فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
5۔ ذکر ←
→ تیسری اور چوتھی رکعت میں قرائت کے احکام
نماز کی قرائت کے مستحبات اور مکروہات
مسئلہ 1195: مستحب ہے کہ تمام نمازوں کی پہلی رکعت میں سورہٴ (إِنّا أَنْزَلْناهُ فی لَیلَةِ الْقَدْرِ) اور دوسری رکعت میں سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) پڑھے۔
مسئلہ 1196: مکروہ ہے کہ انسان دن اور رات کی کسی بھی ایک نماز میں سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) نہ پڑھے۔
مسئلہ 1197: سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) کو ایک سانس میں پڑھنا مکروہ ہے۔
مسئلہ 1198: نماز گزار سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) کے علاوہ اگر کوئی سورہ پہلی رکعت میں پڑھے تو اس کا دوسری رکعت میں پڑھنا مکروہ ہے لیکن اگر ایسا کرے تو اس کی نماز صحیح ہے ، چنانچہ نماز گزار سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) دونوں رکعت میں پڑھے تو مکروہ نہیں ہے۔
مسئلہ 1199: فقہائے کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم نے بعض امور کو نماز کی قرائت میں مستحب شمار کیا ہے کہ جن میں سے مندرجہ ذیل مقامات ذكر كیے جارہے ہیں:
1۔ نمازگزار پہلی رکعت میں سورہٴ حمد پڑھنے سے پہلے کہے: (اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطانِ الرَّجیمِ) اور بہتر ہے کہ اسے آہستہ کہے ۔
2۔ نماز ظہر اور عصر کی پہلی رکعت میں (بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحیمِ) کو بلند آواز سے پڑھے۔
3۔ حمد اور سورہ کو آہستہ سے پڑھے۔
4۔ ہر آیت کے آخر میں وقف کرے یعنی اس کو بعد کی آیت سے نہ ملائے۔
5۔ حمد اور سورہ پڑھتے وقت آیت کے معنی کی طرف توجہ کرے۔
6۔ اگر نماز کو جماعت سے پڑھ رہا ہے تو امام کی سورہٴ حمد ختم ہونے کے بعد اور اگر فرادیٰ پڑھ رہا ہے تو سورہٴ حمد ختم ہونے کے بعد کہے: (الحَمْدُ لِلّه رَبِّ الْعالَمینَ) ۔
7۔ سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) پڑھنے کے بعد ایک یا دو یا تین مرتبہ (كَذلِكَ اللهُ رَبّی) یا (كَذلِكَ اللهُ رَبُّنا) کہے۔
8۔ سورہ پڑھنے کے بعد تھوڑا انتظار کرے پھر رکوع سے پہلے کی تکبیر کہے یا قنوت پڑھے ۔
9۔ جو شخص حمد، سورہ اور نماز کے دوسرے اذکار کو پڑھ رہا ہے (یعنی مكمل نماز نہیں پڑھ رہا ہے) مستحب ہے ایسی جگہ نماز پڑھے جہاں اپنی آواز کو سنے اور شور و غل یا ہوا چلنے کی جگہ پر نماز پڑھنے سے پرہیز کرے۔
5۔ ذکر ←
→ تیسری اور چوتھی رکعت میں قرائت کے احکام
مسئلہ 1196: مکروہ ہے کہ انسان دن اور رات کی کسی بھی ایک نماز میں سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) نہ پڑھے۔
مسئلہ 1197: سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) کو ایک سانس میں پڑھنا مکروہ ہے۔
مسئلہ 1198: نماز گزار سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) کے علاوہ اگر کوئی سورہ پہلی رکعت میں پڑھے تو اس کا دوسری رکعت میں پڑھنا مکروہ ہے لیکن اگر ایسا کرے تو اس کی نماز صحیح ہے ، چنانچہ نماز گزار سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) دونوں رکعت میں پڑھے تو مکروہ نہیں ہے۔
مسئلہ 1199: فقہائے کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم نے بعض امور کو نماز کی قرائت میں مستحب شمار کیا ہے کہ جن میں سے مندرجہ ذیل مقامات ذكر كیے جارہے ہیں:
1۔ نمازگزار پہلی رکعت میں سورہٴ حمد پڑھنے سے پہلے کہے: (اَعُوْذُ بِاللهِ مِنَ الشَّیطانِ الرَّجیمِ) اور بہتر ہے کہ اسے آہستہ کہے ۔
2۔ نماز ظہر اور عصر کی پہلی رکعت میں (بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحیمِ) کو بلند آواز سے پڑھے۔
3۔ حمد اور سورہ کو آہستہ سے پڑھے۔
4۔ ہر آیت کے آخر میں وقف کرے یعنی اس کو بعد کی آیت سے نہ ملائے۔
5۔ حمد اور سورہ پڑھتے وقت آیت کے معنی کی طرف توجہ کرے۔
6۔ اگر نماز کو جماعت سے پڑھ رہا ہے تو امام کی سورہٴ حمد ختم ہونے کے بعد اور اگر فرادیٰ پڑھ رہا ہے تو سورہٴ حمد ختم ہونے کے بعد کہے: (الحَمْدُ لِلّه رَبِّ الْعالَمینَ) ۔
7۔ سورہٴ (قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد) پڑھنے کے بعد ایک یا دو یا تین مرتبہ (كَذلِكَ اللهُ رَبّی) یا (كَذلِكَ اللهُ رَبُّنا) کہے۔
8۔ سورہ پڑھنے کے بعد تھوڑا انتظار کرے پھر رکوع سے پہلے کی تکبیر کہے یا قنوت پڑھے ۔
9۔ جو شخص حمد، سورہ اور نماز کے دوسرے اذکار کو پڑھ رہا ہے (یعنی مكمل نماز نہیں پڑھ رہا ہے) مستحب ہے ایسی جگہ نماز پڑھے جہاں اپنی آواز کو سنے اور شور و غل یا ہوا چلنے کی جگہ پر نماز پڑھنے سے پرہیز کرے۔