فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
غلات چہارگانہ کی زکوٰۃ سے مربوط بعض دوسرے احکام ←
→ غلات چہار گانہ میں زکوٰۃ کی مقدار
زكوٰۃ والی فصل کے اخراجات کا حکم
مسئلہ 2512: انسان زكوٰۃ والی فصل کے حساب کرتے وقت کہ نصاب کی حد تک پہونچا ہے یا نہیں ان اخراجات کو جو گندم، جو، خرما، اور انگور کے لیے زکوٰۃ واجب ہونے سے پہلے یا بعد میں کیا ہے کم نہیں کر سکتا اس بنا پر چنانچہ زكوٰۃ والا مال اخراجات کو حساب کئے بغیر نصاب کی حد تک پہونچ جائے تو لازم ہے کہ اس کی زکوٰۃ ادا کرے۔
مسئلہ 2513: وہ بیج جو انسان نے زراعت کے لیے خرچ کیا ہے خواہ خود اس کے پاس سے ہو یا خریدا ہو فصل سے کم کرکے نصاب کو حساب نہیں کر سکتا بلکہ مجموعی طور پر فصل کو ملاحظہ کرتے ہوئے نصاب کو حساب کرے۔
مسئلہ 2514:جو حکومت انسان کے خود مال سے (نہ پیسے سے) مالیات (ٹیکس)لیتی ہے اس کی زکوٰۃ ادا کرنا واجب نہیں ہے مثلاً فصل اور اناج(دو ہزار کیلو) اور حکومت (سو کیلو گرام) ٹیکس کے طور پر لے لے تو صرف (ایک ہزار نو سو کیلو گرام) کی زکوٰۃ دینا واجب ہے اور اگر فصل اور اناج زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد (ایک ہزار کیلو گرام) ہو اور حکومت (چار سو کیلو گرام) ٹیکس کے عنوان سے لے لے اس طرح کہ بچی ہوئی مقدار نصاب سے کم ہو پھر بھی بچی ہوئی مقدار (چھ سو کیلو گرام) کی زکوٰۃ ادا کرنا ہوگا اور حدِ نصاب تک پہونچنے کے بعد نصاب کی مقدار سے کم ہو جانا زکوٰۃ ساقط ہونے کا باعث نہیں ہے۔
مسئلہ 2515: جو اخراجات فصل اور اناج کے لیے زکوٰۃ واجب ہونے سے پہلے یا بعد میں کیا ہے، احتیاط واجب کی بنا پر اسے فصل اور اناج سے کم نہیں کر سکتا تاکہ بچے ہوئے کی زکوٰۃ دے، یہاں تک کہ جو کچھ زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد مقدار زکوٰۃ کے لیے خرچ کیا ہے گرچہ حاکم شرع یا اس کے وکیل سے خرچ کرنے کے لیے اجازت لی ہو پھر بھی احتیاط واجب کی بنا پر کم نہیں کر سکتا، البتہ زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد زكوٰۃ والے مال کو کاٹنے اور توڑنے سے پہلے مستحق یا حاکم شرع یا اس کے وکیل کو مشاع (مشتركہ) طور پر دے سکتا ہے کہ اگر ایسا کریں تو اس کے بعد اخراجات میں شریک ہو جائیں گےاور اس صورت میں ان کی حفاظت کرنا بلاعوض مشاع كے طورپر لازم نہیں ہے بلکہ اسے کاٹنے اور خشک ہونے تک اپنی زمین میں رکھنے کےلیے اجرت کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
مسئلہ 2516: زکوٰۃ میں دئے جانے والے گندم، جو، انگور(کشمش) اور خرما کو وزن کرنے اور ناپنے کی اجرت خوداس کے ذمے ہے اس بنا پر وہ مذکورہ اجرت کو زکوٰۃ سے کم نہیں کر سکتا۔
غلات چہارگانہ کی زکوٰۃ سے مربوط بعض دوسرے احکام ←
→ غلات چہار گانہ میں زکوٰۃ کی مقدار
مسئلہ 2513: وہ بیج جو انسان نے زراعت کے لیے خرچ کیا ہے خواہ خود اس کے پاس سے ہو یا خریدا ہو فصل سے کم کرکے نصاب کو حساب نہیں کر سکتا بلکہ مجموعی طور پر فصل کو ملاحظہ کرتے ہوئے نصاب کو حساب کرے۔
مسئلہ 2514:جو حکومت انسان کے خود مال سے (نہ پیسے سے) مالیات (ٹیکس)لیتی ہے اس کی زکوٰۃ ادا کرنا واجب نہیں ہے مثلاً فصل اور اناج(دو ہزار کیلو) اور حکومت (سو کیلو گرام) ٹیکس کے طور پر لے لے تو صرف (ایک ہزار نو سو کیلو گرام) کی زکوٰۃ دینا واجب ہے اور اگر فصل اور اناج زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد (ایک ہزار کیلو گرام) ہو اور حکومت (چار سو کیلو گرام) ٹیکس کے عنوان سے لے لے اس طرح کہ بچی ہوئی مقدار نصاب سے کم ہو پھر بھی بچی ہوئی مقدار (چھ سو کیلو گرام) کی زکوٰۃ ادا کرنا ہوگا اور حدِ نصاب تک پہونچنے کے بعد نصاب کی مقدار سے کم ہو جانا زکوٰۃ ساقط ہونے کا باعث نہیں ہے۔
مسئلہ 2515: جو اخراجات فصل اور اناج کے لیے زکوٰۃ واجب ہونے سے پہلے یا بعد میں کیا ہے، احتیاط واجب کی بنا پر اسے فصل اور اناج سے کم نہیں کر سکتا تاکہ بچے ہوئے کی زکوٰۃ دے، یہاں تک کہ جو کچھ زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد مقدار زکوٰۃ کے لیے خرچ کیا ہے گرچہ حاکم شرع یا اس کے وکیل سے خرچ کرنے کے لیے اجازت لی ہو پھر بھی احتیاط واجب کی بنا پر کم نہیں کر سکتا، البتہ زکوٰۃ واجب ہونے کے بعد زكوٰۃ والے مال کو کاٹنے اور توڑنے سے پہلے مستحق یا حاکم شرع یا اس کے وکیل کو مشاع (مشتركہ) طور پر دے سکتا ہے کہ اگر ایسا کریں تو اس کے بعد اخراجات میں شریک ہو جائیں گےاور اس صورت میں ان کی حفاظت کرنا بلاعوض مشاع كے طورپر لازم نہیں ہے بلکہ اسے کاٹنے اور خشک ہونے تک اپنی زمین میں رکھنے کےلیے اجرت کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
مسئلہ 2516: زکوٰۃ میں دئے جانے والے گندم، جو، انگور(کشمش) اور خرما کو وزن کرنے اور ناپنے کی اجرت خوداس کے ذمے ہے اس بنا پر وہ مذکورہ اجرت کو زکوٰۃ سے کم نہیں کر سکتا۔