فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل
تلاش کریں:
محتضر ، میت کے احکام ←
→ اِستِحاضَہ
غسل مس میت
مسئلہ (۵۱۰)اگرکوئی شخص کسی ایسے مردہ انسان کے بدن کوچھوئے جو ٹھنڈاہو چکا ہو اورجسے غسل نہ دیا گیاہویعنی اپنے بدن کاکوئی حصہ اس سے مس کرے تواسے چاہئے کہ غسل مس میت کرے خواہ اس نے نیندکی حالت میں مردے کابدن چھواہویابیداری کے عالم میں اورخواہ ارادی طورپرچھواہویاغیرارادی طورپر حتیٰ اگراس کاناخن یاہڈی مردے کے ناخن یاہڈی سے چھوجائے تب بھی اسے چاہئے کہ غسل کرے لیکن اگر مردہ حیوان کوچھوئے تواس پرغسل واجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۵۱۱)جس مردے کاتمام بدن ٹھنڈانہ ہواہواسے چھونے سے غسل واجب نہیں ہوتاخواہ اس کے بدن کاجوحصہ مس کیا ہووہ ٹھنڈاہوچکاہو۔
مسئلہ (۵۱۲)اگرکوئی شخص اپنے بال مردے کے بدن سے لگائے یااپنابدن مردے کے بال سے لگائے یا اپنے بال میت کے بال سے لگائے تواس پرغسل واجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۵۱۳)اگرمردہ بچہ پیدا ہواہو تو (احتیاط واجب کی بناپر) ماں کےلئے غسل کرنا ضروری ہےاوراگر ماں کا انتقال ہوجائے تو( احتیاط واجب کی بنا پر) بالغ ہونے کے بعد بچے کےلئے غسل کرنا ضروری ہے۔
مسئلہ (۵۱۴)اگرکوئی شخص ایک ایسی میت کومس کرے جسے تین غسل مکمل طورپر دیئے جاچکے ہوں تواس پرغسل واجب نہیں ہوتا،لیکن اگروہ تیسراغسل مکمل ہونے سے پہلے اس کے بدن کے کسی حصے کومس کرے تو(خواہ اس حصے کوتیسراغسل دیاجاچکاہو)اس شخص کے لئے غسل مس میت کرناضروری ہے۔
مسئلہ (۵۱۵)اگرکوئی دیوانہ یانابالغ بچہ میت کومس کرے تودیوانے کوعاقل ہونے اور بچہ کو بالغ ہونے کے بعدغسل مس میت کرناضروری ہے اور اگر بچہ ممیز و باشعور ہو تو اس کا غسل صحیح ہے۔
مسئلہ (۵۱۶)اگرکسی زندہ شخص کے بدن سے یاکسی ایسے مردے کے بدن سے جسے غسل نہ دیاگیاہو ایک حصہ جداہوجائے اوراس سے پہلے کہ جداہونے والے حصے کو غسل دیاجائے کوئی شخص اسے مس کر لےاگرچہ اس حصے میں ہڈی ہو غسل مس میت کرناضروری نہیں لیکن اگر میت ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی ہو اور کوئی شخص اس کے تمام حصوں یا اکثر حصوں کو مس کرے تو غسل واجب ہے۔
مسئلہ (۵۱۷)ایک ایسی ہڈی کے مس کرنے سے جسے غسل نہ دیاگیاہوخواہ وہ مردے کے بدن سے جداہوئی ہویازندہ شخص کے بدن سے غسل واجب نہیں ہے اوراسی طرح دانت خواہ مردے کے بدن سے جداہوئے ہوں یا زندہ شخص کے بدن سے( ان کے لئے بھی یہی حکم ہے۔)
مسئلہ (۵۱۸)غسل مس میت کاطریقہ وہی ہے جوغسل جنابت کاہے اور وضو سےکفایت بھی کرے گا۔
مسئلہ (۵۱۹)اگرکوئی شخص کئی میتوں کومس کرے یاایک میت کوکئی بارمس کرے تو ایک غسل کافی ہے۔
مسئلہ (۵۲۰)جس شخص نے میت کو مس کرنے کے بعدغسل نہ کیاہواس کے لئے مسجد میں ٹھہرنااور بیوی سے جماع کرنااوران آیات کاپڑھناجن میں سجدہ واجب ہے ممنوع نہیں ہے لیکن نماز اور اس جیسی عبادات کے لئے غسل کرناضروری ہے۔
محتضر ، میت کے احکام ←
→ اِستِحاضَہ
مسئلہ (۵۱۱)جس مردے کاتمام بدن ٹھنڈانہ ہواہواسے چھونے سے غسل واجب نہیں ہوتاخواہ اس کے بدن کاجوحصہ مس کیا ہووہ ٹھنڈاہوچکاہو۔
مسئلہ (۵۱۲)اگرکوئی شخص اپنے بال مردے کے بدن سے لگائے یااپنابدن مردے کے بال سے لگائے یا اپنے بال میت کے بال سے لگائے تواس پرغسل واجب نہیں ہے۔
مسئلہ (۵۱۳)اگرمردہ بچہ پیدا ہواہو تو (احتیاط واجب کی بناپر) ماں کےلئے غسل کرنا ضروری ہےاوراگر ماں کا انتقال ہوجائے تو( احتیاط واجب کی بنا پر) بالغ ہونے کے بعد بچے کےلئے غسل کرنا ضروری ہے۔
مسئلہ (۵۱۴)اگرکوئی شخص ایک ایسی میت کومس کرے جسے تین غسل مکمل طورپر دیئے جاچکے ہوں تواس پرغسل واجب نہیں ہوتا،لیکن اگروہ تیسراغسل مکمل ہونے سے پہلے اس کے بدن کے کسی حصے کومس کرے تو(خواہ اس حصے کوتیسراغسل دیاجاچکاہو)اس شخص کے لئے غسل مس میت کرناضروری ہے۔
مسئلہ (۵۱۵)اگرکوئی دیوانہ یانابالغ بچہ میت کومس کرے تودیوانے کوعاقل ہونے اور بچہ کو بالغ ہونے کے بعدغسل مس میت کرناضروری ہے اور اگر بچہ ممیز و باشعور ہو تو اس کا غسل صحیح ہے۔
مسئلہ (۵۱۶)اگرکسی زندہ شخص کے بدن سے یاکسی ایسے مردے کے بدن سے جسے غسل نہ دیاگیاہو ایک حصہ جداہوجائے اوراس سے پہلے کہ جداہونے والے حصے کو غسل دیاجائے کوئی شخص اسے مس کر لےاگرچہ اس حصے میں ہڈی ہو غسل مس میت کرناضروری نہیں لیکن اگر میت ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی ہو اور کوئی شخص اس کے تمام حصوں یا اکثر حصوں کو مس کرے تو غسل واجب ہے۔
مسئلہ (۵۱۷)ایک ایسی ہڈی کے مس کرنے سے جسے غسل نہ دیاگیاہوخواہ وہ مردے کے بدن سے جداہوئی ہویازندہ شخص کے بدن سے غسل واجب نہیں ہے اوراسی طرح دانت خواہ مردے کے بدن سے جداہوئے ہوں یا زندہ شخص کے بدن سے( ان کے لئے بھی یہی حکم ہے۔)
مسئلہ (۵۱۸)غسل مس میت کاطریقہ وہی ہے جوغسل جنابت کاہے اور وضو سےکفایت بھی کرے گا۔
مسئلہ (۵۱۹)اگرکوئی شخص کئی میتوں کومس کرے یاایک میت کوکئی بارمس کرے تو ایک غسل کافی ہے۔
مسئلہ (۵۲۰)جس شخص نے میت کو مس کرنے کے بعدغسل نہ کیاہواس کے لئے مسجد میں ٹھہرنااور بیوی سے جماع کرنااوران آیات کاپڑھناجن میں سجدہ واجب ہے ممنوع نہیں ہے لیکن نماز اور اس جیسی عبادات کے لئے غسل کرناضروری ہے۔