فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
قرآن کے واجب سجدہ کی کیفیت ←
→ سجدہ کے مستحبات اور مکروہات
قرآن کا واجب سجدہ
احکام سجدہ ذکر کرنے کے بعد مناسب ہے یہاں پر قرآن کے واجب سجدوں کے احکام کو بھی ذکر کیا جائے۔
مسئلہ 1290: چار سورہ "والنّجم" "اقرا" "الم تنزیل" "حم سجدہ" میں سے ہر ایک میں سجدے والی[130] آیت ہے کہ اگر انسان اسے کامل پڑھے یا سنے تو اس آیت کے ختم ہونے کے بعد فوراً سجدہ کرنا واجب ہے اور اسے سجدہٴ تلاوت کہا جاتا ہے اور اگر بھول جائے تو جس وقت بھی یاد آئے سجدہ کرے اور بے اختیاری طور پر سننے سے سجدہ واجب نہیں ہوگا گرچہ بہتر ہے کہ سجدہ کرے۔
مسئلہ 1291: اگر انسان سجدہ کی آیت سنتے وقت خود بھی اسے پڑھے تو لازم ہے کہ دو سجدہ تلاوت بجالائے۔
مسئلہ 1292: سجدہٴ تلاوت واجب ہونے کا سبب مجموعی آیت ہے اس بنا پر اگر انسان پوری آیت کو نہ پڑھے بلکہ اس کے بعض حصّے کو پڑھے۔ گرچہ وہ حصہ جو پڑھا ہے اس میں لفظ سجود ہو۔ تو سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔
مسئلہ 1293: اگر انسان سجدہ کی آیت کو غلط پڑھے یا اسے ایسے شخص سے جو غلط پڑھ رہا ہے سنے اس طرح سے کہ عرف میں غلط پڑھا ہوا قرآن شمار کیا جائے تو لازم ہے کہ سجدہٴ تلاوت انجام دے۔
مسئلہ 1294: واجب سجدہ والی آیت کو لکھنے یا اسے ذہن میں تصور کرنے یا آیت سجدہ پر نگاہ ڈالے بغیر پڑھنے اور سننے سے سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا اور اس طرح اگر انسان صرف آیت سجدہ کے ترجمہ کو پڑھے یا سنے تو سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔
مسئلہ 1295: سویا ہوا شخص ، دیوانہ، یا وہ بچہ جو قرآن کو تشخیص نہیں دیتا اگر آیت سجدہ کو پڑھے اور انسان اسے سنے تو سجدہ واجب ہے، لیکن اگر ٹیپ ریکارڈ یا (CDیا DVD) اور اس طرح کی چیز سے سجدے کی آیت کو سنے تو سجدہ واجب نہیں ہے اور ریڈیو یا ٹیلیویژن سے اگر نشر ہو رہا ہے اور آواز کو پہلے ریکارڈ کیا ہے اور اس کو نشر کر رہے ہوں پھر بھی یہی حکم ہے لیکن اگر کوئی شخص ریڈیو یا ٹیلیویژن کے اسٹوڈیو میں سجدے کی آیت پڑھ رہا ہو اور براہ راست (LIVE) نشر کیا جا رہا ہو اور انسان اسے سنے تو سجدہ واجب ہے۔
مسئلہ 1296: اگر نمازگزار جان بوجھ کر واجب نماز میں ان چار سورہ میں سے کسی ایک کو جس میں آیت سجدہ ہے جو مسئلہ نمبر 1290 میں بیان کی گئیں پڑھے گرچہ یہ کام جائز ہے لیکن واجب ہے کہ آیت سجدہ پڑھنے کے بعد سجدہ کرے ، چنانچہ سجدہٴ تلاوت کو انجام دے اس کی نماز، احتیاط واجب کی بنا پر باطل ہو جائے گی اور لازم ہے کہ دوبارہ پڑھے، مگر یہ کہ بھول كر سجدہ کرے اور اگر سجدہٴ تلاوت کو جان بوجھ کر بجانہ لائے اور نماز کو جاری رکھے تو اس کی نماز صحیح ہے گرچہ سجدہ ترک کرنے کی وجہ سے گناہ کیا ہے۔
مسئلہ 1297: اگر واجب نماز میں وہ سورہ پڑھنا شروع کر دے جس میں واجب سجدہ ہے خواہ جان بوجھ کر ایسا کرے یا بھول كر چنانچہ سجدے والی آیت تک پہونچنے سے پہلے متوجہ ہو جائے تو سورہ کو ترك کرکے دوسرا سورہ پڑھ سکتا ہے لیکن سجدے والی آیت پڑھنے کے بعد متوجہ ہو تو اس سے قبل والے مسئلہ کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ 1298: نماز میں سجدے کی آیت کا سننا جائز ہے ، چنانچہ نماز گزار نماز میں سجدے والی آیت کو سنے اس کی نماز صحیح ہے اور اگر واجب نماز میں ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر سجدہٴ تلاوت کے قصد سے اشارہ کرے اور نماز کے بعد سجدہٴ تلاوت کو معمول کے مطابق بجالائے۔
مسئلہ 1299: قرآن کے واجب سجدے میں بعض شرطیں معتبر ہیں:
1۔ نیت کے ساتھ ہو، یعنی پیشانی زمین پر سجدہٴ تلاوت کی نیت سے رکھے۔
2۔ اس طرح سے ہو کہ اگر لوگ دیکھیں تو کہیں کہ سجدہ کیا ہے۔
3۔ احتیاط واجب کی بنا پر سجدہٴ تلاوت کی جگہ غصبی نہ ہو۔
4۔ احتیاط واجب کی بنا پر انسان پیشانی کو سجدہ گاہ یا ایسی چیز پر رکھے جس پر سجدہ كرنا صحیح ہے۔
احتیاط مستحب ہے کہ انسان قرآن کے واجب سجدے میں پیشانی کے علاوہ سجدے کے دوسرے مقامات کو بھی اس دستور کے مطابق جو نماز کے سجدے میں ذکر کئے گئے زمین پر رکھے اسی طرح احتیاط مستحب ہے کہ سجدے کی حالت میں انسان کی پیشانی رکھنے کی جگہ زانو اور انگلیوں کے سرے کی جگہ سے چار ملی ہوئی انگلیوں سے زیادہ اونچی نہ ہو۔
مسئلہ 1300: سجدہٴ تلاوت میں لازم نہیں ہے کہ انسان وضو، غسل یا تیمم کئے ہوئے ہو اس بنا پر اگر مجنب یا حائض کے لیے سجدہ تلاوت پیش آئے تو واجب ہے کہ سجدہٴ تلاوت کو بجالائے اور اس کے انجام دینے میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 1301: قرآن کے واجب سجدے میں لازم نہیں ہے کہ انسان قبلہ رُخ ہو یا اپنی شرم گاہ کو چھپائے یا عورت اپنے سر کے بال اور بدن کو چھپائے اور اس طرح لازم نہیں ہے اس کا بدن اور پیشانی پاک ہو اور دوسری چیزیں بھی جو نمازگزار کے لباس میں شرط ہیں اس کے لباس کے لیے شرط نہیں ہیں۔
مسئلہ 1290: چار سورہ "والنّجم" "اقرا" "الم تنزیل" "حم سجدہ" میں سے ہر ایک میں سجدے والی[130] آیت ہے کہ اگر انسان اسے کامل پڑھے یا سنے تو اس آیت کے ختم ہونے کے بعد فوراً سجدہ کرنا واجب ہے اور اسے سجدہٴ تلاوت کہا جاتا ہے اور اگر بھول جائے تو جس وقت بھی یاد آئے سجدہ کرے اور بے اختیاری طور پر سننے سے سجدہ واجب نہیں ہوگا گرچہ بہتر ہے کہ سجدہ کرے۔
مسئلہ 1291: اگر انسان سجدہ کی آیت سنتے وقت خود بھی اسے پڑھے تو لازم ہے کہ دو سجدہ تلاوت بجالائے۔
مسئلہ 1292: سجدہٴ تلاوت واجب ہونے کا سبب مجموعی آیت ہے اس بنا پر اگر انسان پوری آیت کو نہ پڑھے بلکہ اس کے بعض حصّے کو پڑھے۔ گرچہ وہ حصہ جو پڑھا ہے اس میں لفظ سجود ہو۔ تو سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔
مسئلہ 1293: اگر انسان سجدہ کی آیت کو غلط پڑھے یا اسے ایسے شخص سے جو غلط پڑھ رہا ہے سنے اس طرح سے کہ عرف میں غلط پڑھا ہوا قرآن شمار کیا جائے تو لازم ہے کہ سجدہٴ تلاوت انجام دے۔
مسئلہ 1294: واجب سجدہ والی آیت کو لکھنے یا اسے ذہن میں تصور کرنے یا آیت سجدہ پر نگاہ ڈالے بغیر پڑھنے اور سننے سے سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا اور اس طرح اگر انسان صرف آیت سجدہ کے ترجمہ کو پڑھے یا سنے تو سجدہٴ تلاوت واجب نہیں ہوگا۔
مسئلہ 1295: سویا ہوا شخص ، دیوانہ، یا وہ بچہ جو قرآن کو تشخیص نہیں دیتا اگر آیت سجدہ کو پڑھے اور انسان اسے سنے تو سجدہ واجب ہے، لیکن اگر ٹیپ ریکارڈ یا (CDیا DVD) اور اس طرح کی چیز سے سجدے کی آیت کو سنے تو سجدہ واجب نہیں ہے اور ریڈیو یا ٹیلیویژن سے اگر نشر ہو رہا ہے اور آواز کو پہلے ریکارڈ کیا ہے اور اس کو نشر کر رہے ہوں پھر بھی یہی حکم ہے لیکن اگر کوئی شخص ریڈیو یا ٹیلیویژن کے اسٹوڈیو میں سجدے کی آیت پڑھ رہا ہو اور براہ راست (LIVE) نشر کیا جا رہا ہو اور انسان اسے سنے تو سجدہ واجب ہے۔
مسئلہ 1296: اگر نمازگزار جان بوجھ کر واجب نماز میں ان چار سورہ میں سے کسی ایک کو جس میں آیت سجدہ ہے جو مسئلہ نمبر 1290 میں بیان کی گئیں پڑھے گرچہ یہ کام جائز ہے لیکن واجب ہے کہ آیت سجدہ پڑھنے کے بعد سجدہ کرے ، چنانچہ سجدہٴ تلاوت کو انجام دے اس کی نماز، احتیاط واجب کی بنا پر باطل ہو جائے گی اور لازم ہے کہ دوبارہ پڑھے، مگر یہ کہ بھول كر سجدہ کرے اور اگر سجدہٴ تلاوت کو جان بوجھ کر بجانہ لائے اور نماز کو جاری رکھے تو اس کی نماز صحیح ہے گرچہ سجدہ ترک کرنے کی وجہ سے گناہ کیا ہے۔
مسئلہ 1297: اگر واجب نماز میں وہ سورہ پڑھنا شروع کر دے جس میں واجب سجدہ ہے خواہ جان بوجھ کر ایسا کرے یا بھول كر چنانچہ سجدے والی آیت تک پہونچنے سے پہلے متوجہ ہو جائے تو سورہ کو ترك کرکے دوسرا سورہ پڑھ سکتا ہے لیکن سجدے والی آیت پڑھنے کے بعد متوجہ ہو تو اس سے قبل والے مسئلہ کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ 1298: نماز میں سجدے کی آیت کا سننا جائز ہے ، چنانچہ نماز گزار نماز میں سجدے والی آیت کو سنے اس کی نماز صحیح ہے اور اگر واجب نماز میں ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر سجدہٴ تلاوت کے قصد سے اشارہ کرے اور نماز کے بعد سجدہٴ تلاوت کو معمول کے مطابق بجالائے۔
مسئلہ 1299: قرآن کے واجب سجدے میں بعض شرطیں معتبر ہیں:
1۔ نیت کے ساتھ ہو، یعنی پیشانی زمین پر سجدہٴ تلاوت کی نیت سے رکھے۔
2۔ اس طرح سے ہو کہ اگر لوگ دیکھیں تو کہیں کہ سجدہ کیا ہے۔
3۔ احتیاط واجب کی بنا پر سجدہٴ تلاوت کی جگہ غصبی نہ ہو۔
4۔ احتیاط واجب کی بنا پر انسان پیشانی کو سجدہ گاہ یا ایسی چیز پر رکھے جس پر سجدہ كرنا صحیح ہے۔
احتیاط مستحب ہے کہ انسان قرآن کے واجب سجدے میں پیشانی کے علاوہ سجدے کے دوسرے مقامات کو بھی اس دستور کے مطابق جو نماز کے سجدے میں ذکر کئے گئے زمین پر رکھے اسی طرح احتیاط مستحب ہے کہ سجدے کی حالت میں انسان کی پیشانی رکھنے کی جگہ زانو اور انگلیوں کے سرے کی جگہ سے چار ملی ہوئی انگلیوں سے زیادہ اونچی نہ ہو۔
مسئلہ 1300: سجدہٴ تلاوت میں لازم نہیں ہے کہ انسان وضو، غسل یا تیمم کئے ہوئے ہو اس بنا پر اگر مجنب یا حائض کے لیے سجدہ تلاوت پیش آئے تو واجب ہے کہ سجدہٴ تلاوت کو بجالائے اور اس کے انجام دینے میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔
مسئلہ 1301: قرآن کے واجب سجدے میں لازم نہیں ہے کہ انسان قبلہ رُخ ہو یا اپنی شرم گاہ کو چھپائے یا عورت اپنے سر کے بال اور بدن کو چھپائے اور اس طرح لازم نہیں ہے اس کا بدن اور پیشانی پاک ہو اور دوسری چیزیں بھی جو نمازگزار کے لباس میں شرط ہیں اس کے لباس کے لیے شرط نہیں ہیں۔
[130] سورہٴ النجم آیت 62، سورہٴ اقرا آیت 19، سورہٴ الم تنزیل (سجدہ) آیت 15 سورہٴ حم سجدہ (فصلت) آیت 37۔