فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
نماز کے مکروہات ←
→ تعقیبات نماز
سجدہٴ شکر
مسئلہ 1336: مستحب ہے کہ نماز گزار نماز کے بعد خواہ واجب نماز ہو یا مستحب سجدۂ شکر بجالائے اور اسی مقدار کہ پیشانی کو سجدہٴ شکر کی نیت سے زمین پر رکھے کافی ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ 100 مرتبہ یا تین مرتبہ یا ایک مرتبہ "شُکراً لله" یا "شُکراً" یا "عَفواً" کہے اور یہ بھی مستحب ہے کہ جب بھی کوئی نعمت انسان کو ملے یا کوئی بلا اس سے دور ہو سجدۂ شکر بجالائے۔
مسئلہ 1337: احتیاط واجب ہے کہ سجدۂ شکر میں پیشانی کو سجدہ گاہ یا ایسی چیز پر رکھے كہ جس پر سجدہ صحیح ہے اور احتیاط مستحب کی بنا پر بدن کے دوسرے حصوں کو بھی اس دستور کے مطابق جو نماز کے سجدے کے لیے بیان کیا گیا زمین پر رکھے، قابلِ ذکر ہے کہ اگر سجدہٴ شکر بجالانے كا کوئی سبب یا علت پیش آئے اور انسان زمین پر سجدہ نہ کر سکتا ہو تو سجدے کے لیے سر سے اشارہ کرے اور اپنے رخسار کو ہتھیلی[133] یا ہتھیلی کے دوسری طرف کے حصے پر قرار دے اور خداوند متعال کا شکر بجالائے۔
صلوات کے احکام
مسئلہ 1338: جب بھی انسان حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا نام جیسے محمد، احمد یا لقب اور کنیت جیسے مصطفی ٰصلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم، ابو القاسم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم زبان پر جاری کرے یا سنے گرچہ نماز میں ہو، مستحب ہے صلوات بھیجے یہی حکم ہے اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور اسی طرح کے کلمات کو زبان پر جاری کرے یا سنے یا وہ ضمیر جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی طرف پلٹ رہی ہو اسے زبان پر جاری کرے یا سنے۔
مسئلہ 1339: حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے نام، لقب یا کنیت کے لکھتے وقت بھی مستحب ہے کہ صلوات کو مكمل طور پر لکھے اور بہتر ہے کہ جب بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو یاد کرے صلوات بھیجے۔
مسئلہ 1337: احتیاط واجب ہے کہ سجدۂ شکر میں پیشانی کو سجدہ گاہ یا ایسی چیز پر رکھے كہ جس پر سجدہ صحیح ہے اور احتیاط مستحب کی بنا پر بدن کے دوسرے حصوں کو بھی اس دستور کے مطابق جو نماز کے سجدے کے لیے بیان کیا گیا زمین پر رکھے، قابلِ ذکر ہے کہ اگر سجدہٴ شکر بجالانے كا کوئی سبب یا علت پیش آئے اور انسان زمین پر سجدہ نہ کر سکتا ہو تو سجدے کے لیے سر سے اشارہ کرے اور اپنے رخسار کو ہتھیلی[133] یا ہتھیلی کے دوسری طرف کے حصے پر قرار دے اور خداوند متعال کا شکر بجالائے۔
صلوات کے احکام
مسئلہ 1338: جب بھی انسان حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا نام جیسے محمد، احمد یا لقب اور کنیت جیسے مصطفی ٰصلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم، ابو القاسم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم زبان پر جاری کرے یا سنے گرچہ نماز میں ہو، مستحب ہے صلوات بھیجے یہی حکم ہے اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور اسی طرح کے کلمات کو زبان پر جاری کرے یا سنے یا وہ ضمیر جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی طرف پلٹ رہی ہو اسے زبان پر جاری کرے یا سنے۔
مسئلہ 1339: حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے نام، لقب یا کنیت کے لکھتے وقت بھی مستحب ہے کہ صلوات کو مكمل طور پر لکھے اور بہتر ہے کہ جب بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو یاد کرے صلوات بھیجے۔
[133] ہتھیلی میں ہاتھ کی انگلیاں بھی شامل ہیں۔