فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
ان لوگوں کے شرائط جوسہم سادات کے مستحق ہیں ←
→ 7۔ وہ زمین جو کافر ذمی مسلمان سے خریدے
خمس کا مصرف
خمس کے مصرف کے بارے میں بعض مجموعی وضاحت
مسئلہ 2438:خمس دو حصّوں میں تقسیم ہوتا ہے:
ایک حصہ سہم سادات ہے جو لازم ہے کہ غریب سید، یا یتیم سید یا ایسے سید کو دیں جو اپنے سفر میں غریب ہو گیا ہو اور احتیاط مستحب ہے کہ سہم سادات مجتہد جامع الشرائط کو دیں تاکہ اس کے مصرف میں خرچ کرے یا اس کی اجازت سے اسے سہم سادات کے مقام میں خرچ کریں اور خمس کا دوسرا آدھا حصہ سہم امام علیہ السلام ہے کہ اس زمانے میں مجتہد جامع الشرائط کو دینا ضروری ہے یا ان مقامات میں جہاں وہ اجازت دے خرچ کریں اور احتیاط لازم ہے کہ وہ مجتہد مرجع اعلم اور جہات عامہ (مومنین کی عمومی ضرورتوں) سے آگاہ ہو جو کچھ اس مسئلے میں ذکر کیا گیا ان تمام مقامات میں جہاں خمس واجب ہے جاری ہوگا صرف مال حلال جو حرام سے مخلوط ہے اُس کے علاوہ کہ اس مقام میں مال کو حرام مال سے پاک کرنے کےلیے احتیاط واجب کی بنا پر خمس کو ایسے شخص کو دے جو مستحق خمس اور ردّ مظالم دونوں ہو کہ جس کی تفصیل مسئلہ نمبر 2390 میں بیان کی گئی اور احتیاط لازم کی بنا پر یہ کام مرجع اعلم کی اجازت سے انجام دے۔
مسئلہ 2439: جو شخص کسی مستحق سے مالی مطالبہ رکھتا ہو اور چاہتا ہو کہ اپنے مطالبہ کو خمس میں حساب کرلے احتیاط واجب کی بنا پر حاکم شرع یا اس کے نمائندے سے اجازت لے یا یہ کہ خمس مستحق کو دے دے اور پھر مستحق اپنا قرض ادا کرنے کے قصدسے اسے واپس کر دے اور مستحق سے وکالت بھی لے سکتا ہے اور پھر خود اس کی طرف سے مال کو خمس کے عنوان سے لے اور پھر اس کو قرض کے عنوان سے دریافت کرلے۔
مسئلہ 2440: احتیاط واجب کی بنا پر انسان مجتہد یا اس کے نمائندے کو خمس دیتے وقت یا جن مقامات میں اسے اجازت ہے کہ خمس کو اس کے مقام میں خرچ کرے، قصد قربت کرے یعنی خمس کو خداوند متعال کے فرمان کو انجام دینے اور اس سے قریب ہونے کی نیت سے ادا کرے، اور اگر بغیر قصد قربت کے خمس ادا کرے تو گناہ کیا ہے لیکن جو خمس دیا ہے کافی ہے۔
مسئلہ 2441: جو شخص اپنے مال کا خمس غریب کو دینا چاہتا ہے ضروری نہیں ہے کہ غریب کو اطلاع دے کہ جو اسے دے رہا ہے خمس ہے بلکہ دل میں خمس ادا کرنے کا قصد رکھتا ہو یہی کافی ہے گرچہ ظاہر میں ہدیہ کے طور پر یا ایسے ہی دے رہا ہو۔
ان لوگوں کے شرائط جوسہم سادات کے مستحق ہیں ←
→ 7۔ وہ زمین جو کافر ذمی مسلمان سے خریدے
مسئلہ 2438:خمس دو حصّوں میں تقسیم ہوتا ہے:
ایک حصہ سہم سادات ہے جو لازم ہے کہ غریب سید، یا یتیم سید یا ایسے سید کو دیں جو اپنے سفر میں غریب ہو گیا ہو اور احتیاط مستحب ہے کہ سہم سادات مجتہد جامع الشرائط کو دیں تاکہ اس کے مصرف میں خرچ کرے یا اس کی اجازت سے اسے سہم سادات کے مقام میں خرچ کریں اور خمس کا دوسرا آدھا حصہ سہم امام علیہ السلام ہے کہ اس زمانے میں مجتہد جامع الشرائط کو دینا ضروری ہے یا ان مقامات میں جہاں وہ اجازت دے خرچ کریں اور احتیاط لازم ہے کہ وہ مجتہد مرجع اعلم اور جہات عامہ (مومنین کی عمومی ضرورتوں) سے آگاہ ہو جو کچھ اس مسئلے میں ذکر کیا گیا ان تمام مقامات میں جہاں خمس واجب ہے جاری ہوگا صرف مال حلال جو حرام سے مخلوط ہے اُس کے علاوہ کہ اس مقام میں مال کو حرام مال سے پاک کرنے کےلیے احتیاط واجب کی بنا پر خمس کو ایسے شخص کو دے جو مستحق خمس اور ردّ مظالم دونوں ہو کہ جس کی تفصیل مسئلہ نمبر 2390 میں بیان کی گئی اور احتیاط لازم کی بنا پر یہ کام مرجع اعلم کی اجازت سے انجام دے۔
مسئلہ 2439: جو شخص کسی مستحق سے مالی مطالبہ رکھتا ہو اور چاہتا ہو کہ اپنے مطالبہ کو خمس میں حساب کرلے احتیاط واجب کی بنا پر حاکم شرع یا اس کے نمائندے سے اجازت لے یا یہ کہ خمس مستحق کو دے دے اور پھر مستحق اپنا قرض ادا کرنے کے قصدسے اسے واپس کر دے اور مستحق سے وکالت بھی لے سکتا ہے اور پھر خود اس کی طرف سے مال کو خمس کے عنوان سے لے اور پھر اس کو قرض کے عنوان سے دریافت کرلے۔
مسئلہ 2440: احتیاط واجب کی بنا پر انسان مجتہد یا اس کے نمائندے کو خمس دیتے وقت یا جن مقامات میں اسے اجازت ہے کہ خمس کو اس کے مقام میں خرچ کرے، قصد قربت کرے یعنی خمس کو خداوند متعال کے فرمان کو انجام دینے اور اس سے قریب ہونے کی نیت سے ادا کرے، اور اگر بغیر قصد قربت کے خمس ادا کرے تو گناہ کیا ہے لیکن جو خمس دیا ہے کافی ہے۔
مسئلہ 2441: جو شخص اپنے مال کا خمس غریب کو دینا چاہتا ہے ضروری نہیں ہے کہ غریب کو اطلاع دے کہ جو اسے دے رہا ہے خمس ہے بلکہ دل میں خمس ادا کرنے کا قصد رکھتا ہو یہی کافی ہے گرچہ ظاہر میں ہدیہ کے طور پر یا ایسے ہی دے رہا ہو۔