فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
نماز کے مسائل میں وارد ہونے کا مقدمہ ←
→ اذان اقامت کے دوسرے احکام
اذان اقامت کے مستحبات
فقہائے کرام (رضوان اللہ تعالیٰ علیہم) نے اذان اقامت کے لیے بعض مستحبات بیان کئے ہیں جس میں بعض مقامات آئندہ کے مسائل میں ذکر کئے جائیں گے۔
مسئلہ 1116: مستحب ہے جس شخص کو اذانِ اعلان کے لیے مقرر کیا گیا ہے عادل، وقت شناس اور اس کی آواز بلند ہو اور اذان کو بلند جگہ پر کہے۔
مسئلہ 1117: جو شخص دوسرے کی اذان جو اعلان یا نماز جماعت کے لیے کہی جا رہی ہے۔ سنے مستحب ہے کہ جس حصے کو سنے اس کو آہستہ دہرائے اور اِس کام کو حکایتِ اذان کہا جاتا ہے، اور اسی طرح اس شخص کی اقامت کو حکایت کرنا جو جماعت کے لیے اقامت کہہ رہا ہے مستحب ہے، لیکن سزاوار ہے جب اقامت کہنے والا شخص (قَدْ قامَتِ الصَّلاة) کہے سننے والا کہے: (اللّهُمَّ أَقِمْها وَأَدِمْها وَاجْعَلْنی مِنْ خَیرِ صالِحی أَهْلِها) اور اس شخص کی اذان و اقامت کی حکایت کا مستحب ہونا جو فرادیٰ نماز پڑھ رہا ہے اشکال سے خالی نہیں ہے لیکن رجا کی نیت سے حرج نہیں رکھتا۔
مسئلہ 1118: مستحب ہے انسان اذان کہتے وقت قبلہ رُخ کھڑا ہو با وضو یا با غسل ہو، دونوں انگلیوں کو دونوں کانوں میں رکھے اور آواز کو بلند کرے اور اسے کھینچے اور اذان کے جملوں میں تھوڑا فاصلہ ركھے اور اس کے درمیان بات نہ کرے۔
مسئلہ 1119: مستحب ہے انسان کا بدن اقامت کہتے وقت ساکن ہو اور اسے اذان سے زیاد\ہ آہستہ کہے اور اس کے جملوں کو ایک دوسرے سے نہ ملائے لیکن اس مقدار جتنا اذان کے جملوں میں فاصلہ دیتا ہے فاصلہ نہ دے۔
مسئلہ 1120: مستحب ہے اذان و اقامت کے درمیان فاصلہ ركھے اس طرح سے کہ ایک قدم بڑھائے یا مختصر بیٹھ جائے، یا سجدہ کرے، یا ذکر پڑھے جیسے سبحان اللہ کہے یا دعا پڑھے یا تھوڑا خاموش ہو جائے یا کوئی بات کرے یا دو رکعت نماز پڑھے لیکن نماز صبح کی اذان و اقامت کے درمیان بات کرنا مستحب نہیں ہے۔
مسئلہ 1121: بعید نہیں ہے کہ عورتوں کے لیے اذان و اقامت کہنا مستقل طور پر مستحب ہو اس بنا پر عورتوں کا نماز کے لیے اذان و اقامت نہ کہنا سبب نہیں ہوگا کہ ان کی نماز کمال کے عالی مرتبہ پر نہ ہو؛ اسی طرح عورتوں کے لیے جائز ہے کہ اذان میں سے صرف تکبیر اور شہادتین کے کہنے پر اکتفا کریں بلکہ صرف شہادتین پر اکتفا کرنا بھی جائز ہے اور اسی طرح عورتوں کے لیے جائز ہے اقامت میں صرف (اللهُ أکْبَر، أَشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إلّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ) پر اکتفا کریں گرچہ بہتر ہے کہ اذان و اقامت کو مكمل طور پر کہیں۔
نماز کے مسائل میں وارد ہونے کا مقدمہ ←
→ اذان اقامت کے دوسرے احکام
مسئلہ 1116: مستحب ہے جس شخص کو اذانِ اعلان کے لیے مقرر کیا گیا ہے عادل، وقت شناس اور اس کی آواز بلند ہو اور اذان کو بلند جگہ پر کہے۔
مسئلہ 1117: جو شخص دوسرے کی اذان جو اعلان یا نماز جماعت کے لیے کہی جا رہی ہے۔ سنے مستحب ہے کہ جس حصے کو سنے اس کو آہستہ دہرائے اور اِس کام کو حکایتِ اذان کہا جاتا ہے، اور اسی طرح اس شخص کی اقامت کو حکایت کرنا جو جماعت کے لیے اقامت کہہ رہا ہے مستحب ہے، لیکن سزاوار ہے جب اقامت کہنے والا شخص (قَدْ قامَتِ الصَّلاة) کہے سننے والا کہے: (اللّهُمَّ أَقِمْها وَأَدِمْها وَاجْعَلْنی مِنْ خَیرِ صالِحی أَهْلِها) اور اس شخص کی اذان و اقامت کی حکایت کا مستحب ہونا جو فرادیٰ نماز پڑھ رہا ہے اشکال سے خالی نہیں ہے لیکن رجا کی نیت سے حرج نہیں رکھتا۔
مسئلہ 1118: مستحب ہے انسان اذان کہتے وقت قبلہ رُخ کھڑا ہو با وضو یا با غسل ہو، دونوں انگلیوں کو دونوں کانوں میں رکھے اور آواز کو بلند کرے اور اسے کھینچے اور اذان کے جملوں میں تھوڑا فاصلہ ركھے اور اس کے درمیان بات نہ کرے۔
مسئلہ 1119: مستحب ہے انسان کا بدن اقامت کہتے وقت ساکن ہو اور اسے اذان سے زیاد\ہ آہستہ کہے اور اس کے جملوں کو ایک دوسرے سے نہ ملائے لیکن اس مقدار جتنا اذان کے جملوں میں فاصلہ دیتا ہے فاصلہ نہ دے۔
مسئلہ 1120: مستحب ہے اذان و اقامت کے درمیان فاصلہ ركھے اس طرح سے کہ ایک قدم بڑھائے یا مختصر بیٹھ جائے، یا سجدہ کرے، یا ذکر پڑھے جیسے سبحان اللہ کہے یا دعا پڑھے یا تھوڑا خاموش ہو جائے یا کوئی بات کرے یا دو رکعت نماز پڑھے لیکن نماز صبح کی اذان و اقامت کے درمیان بات کرنا مستحب نہیں ہے۔
مسئلہ 1121: بعید نہیں ہے کہ عورتوں کے لیے اذان و اقامت کہنا مستقل طور پر مستحب ہو اس بنا پر عورتوں کا نماز کے لیے اذان و اقامت نہ کہنا سبب نہیں ہوگا کہ ان کی نماز کمال کے عالی مرتبہ پر نہ ہو؛ اسی طرح عورتوں کے لیے جائز ہے کہ اذان میں سے صرف تکبیر اور شہادتین کے کہنے پر اکتفا کریں بلکہ صرف شہادتین پر اکتفا کرنا بھی جائز ہے اور اسی طرح عورتوں کے لیے جائز ہے اقامت میں صرف (اللهُ أکْبَر، أَشْهَدُ أَنْ لا إلهَ إلّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ) پر اکتفا کریں گرچہ بہتر ہے کہ اذان و اقامت کو مكمل طور پر کہیں۔