فتووں کی کتابیں » مختصر احکام عبادات
تلاش کریں:
پہلا : پانی ←
→ ۳۔ تیمّم
دوسری فصل : خبث سے طہارت
مسئلہ ۵۵۔نجاسات دس(۱۰) ہیں:
۱ اور ۲۔ پیشاب پاخانہ، انسان اور ہر حرام گوشت جانور کا پیشاب اور پاخانہ نجس ہے جو خون جہندہ ( یعنی اگر اس کی شہ رگ کاٹی جائے تو خون اچھل کر نکلے) رکھتاہے اور احتیاط واجب کی بنا پر حرام گوشت جانور جو خون جہندہ نہیں رکھتااس کا پیشاب بھی نجس ہے۔ البتہ پرندوں کا فضلہ پاک ہے گرچہ حرام گوشت ہی کیوں نہ ہو ں۔
۳۔ انسان اور ہر اس حیوان کا مردار جو خون جہندہ رکھتاہے اور ان کے روح رکھنے والے اجزاءجو مرنے سے پہلےجدا ہوگئے ہوں۔
۴۔ انسان اور خون جہندہ رکھنے والے حیوان کی منی گرچہ احتیاط واجب کی بنا پر حلال گوشت ہی کیوں نہ ہوں۔
۵۔ انسان یا خون جہندہ رکھنے والے حیوان کے بدن سے خارج ہونے والا خون۔
۶اور۷۔ کتا اور سور جو خشکی پر رہتے ہیں۔
۸۔ شراب اور احتیاط واجب کی بنا پر فقاع ( جو کا پانی جو مختصر مستی کا سبب بنتاہے) بھی اُسی سے ملحق ہے البتہ ان دونوں کا پینا مطلقاً حرام ہے۔
۹۔ احتیاط واجب کی بنا پر کا فر مسیحی، یہودی اور زر تشتی کے علاوہ۔
۱۰۔ احتیاط واجب کی بنا پر اُس نجاست خوار حیوان کا پسینہ جس نے انسان کا پاخانہ کھانے کی عادت کرلی ہو۔
مسئلہ۵۶۔ اگر مذکورہ نجاستوں میں سے کوئی ایک پاک چیز سے مِلے اور ان میں سے دونوں یا ایک اس طرح سے تر ہو کہ ایک کی تری دوسرے تک منتقل ہو جائے تو پاک چیز بھی نجس ہوجائے گی لیکن اگر دونوں خشک ہوں یا ان کی تری اتنی کم ہوکہ دوسرے تک سرایت نہ کرے تو نجاست نجس چیز سے پاک چیز تکمنتقل نہیں ہوگی۔
اور اگر متنجّس چیز مذکورہ صفات کے ساتھ کسی پاک چیز سے ملے تو اس پاک چیز تک نجاست منتقل ہو جائے گی مگر یہ کہ عین نجاست اور متنجس چیز کے درمیان تین یا تین سے زیادہ واسطہ پایا جائے۔
مسئلہ ۵۷۔ بارہ چیزیں متنجس چیز کو پاک کرتی ہیں انہیں مطہّرات ( پاک کرنے والا) کہا جاتاہے :
پہلا : پانی ←
→ ۳۔ تیمّم
۱ اور ۲۔ پیشاب پاخانہ، انسان اور ہر حرام گوشت جانور کا پیشاب اور پاخانہ نجس ہے جو خون جہندہ ( یعنی اگر اس کی شہ رگ کاٹی جائے تو خون اچھل کر نکلے) رکھتاہے اور احتیاط واجب کی بنا پر حرام گوشت جانور جو خون جہندہ نہیں رکھتااس کا پیشاب بھی نجس ہے۔ البتہ پرندوں کا فضلہ پاک ہے گرچہ حرام گوشت ہی کیوں نہ ہو ں۔
۳۔ انسان اور ہر اس حیوان کا مردار جو خون جہندہ رکھتاہے اور ان کے روح رکھنے والے اجزاءجو مرنے سے پہلےجدا ہوگئے ہوں۔
۴۔ انسان اور خون جہندہ رکھنے والے حیوان کی منی گرچہ احتیاط واجب کی بنا پر حلال گوشت ہی کیوں نہ ہوں۔
۵۔ انسان یا خون جہندہ رکھنے والے حیوان کے بدن سے خارج ہونے والا خون۔
۶اور۷۔ کتا اور سور جو خشکی پر رہتے ہیں۔
۸۔ شراب اور احتیاط واجب کی بنا پر فقاع ( جو کا پانی جو مختصر مستی کا سبب بنتاہے) بھی اُسی سے ملحق ہے البتہ ان دونوں کا پینا مطلقاً حرام ہے۔
۹۔ احتیاط واجب کی بنا پر کا فر مسیحی، یہودی اور زر تشتی کے علاوہ۔
۱۰۔ احتیاط واجب کی بنا پر اُس نجاست خوار حیوان کا پسینہ جس نے انسان کا پاخانہ کھانے کی عادت کرلی ہو۔
مسئلہ۵۶۔ اگر مذکورہ نجاستوں میں سے کوئی ایک پاک چیز سے مِلے اور ان میں سے دونوں یا ایک اس طرح سے تر ہو کہ ایک کی تری دوسرے تک منتقل ہو جائے تو پاک چیز بھی نجس ہوجائے گی لیکن اگر دونوں خشک ہوں یا ان کی تری اتنی کم ہوکہ دوسرے تک سرایت نہ کرے تو نجاست نجس چیز سے پاک چیز تکمنتقل نہیں ہوگی۔
اور اگر متنجّس چیز مذکورہ صفات کے ساتھ کسی پاک چیز سے ملے تو اس پاک چیز تک نجاست منتقل ہو جائے گی مگر یہ کہ عین نجاست اور متنجس چیز کے درمیان تین یا تین سے زیادہ واسطہ پایا جائے۔
مسئلہ ۵۷۔ بارہ چیزیں متنجس چیز کو پاک کرتی ہیں انہیں مطہّرات ( پاک کرنے والا) کہا جاتاہے :