکتاہے جسے انجام دینااس کے لئے ممکن ہو،لہٰذا جو شخص مثلاً پیدل چل کرکربلا نہ جاسکتاہو اگروہ منت مانے کہ وہاں تک پیدل جائے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔اور اگر منت مانتے وقت اس کے لئے ممکن رہا ہو اور بعد میں قدرت نہ رہ گئی ہو تو اس کی منت باطل ہوجائے گی اور اس پر کچھ بھی نہیں ہے سوائے اس موقع کے کہ جس میں منت روزہ کی مانی گئی ہو کہ اگر اس سے عاجز ہوجائے تو احتیاط واجب یہ ہےکہ یا ہر روزہ کےبدلے( ساڑھے سات سوگرام) غذا کسی فقیر کو دے یا( ڈیڑھ کیلو) کسی ایسے کو دے کہ وہ اس کی جگہ پر روزہ رکھے۔
مسئلہ (۲۶۶۵)اگرکوئی شخص منت مانے کی کوئی حرام یامکروہ کام انجام دے گایا کوئی واجب یامستحب کام ترک کردے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۶)اگرکوئی منت مانے کہ کسی مباح کام کو انجام دے گا یاترک کرے گا، لہٰذا اگراس کام کا بجالانااورترک کرناہرلحاظ سے مساوی ہوتواس کی منت صحیح نہیں اوراگر اس کام کا انجام دیناکسی لحاظ سے بہترہواورانسان منت بھی اسی لحاظ سے مانے مثلاً منت مانے کہ کوئی (خاص) غذا کھائے گاتاکہ اللہ کی عبادت کے لئے اسے توانائی حاصل ہو تو اس کی منت صحیح ہے اور اگراس کام کاترک کرناکسی لحاظ سے بہترہواورانسان منت بھی اسی لحاظ سے مانے کہ اس کام کوترک کردے گامثلاً چونکہ سیگار نوشی مضر (صحت) ہے اور وظیفۂ شرعی کو انجام دینے میں رکاوٹ بنتا ہے اس لئے منت مانے کہ اسے استعمال نہیں کرے گاتواس کی منت صحیح ہے۔لیکن اگربعد میں سیگار نوشی ترک کرنااس کے لئے نقصان دہ ہوتواس کی منت کالعدم ہوجائے گی۔
مسئلہ (۲۶۶۷)اگرکوئی شخص منت مانے کہ واجب نمازایسی جگہ پڑھے گاجہاں بجائے خودنمازپڑھنے کا ثواب زیادہ نہیں مثلاً منت مانے کہ نماز کمرے میں پڑھے گاتو اگر وہاں نماز پڑھناکسی شرعی لحاظ سے بہترہومثلاً چونکہ وہاں خلوت ہے اس لئے انسان حضور قلب پیداکرسکتاہے اگراس کے منت ماننے کامقصد یہی ہے تو منت صحیح ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۸)اگرایک شخص کوئی عمل بجالانے کی منت مانے تو ضروری ہے کہ وہ عمل اسی طرح بجالائے جس طرح منت مانی ہو،لہٰذااگرمنت مانے کہ مہینے کی پہلی تاریخ کو صدقہ دے گایاروزہ رکھے گا یا(مہینے کی پہلی تاریخ کو) اول ماہ کی نماز پڑھے گا تواگر اس دن سے پہلے یابعدمیں اس عمل کوبجالائے توکافی نہیں ہے۔اسی طرح اگرکوئی شخص منت مانے کہ جب اس کامریض صحت یاب ہوجائے گاتووہ صدقہ دے گا۔تواگراس مریض کے صحت یاب ہونے سے پہلے صدقہ دے دے توکافی نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۹)اگرکوئی شخص روزہ رکھنے کی منت مانے لیکن روزوں کاوقت اور تعدادمعین نہ کرے تواگرایک روزہ رکھے توکافی ہے۔اگرنماز پڑھنے کی منت مانے اور نمازوں کی مقدار اورخصوصیات معین نہ کرے تواگر ایک دورکعتی نماز پڑھ لے توکافی ہے یا نماز وتر پڑھ لے تو کافی ہےاور اگرمنت مانے کہ صدقہ دے گااورصدقے کی جنس اورمقدار معین نہ کرے تو اگرایسی چیزدے کہ لوگ کہیں کہ اس نے صدقہ دیاہے توپھراس نے اپنی منت کے مطابق عمل کر دیاہے اور اگرمنت مانے کہ کوئی کام اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے بجالائے گاتواگرایک (دورکعتی) نماز پڑھ لے یا ایک روزہ رکھ لے یاکوئی چیزصدقہ دے دے تواس نے اپنی منت نبھالی ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۰)اگرکوئی شخص منت مانے کہ ایک خاص دن روزہ رکھے گاتو ضروری ہے کہ اسی دن روزہ رکھے اوراگرجان بوجھ کرروزہ نہ رکھے توضروری ہے کہ اس دن کے روزے کی قضاکے علاوہ کفارہ بھی دے،لیکن اس دن وہ اختیاراً یہ کرسکتاہے کہ سفر کرے اور روزہ نہ رکھے اوراگرسفر میں ہوتو لازم نہیں کہ ٹھہرنے کی نیت کرکے روزہ رکھے اور اس صورت میں جب کہ سفر کی وجہ سے یاکسی دوسرے عذرمثلاً بیماری یا حیض کی وجہ سے روزہ نہ رکھے تولازم ہے کہ روزے کی قضاکرے لیکن کفارہ نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۱)اگرانسان حالت اختیارمیں اپنی منت پرعمل نہ کرے توکفارہ دینا ضروری ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۲)اگرکوئی شخص ایک معین وقت تک کوئی عمل ترک کرنے کی نیت کرے تواس وقت کے گزرنے کے بعد اس عمل کوبجالاسکتاہے اوراگراس وقت کے گزرنے سے پہلے بھول کریابہ امرمجبوری اس عمل کوانجام دے تو اس پرکچھ واجب نہیں ہے،لیکن پھر بھی لازم ہے کہ وہ وقت آنے تک اس عمل کو انجام نہ دے اوراگر اس وقت کے آنے سے پہلے بغیر عذر کے اس عمل کو دوبارہ انجام دے توضروری ہے کہ کفارہ دے۔
مسئلہ (۲۶۷۳)جس شخص نے کوئی عمل ترک کرنے کی منت مانی ہو اوراس کے لئے کوئی وقت معین نہ کیاہواگروہ بھول کریابہ امرمجبوری یاغفلت کی وجہ سے یا غلطی سے اس عمل کوانجام دے یا کوئی شخص اس کو مجبور کرے یا جاہل قاصر ہو تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے لیکن منت باقی رہے گی لہٰذا اس کے بعدجب بھی بہ حالت اختیار اس عمل کو بجالائے ضروری ہے کہ کفارہ دے۔
مسئلہ (۲۶۷۴)اگرکوئی منت مانے کہ ہر ہفتے معین دن کامثلاً جمعے کاروزہ رکھے گاتواگرایک جمعے کے دن عیدفطریاعیدقربان پڑجائے یاجمعہ کے دن اسے کوئی اور عذرمثلاً سفر درپیش ہویاحیض آجائے توضروری ہے کہ اس دن روزہ نہ رکھے اوراس کی قضا بجالائے۔
مسئلہ (۲۶۷۵)اگرکوئی شخص منت مانے کہ ایک معین مقدار میں صدقہ دے گا تو اگر وہ صدقہ دینے سے پہلے مرجائے تواس کے مال میں سے اتنی مقدار میں صدقہ دینالازم نہیں ہے اوربہتریہ ہے کہ اس کے بالغ ورثاء میراث میں سے اپنے حصے سے اتنی مقدار میت کی طرف سے صدقہ دے دیں ۔
مسئلہ (۲۶۷۶)اگر کوئی شخص منت مانے کہ ایک معین فقیر کوصدقہ دے گا تووہ کسی دوسرے فقیرکو نہیں دے سکتااوراگروہ معین فقیر مرجائے توضروری نہیں ہے کہ وہ صدقہ اس کے پسماندگان کودے۔
مسئلہ (۲۶۷۷)اگوکوئی منت مانے کہ ائمہ علیہم السلام میں سے کسی ایک کی مثلاً حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہوگاتواگروہ کسی دوسرے امام کی زیارت کے لئے جائے تویہ کافی نہیں ہے اوراگرکسی عذر کی وجہ سے ان امام ؑ کی زیارت نہ کرسکے تواس پرکچھ بھی واجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۸)جس شخص نے زیارت کرنے کی منت مانی ہولیکن غسل زیارت اور اس کی نماز کی منت نہ مانی ہوتو اس کے لئے انہیں بجالانالازم نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۹)اگرکوئی شخص کسی امام یاامام زادے کے حرم کے لئے مال خرچ کرنے کی منت مانے اور کوئی خاص مصرف معین نہ کرے توضروری ہے کہ اس مال کو اس حرم کی تعمیر(ومرمت) روشنیوں اورقالین وغیرہ پرصرف کرے۔اور اگر یہ ممکن نہ ہو یا اس حرم کو بالکل اس چیز کی ضرورت نہ ہو تواس حرم کےان زائرین پر خرچ کریں جو ضرورت مند ہیں ۔
مسئلہ (۲۶۸۰)اگرکوئی شخص پیغمبرؐ یا کسی امام ؑ کے لئے یا کسی امام زادہ یا کسی گزشتہ علماء وغیرہ کے لئے کوئی چیزنذرکرے تواگرکسی معین مصرف کی نیت کی ہوتو ضروری ہے کہ اس چیز کواسی مصرف میں لائے اوراگرکسی معین مصرف کی نیت نہ کی ہوتوضروری ہے کہ اسے ایسے مصرف میں لے آئے جو امام ؑ سے نسبت رکھتاہومثلاً اس امام ؑ کے نادار زائرین پرخرچ کرے یااس اما م ؑ کے حرم کے مصارف پرخرچ کرے یاایسے کاموں میں خرچ کرے جوامام کاتذکرہ عام کرنے کاسبب ہوں ۔
مسئلہ (۲۶۸۱)جب بھیڑکوصدقے کے لئے یاکسی امام کے لئے نذرکیاجائے اگر وہ نذرکے مصرف میں لائے جانے سے پہلے دودھ دے یابچہ جنے تووہ (دودھ یابچہ) اس کامال ہے جس نے اس بھیڑ کونذر کیاہومگریہ کہ اس کی نیت عام ہو البتہ بھیڑ کا اون اورجس مقدارمیں وہ فربہ ہوجائے نذرکاجزہے۔
مسئلہ (۲۶۸۲)جب کوئی منت مانے کہ اگراس کامریض صحت مند ہوجائے یااس کا مسافر واپس آجائے تووہ فلاں کام کرے گاتواگرپتاچلے کہ منت ماننے سے پہلے مریض صحت مند ہوگیاتھایامسافرواپس آگیاتھاتوپھرمنت پرعمل کرنالازم نہیں ۔
مسئلہ (۲۶۸۳)اگرباپ یاماں منت مانیں کہ اپنی بیٹی کی شادی سیدزادے یا کسی اور سے کریں گے تووالدین کی منت بیٹی کی نسبت سے کوئی اہمیت نہیں رکھتی اور بیٹی پر کوئی ذمہ نہیں آتا۔
مسئلہ (۲۶۸۴)جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ سے عہدکرے کہ جب اس کی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہوجائے گی توفلاں کام کرے گا۔پس جب اس کی حاجت پوری ہو جائے توضروری ہے کہ وہ کام انجام دے۔ نیزاگروہ کوئی حاجت ذکر کئے بغیر عہد کرے کہ فلاں کام انجام دے گاتووہ کام کرنااس پرواجب ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۲۶۸۵)عہدمیں بھی منت کی طرح صیغہ پڑھناضروری ہےمثلاً یہ کہے کہ: میں خدا سے عہد کرتا ہوں کہ یہ کام کروں گا اور ضروری نہیں ہے کہ جس کام کے کرنے کا عہد کررہا ہو شرعاً بہتر ہو بلکہ اگر شرع نے اسے منع نہ کیا ہو تو یہی کافی ہے اور عقلاء کی نظر میں رجحان رکھتا ہو یا اس شخص کےلئے اس میں مصلحت پائی جاتی ہو اور اگر عہد کرنے کے بعد وہ کام مصلحت سے خارج ہوجائے یا شارع کی نظر میں رجحان رکھتا ہواگرچہ مکروہ ہی کیوں نہ ہوگیا ہو تو اُس کو انجام دینا ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۸۶)اگرکوئی شخص اپنے عہدپرعمل نہ کرے تو اس نے گناہ کیا ہے اورضروری ہے کہ کفارہ دے یعنی: ساٹھ فقیروں کو پیٹ بھرکرکھاناکھلائے یادومہینے مسلسل روزے رکھے یاایک غلام کو آزاد کرے۔
وقف کے احکام ←
→ کھانا کھانے کے آداب
مسئلہ (۲۶۵۸)منت میں صیغہ پڑھناضروری ہے اوریہ لازم نہیں کہ صیغہ عربی میں ہی پڑھاجائے،لہٰذا اگر کوئی شخص کہے کہ:’’میرامریض صحت مندہوگیاتواللہ تعالیٰ کی خاطر مجھ پرلازم ہے کہ میں دس روپے فقیرکودوں ‘‘ تواس کی منت صحیح ہے۔اور اگر یہ کہے کہ : خدا کےلئے نذرکی ہے کہ ایسا کروں گا (تواحتیاط واجب کی بناء پر) ضروری ہےکہ عمل کرے لیکن اگر خدا کانام نہ لے اور صرف یہ ہے کہ میں نےمنت کی ہے یا اولیاء خدا میں سے کسی ایک کا نام لے تو منت صحیح نہیں ہے اور اگر منت صحیح ہو اور مکلف اپنی منت کے مطابق بالارادہ عمل نہ کرے تو گنہگار ہے اور ضروری ہےکہ کفارہ دے اور منت کے پورا نہ کرنے کا کفارہ قسم کی مخالفت کے کفارہ کے جیسا ہے جو بعد میں آئے گا۔
مسئلہ (۲۶۵۹)ضروری ہے کہ منت ماننے والابالغ اورعاقل ہونیزاپنے ارادے اور اختیار کے ساتھ منت مانے،لہٰذاکسی ایسے شخص کامنت مانناجسے مجبورکیاجائے یاجو غصے میں آکربغیرارادے کے یا بے اختیار منت مانے توصحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۰)کوئی سفیہ( وہ شخص جو اپنے مال کو بےہودہ کام میں خرچ کرتا ہے) اگرمنت مانے مثلاً یہ کہ کوئی چیزفقیرکودے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے اور اسی طرح اگرکوئی دیوالیہ شخص منت مانے کہ مثلاً اپنے اس مال میں سے جس میں تصرف کرنے سے اسے روک دیاگیاہوکوئی چیزفقیر کودے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۱)شوہرکی پہلے سے یا بعد میں لی گئی اجازت کے بغیر عورت کاان کاموں میں منت مانناجو شوہر کے حقوق کے منافی ہوں صحیح نہیں ہے اگر چہ اس نے یہ منت شادی سے پہلے مانی ہواور اسی طرح عورت کااپنے مال میں شوہر کی اجازت کے بغیر منت ماننامحل اشکال ہے،لہٰذا ضروری ہےکہ احتیاط کی رعایت کرے لیکن (اپنے مال میں سے شوہر کی اجازت کے بغیر) حج کرنا،زکوٰۃ اورصدقہ دینااورماں باپ سے حسن سلوک اوررشتے داروں سے صلہ رحمی کرنا(صحیح ہے)۔
مسئلہ (۲۶۶۲)اگرعورت شوہر کی اجازت سے منت مانے توشوہر اس کی منت ختم نہیں کرسکتااور نہ ہی اسے منت پرعمل کرنے سے روک سکتاہے۔
مسئلہ (۲۶۶۳)بیٹے کی منت ماننے میں والد سے اجازت لینے کی شرط نہیں ہے لیکن اگر والد یا والدہ اس عمل کے انجام دینے سے منع کریں جس کی اس نے منت مانی ہے( اگر یہ منع کرنا ان کی شفقت اور محبت کی بناء پر ہو اور مخالفت کرنا ان کی اذیت کا سبب ہو)تو اس کی نذر باطل ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۴)انسان کسی ایسے کام کی منت مان سکتاہے جسے انجام دینااس کے لئے ممکن ہو،لہٰذا جو شخص مثلاً پیدل چل کرکربلا نہ جاسکتاہو اگروہ منت مانے کہ وہاں تک پیدل جائے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔اور اگر منت مانتے وقت اس کے لئے ممکن رہا ہو اور بعد میں قدرت نہ رہ گئی ہو تو اس کی منت باطل ہوجائے گی اور اس پر کچھ بھی نہیں ہے سوائے اس موقع کے کہ جس میں منت روزہ کی مانی گئی ہو کہ اگر اس سے عاجز ہوجائے تو احتیاط واجب یہ ہےکہ یا ہر روزہ کےبدلے( ساڑھے سات سوگرام) غذا کسی فقیر کو دے یا( ڈیڑھ کیلو) کسی ایسے کو دے کہ وہ اس کی جگہ پر روزہ رکھے۔
مسئلہ (۲۶۶۵)اگرکوئی شخص منت مانے کی کوئی حرام یامکروہ کام انجام دے گایا کوئی واجب یامستحب کام ترک کردے گاتواس کی منت صحیح نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۶)اگرکوئی منت مانے کہ کسی مباح کام کو انجام دے گا یاترک کرے گا، لہٰذا اگراس کام کا بجالانااورترک کرناہرلحاظ سے مساوی ہوتواس کی منت صحیح نہیں اوراگر اس کام کا انجام دیناکسی لحاظ سے بہترہواورانسان منت بھی اسی لحاظ سے مانے مثلاً منت مانے کہ کوئی (خاص) غذا کھائے گاتاکہ اللہ کی عبادت کے لئے اسے توانائی حاصل ہو تو اس کی منت صحیح ہے اور اگراس کام کاترک کرناکسی لحاظ سے بہترہواورانسان منت بھی اسی لحاظ سے مانے کہ اس کام کوترک کردے گامثلاً چونکہ سیگار نوشی مضر (صحت) ہے اور وظیفۂ شرعی کو انجام دینے میں رکاوٹ بنتا ہے اس لئے منت مانے کہ اسے استعمال نہیں کرے گاتواس کی منت صحیح ہے۔لیکن اگربعد میں سیگار نوشی ترک کرنااس کے لئے نقصان دہ ہوتواس کی منت کالعدم ہوجائے گی۔
مسئلہ (۲۶۶۷)اگرکوئی شخص منت مانے کہ واجب نمازایسی جگہ پڑھے گاجہاں بجائے خودنمازپڑھنے کا ثواب زیادہ نہیں مثلاً منت مانے کہ نماز کمرے میں پڑھے گاتو اگر وہاں نماز پڑھناکسی شرعی لحاظ سے بہترہومثلاً چونکہ وہاں خلوت ہے اس لئے انسان حضور قلب پیداکرسکتاہے اگراس کے منت ماننے کامقصد یہی ہے تو منت صحیح ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۸)اگرایک شخص کوئی عمل بجالانے کی منت مانے تو ضروری ہے کہ وہ عمل اسی طرح بجالائے جس طرح منت مانی ہو،لہٰذااگرمنت مانے کہ مہینے کی پہلی تاریخ کو صدقہ دے گایاروزہ رکھے گا یا(مہینے کی پہلی تاریخ کو) اول ماہ کی نماز پڑھے گا تواگر اس دن سے پہلے یابعدمیں اس عمل کوبجالائے توکافی نہیں ہے۔اسی طرح اگرکوئی شخص منت مانے کہ جب اس کامریض صحت یاب ہوجائے گاتووہ صدقہ دے گا۔تواگراس مریض کے صحت یاب ہونے سے پہلے صدقہ دے دے توکافی نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۶۹)اگرکوئی شخص روزہ رکھنے کی منت مانے لیکن روزوں کاوقت اور تعدادمعین نہ کرے تواگرایک روزہ رکھے توکافی ہے۔اگرنماز پڑھنے کی منت مانے اور نمازوں کی مقدار اورخصوصیات معین نہ کرے تواگر ایک دورکعتی نماز پڑھ لے توکافی ہے یا نماز وتر پڑھ لے تو کافی ہےاور اگرمنت مانے کہ صدقہ دے گااورصدقے کی جنس اورمقدار معین نہ کرے تو اگرایسی چیزدے کہ لوگ کہیں کہ اس نے صدقہ دیاہے توپھراس نے اپنی منت کے مطابق عمل کر دیاہے اور اگرمنت مانے کہ کوئی کام اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لئے بجالائے گاتواگرایک (دورکعتی) نماز پڑھ لے یا ایک روزہ رکھ لے یاکوئی چیزصدقہ دے دے تواس نے اپنی منت نبھالی ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۰)اگرکوئی شخص منت مانے کہ ایک خاص دن روزہ رکھے گاتو ضروری ہے کہ اسی دن روزہ رکھے اوراگرجان بوجھ کرروزہ نہ رکھے توضروری ہے کہ اس دن کے روزے کی قضاکے علاوہ کفارہ بھی دے،لیکن اس دن وہ اختیاراً یہ کرسکتاہے کہ سفر کرے اور روزہ نہ رکھے اوراگرسفر میں ہوتو لازم نہیں کہ ٹھہرنے کی نیت کرکے روزہ رکھے اور اس صورت میں جب کہ سفر کی وجہ سے یاکسی دوسرے عذرمثلاً بیماری یا حیض کی وجہ سے روزہ نہ رکھے تولازم ہے کہ روزے کی قضاکرے لیکن کفارہ نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۱)اگرانسان حالت اختیارمیں اپنی منت پرعمل نہ کرے توکفارہ دینا ضروری ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۲)اگرکوئی شخص ایک معین وقت تک کوئی عمل ترک کرنے کی نیت کرے تواس وقت کے گزرنے کے بعد اس عمل کوبجالاسکتاہے اوراگراس وقت کے گزرنے سے پہلے بھول کریابہ امرمجبوری اس عمل کوانجام دے تو اس پرکچھ واجب نہیں ہے،لیکن پھر بھی لازم ہے کہ وہ وقت آنے تک اس عمل کو انجام نہ دے اوراگر اس وقت کے آنے سے پہلے بغیر عذر کے اس عمل کو دوبارہ انجام دے توضروری ہے کہ کفارہ دے۔
مسئلہ (۲۶۷۳)جس شخص نے کوئی عمل ترک کرنے کی منت مانی ہو اوراس کے لئے کوئی وقت معین نہ کیاہواگروہ بھول کریابہ امرمجبوری یاغفلت کی وجہ سے یا غلطی سے اس عمل کوانجام دے یا کوئی شخص اس کو مجبور کرے یا جاہل قاصر ہو تو اس پر کفارہ واجب نہیں ہے لیکن منت باقی رہے گی لہٰذا اس کے بعدجب بھی بہ حالت اختیار اس عمل کو بجالائے ضروری ہے کہ کفارہ دے۔
مسئلہ (۲۶۷۴)اگرکوئی منت مانے کہ ہر ہفتے معین دن کامثلاً جمعے کاروزہ رکھے گاتواگرایک جمعے کے دن عیدفطریاعیدقربان پڑجائے یاجمعہ کے دن اسے کوئی اور عذرمثلاً سفر درپیش ہویاحیض آجائے توضروری ہے کہ اس دن روزہ نہ رکھے اوراس کی قضا بجالائے۔
مسئلہ (۲۶۷۵)اگرکوئی شخص منت مانے کہ ایک معین مقدار میں صدقہ دے گا تو اگر وہ صدقہ دینے سے پہلے مرجائے تواس کے مال میں سے اتنی مقدار میں صدقہ دینالازم نہیں ہے اوربہتریہ ہے کہ اس کے بالغ ورثاء میراث میں سے اپنے حصے سے اتنی مقدار میت کی طرف سے صدقہ دے دیں ۔
مسئلہ (۲۶۷۶)اگر کوئی شخص منت مانے کہ ایک معین فقیر کوصدقہ دے گا تووہ کسی دوسرے فقیرکو نہیں دے سکتااوراگروہ معین فقیر مرجائے توضروری نہیں ہے کہ وہ صدقہ اس کے پسماندگان کودے۔
مسئلہ (۲۶۷۷)اگوکوئی منت مانے کہ ائمہ علیہم السلام میں سے کسی ایک کی مثلاً حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت سے مشرف ہوگاتواگروہ کسی دوسرے امام کی زیارت کے لئے جائے تویہ کافی نہیں ہے اوراگرکسی عذر کی وجہ سے ان امام ؑ کی زیارت نہ کرسکے تواس پرکچھ بھی واجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۸)جس شخص نے زیارت کرنے کی منت مانی ہولیکن غسل زیارت اور اس کی نماز کی منت نہ مانی ہوتو اس کے لئے انہیں بجالانالازم نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۷۹)اگرکوئی شخص کسی امام یاامام زادے کے حرم کے لئے مال خرچ کرنے کی منت مانے اور کوئی خاص مصرف معین نہ کرے توضروری ہے کہ اس مال کو اس حرم کی تعمیر(ومرمت) روشنیوں اورقالین وغیرہ پرصرف کرے۔اور اگر یہ ممکن نہ ہو یا اس حرم کو بالکل اس چیز کی ضرورت نہ ہو تواس حرم کےان زائرین پر خرچ کریں جو ضرورت مند ہیں ۔
مسئلہ (۲۶۸۰)اگرکوئی شخص پیغمبرؐ یا کسی امام ؑ کے لئے یا کسی امام زادہ یا کسی گزشتہ علماء وغیرہ کے لئے کوئی چیزنذرکرے تواگرکسی معین مصرف کی نیت کی ہوتو ضروری ہے کہ اس چیز کواسی مصرف میں لائے اوراگرکسی معین مصرف کی نیت نہ کی ہوتوضروری ہے کہ اسے ایسے مصرف میں لے آئے جو امام ؑ سے نسبت رکھتاہومثلاً اس امام ؑ کے نادار زائرین پرخرچ کرے یااس اما م ؑ کے حرم کے مصارف پرخرچ کرے یاایسے کاموں میں خرچ کرے جوامام کاتذکرہ عام کرنے کاسبب ہوں ۔
مسئلہ (۲۶۸۱)جب بھیڑکوصدقے کے لئے یاکسی امام کے لئے نذرکیاجائے اگر وہ نذرکے مصرف میں لائے جانے سے پہلے دودھ دے یابچہ جنے تووہ (دودھ یابچہ) اس کامال ہے جس نے اس بھیڑ کونذر کیاہومگریہ کہ اس کی نیت عام ہو البتہ بھیڑ کا اون اورجس مقدارمیں وہ فربہ ہوجائے نذرکاجزہے۔
مسئلہ (۲۶۸۲)جب کوئی منت مانے کہ اگراس کامریض صحت مند ہوجائے یااس کا مسافر واپس آجائے تووہ فلاں کام کرے گاتواگرپتاچلے کہ منت ماننے سے پہلے مریض صحت مند ہوگیاتھایامسافرواپس آگیاتھاتوپھرمنت پرعمل کرنالازم نہیں ۔
مسئلہ (۲۶۸۳)اگرباپ یاماں منت مانیں کہ اپنی بیٹی کی شادی سیدزادے یا کسی اور سے کریں گے تووالدین کی منت بیٹی کی نسبت سے کوئی اہمیت نہیں رکھتی اور بیٹی پر کوئی ذمہ نہیں آتا۔
مسئلہ (۲۶۸۴)جب کوئی شخص اللہ تعالیٰ سے عہدکرے کہ جب اس کی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہوجائے گی توفلاں کام کرے گا۔پس جب اس کی حاجت پوری ہو جائے توضروری ہے کہ وہ کام انجام دے۔ نیزاگروہ کوئی حاجت ذکر کئے بغیر عہد کرے کہ فلاں کام انجام دے گاتووہ کام کرنااس پرواجب ہوجاتاہے۔
مسئلہ (۲۶۸۵)عہدمیں بھی منت کی طرح صیغہ پڑھناضروری ہےمثلاً یہ کہے کہ: میں خدا سے عہد کرتا ہوں کہ یہ کام کروں گا اور ضروری نہیں ہے کہ جس کام کے کرنے کا عہد کررہا ہو شرعاً بہتر ہو بلکہ اگر شرع نے اسے منع نہ کیا ہو تو یہی کافی ہے اور عقلاء کی نظر میں رجحان رکھتا ہو یا اس شخص کےلئے اس میں مصلحت پائی جاتی ہو اور اگر عہد کرنے کے بعد وہ کام مصلحت سے خارج ہوجائے یا شارع کی نظر میں رجحان رکھتا ہواگرچہ مکروہ ہی کیوں نہ ہوگیا ہو تو اُس کو انجام دینا ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ (۲۶۸۶)اگرکوئی شخص اپنے عہدپرعمل نہ کرے تو اس نے گناہ کیا ہے اورضروری ہے کہ کفارہ دے یعنی: ساٹھ فقیروں کو پیٹ بھرکرکھاناکھلائے یادومہینے مسلسل روزے رکھے یاایک غلام کو آزاد کرے۔