مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

تیمم کے دوسرے احکام ← → وضو یا غسل کے بدلے تیمم کرنے کا طریقہ

تیمم صحیح ہونے کے شرائط

تیمم صحیح ہونے کی بعض شرطیں ہیں جن کی رعایت کرنا تیمم کرتے وقت لازم ہے اور جس کی وضاحت بعد والے مسائل میں کی جائے گی۔



پہلی شرط: تیمم کی نیت کرے اور اس میں قصد قربت اور خلوص ہو

مسئلہ 848: انسان پر لازم ہے کہ پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر مسح کرتے وقت بلکہ احتیاط واجب کی بنا پر ہاتھوں کو زمین پر مارتے یا رکھتے وقت تیمم کی نیت کرےاور لازم ہے نیت قصد قربت اور خلوص کے ساتھ ہو اور ریاکاری یا دکھاوے یا اس کے مانند کسی اور چیز کے قصد سے نہ ہو۔

مسئلہ 849: نیت میں ضروری نہیں ہے کہ یہ معین کرے کہ اس کا تیمم غسل کے بدلے ہے یا وضو کے بدلے لیکن جہاں دو تیمم انجام دینا ضروری ہے تو لازم ہے ان میں سے ہر ایک کو معین کرے اور اگر اس پر ایک تیمم واجب ہو اور قصد کرے کہ میں اس وقت اپنا وظیفہ انجام دے رہا ہوں اگرچہ وہ معین کرنے میں غلطی کرے تو اس کا تیمم صحیح ہے۔



دوسری شرط: ترتیب کی رعایت کرے

مسئلہ 850: تیمم میں لازم ہے کہ اس کے اعمال کو اس ترتیب سے انجام دے جس کا ذکر ہو چکا ہے اور داہنے اور بائیں ہاتھ کے مسح میں ترتیب کی رعایت کرنا احتیاط واجب کی بنا پرہے۔

تیسری شرط: احتیاط واجب کی بنا پر تیمم کے اعضا پر اوپر سے نیچے کی طرف مسح کرے

مسئلہ 851:احتیاط لازم کی بنا پر تیمم میں انسان کو چاہیے کہ پیشانی اور ہاتھوں کی پشت کو اوپر سے نیچے کی طرف مسح کرے یعنی پیشانی کا مسح بال اگنے کی جگہ سے شروع کرے اور پیشانی کے نیچے ختم کرے اسی طرح ہاتھ کی پشت پر مسح گٹے سے شروع کرے اور انگلیوں کے سرے پر ختم کرے۔



چوتھی شرط: مسح کرتے وقت جس پر مسح کیا جائے وہ عضو ثابت ہو

مسئلہ 852: پیشانی پر مسح کرتے وقت ضروری ہے پیشانی ثابت ہو اور اس کے اوپر ہاتھ کو حرکت دے اور پیشانی کا مسح کرے اس طرح ہاتھوں کی پشت پر مسح کرتے وقت جس ہاتھ پر مسح کررہے ہوں وہ ثابت ہو اور مسح کرنے والے ہاتھ کو حرکت دیں اور مسح کو انجام دیں اس بنا پر اگر کوئی ہاتھ کو ثابت رکھے اور پیشانی کو اس پر کھینچے تو مسح باطل ہے۔

قابلِ ذکر ہے پیشانی یا ہاتھ پر مسح کرتے وقت اگر مختصر حرکت ہو تو حرج نہیں ہے۔



پانچویں شرط: موالات کی رعایت کرے

مسئلہ 853: انسان کو چاہیے کہ تیمم کے اعمال کو پے در پے انجام دے اور اگر اس کے درمیان اتنا وقفہ ہو جائے کہ عرفاً نہ کہا جائے کہ تیمم کر رہا ہے تو اس کا تیمم باطل ہے اور فرق نہیں ہے کہ وضو کے بدلے تیمم کیا ہو یا غسل کے بدلے ۔



چھٹی شرط: تیمم کے افعال کو ممکنہ صورت میں انسان خود بجالائے

مسئلہ 854: لازم ہے انسان تیمم کے افعال کو اختیاری حالت میں خود انجام دے اور اگر بغیر کسی عذر کے کوئی دوسرا اس کو تیمم کرائے یا تیمم کے اعضا پر مسح کرنے میں اس کی مدد کرے تو تیمم باطل ہے۔

مسئلہ 855: اگر کسی شخص کا وظیفہ تیمم ہو اور تنہا معمول کے مطابق تیمم نہیں کر سکتا تو:

1
۔ ضروری ہے دوسرے سے مدد لے تاکہ اس کے ہاتھوں کو جس چیز پر تیمم کرنا صحیح ہے مارے اور اس کے بعد اس کو اس کی پیشانی اور ہاتھوں پر رکھے تاکہ وہ خود بصورت امکان دونوں ہتھیلی کو پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر پھیرے۔

2
۔ اگر پہلا طریقہ ممکن نہ ہو توضروری ہے نائب اس کے ہاتھ سے خود ا س کو (جس کانائب بنا ہے) تیمم کرائے۔

3
۔ اگر دوسر اطریقہ بھی ممکن نہ ہو چنانچہ خود وہ شخص پیشانی یا ہتھیلی کے پچھلے حصہ کو خاک پر کھینچ سکتا ہو تو واجب ہے اس طرح تیمم کرے اور اس صورت میں نائب کی ضرورت نہیں ہے۔

4
۔ اگر تیسرا طریقہ بھی ممکن نہ ہو تو جس چیز پر تیمم کرنا صحیح ہے نائب اس پر اپنے ہاتھ کو مارے اور پیشانی اور اس کے ہاتھوں کی پشت (جس کا نائب بنا ہے ) پر پھیرے دوسری اور چوتھی صورت میں احتیاط واجب کی بنا پر دونوں تیمم کی نیت کریں لیکن پہلی اور تیسری صورت میں صرف مکلف کا نیت کرنا کافی ہے۔

مسئلہ 856: اگر کوئی شخص تیمم کرنا چاہتا ہو تو تیمم کے جن افعال کو خود انجام دے سکتا ہو اس میں دوسرے کی مدد نہیں لے سکتا مثال کے طور پر:

الف: اگر کسی کا دایاں ہاتھ ٹوٹا ہو اور کسی بھی صورت میں ا س کو حرکت نہ دے سکتا ہو تو بائیں ہاتھ سے پیشانی پر مسح کو انجام دے اس کے بعد بائیں ہاتھ سے داہنے ہاتھ کیپشت پر مسح کرے اور اس کے بعد بائیں ہاتھ کی پشت کو زمین پر پھیرے اس صورت میں نائب بنانے اور اس کے ذریعے مسح انجام دینے کی نوبت نہیں آئے گی۔

ب: اگر کسی کا بایاں ہاتھ ٹوٹا ہو اور کسی بھی صورت میں اس کو حرکت نہ دے سکتا ہو تو پیشانی کے مسح کو داہنے ہاتھ سے انجام دے اس کے بعد داہنے ہاتھ کی پشت کو مٹی پر پھیرے اور اس کے بعد داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ کی پشت پر مسح کرے اس صورت میں نائب بنانے کی نوبت نہیں آئے گی۔

ج: جس شخص کے دونوں ہاتھ ٹوٹے ہوں اور کسی بھی صورت میں ان کو حرکت نہ دے سکتا ہو لیکن اپنی پیشانی کو زمین پر پھیر سکتا ہو تو اس عمل کو انجام دے اور پیشانی کے لیے نائب کی ضرورت نہیں ہوگی اس کے بعد چونکہ ہاتھ کو کسی بھی صورت میں حرکت نہیں دے سکتا ادھر ادھر نہیں کر سکتا ہے تو نائب اس کے ہاتھوں کی پشت پر مسح کرے گا اس طرح نائب جس کا نائب بنا ہے اس کو تیمم کرانے کے قصد سے اپنے دونوں ہاتھوں کو مٹی پر مارے گا اس کے بعد جس کا نائب بنا ہے اس کے ہاتھوں کی پشت پر مسح کرے اور احتیاط واجب کی بنا پر داہنے ہاتھ کی پشت پر مسح کرنے کو بائیں ہاتھ کے مسح پر مقدم کرے اسی طرح احتیاط واجب کی بنا پر مسح اوپر سے نیچے کی طرف یعنی گٹے سے انگلیوں کے سرے کی طرف انجام دے۔

قابلِ ذکر ہے احتیاط واجب کی بنا پر (ج) والے مقام میں بصورتِ امکان انسان کے لیے ضروری ہے کہ پیشانی اور اس کے ددنوں طرف جس مقدار میں مسح کرنا لازم ہے ایک ہی دفعہ مٹی پر پھیرے گرچہ خاک کو تھوڑا گہرا کرکے پیشانی اور اس کے دونوں طرف کے حصّے کو اس میں رکھے اس کے بعد پیشانی اور اس کے دونوں طرف کو مٹی پر اس طرح پھیرے کہ پیشانی اور اس کے دونوں طرف بال اگنے کی جگہ سے بھنووں کی طرف اوپر سے نیچے کی طرف مٹی پر پھر جائے اسی طرح احتیاط واجب کی بنا پر امکان کی صورت میں نائب (منوب عنہ) جس کا نائب بنا ہے اس کے داہنے ہاتھ کی پشت کا مسح اپنے (نائب) بائیں ہاتھ سے انجام دے اور اسی طرح بائیں ہاتھ کے مسح کو اپنے (نائب) داہنے ہاتھ کی مدد سے انجام دے۔

ساتویں شرط: اعضائے تیمم پر کوئی مانع نہ ہو

مسئلہ 857: اگر پیشانی یا ہاتھوں کی پشت پر کوئی مانع ہو جیسے گوند، رنگ، ناخن پالش یا ڈامر اس پر چپکا ہو تو ضروری ہے اس کو برطرف کرے اور اگر ہتھیلیوں میں کوئی مانع ہو اگر بغیر مانع والے حصہ سے مسح کرنا عرفاً ہتھیلی سے مسح کرنا صدق کرے تو وہی کافی ہے اور لازم نہیں ہے کہ جس سے مسح کیا جائے وہ مکمل طو رپر بغیر مانع کے ہو اور تیمم میں مجموعی طور پر یہ لازم نہیں ہے مسح کرنے والے تمام عضو کو مسح کئےجانے والے تمام عضو پر پھیرے بلکہ اگر مسح کرنے والے بعض عضو کے ذریعہ مسح کئے جانے والے تمام عضو پر مسح انجام دیا جائے چنانچہ عرفاً صدق كرے کہ ہتھیلی سے مسح کیا ہے تو کافی ہے اس بنا پر اگر پیشانی کو دونوں ہتھیلی سے انگلیوں سے مسح کئے بغیر مسح کریں تو یہی کافی ہے لیکن ہر صورت میں لازم ہے کہ پوری پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر مسح ہو۔

مسئلہ 858:انسان کو چاہیے کہ ہاتھ کی پشت پر مسح کرتے وقت انگوٹھی کو جس ہاتھ سے مسح کر رہا ہے اس سے نکال دے لیکن جس کو مسح کر رہا ہے اس میں انگوٹھی ہو تو کوئی مشکل نہیں ہے اس بنا پر دونوں ہاتھوں کو زمین پر مارتے وقت یا پیشانی پر مسح کرتے وقت انگوٹھی ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ 859: اگر پیشانی اور ہاتھوں کی پشت پر معمولی مقدار میں بال ہو ں تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر سرکے بال پیشانی پر آجائیں تو ضروری ہے انہیں پیچھے ہٹا دیں۔

مسئلہ 860: اگر کوئی شخص پیشانی، ہتھیلی یا ہاتھوں کی پشت پر کسی مانع کا احتمال دے اور اس کا احتمال لوگوں کی نظروں میں معقول ہو تو ضروری ہے کہ جستجو کرے تاکہ یقین یا اطمینان حاصل کرے کہ کوئی مانع نہیں ہے ۔

مسئلہ 861: اگر کوئی نجاست جو عرفاً مانع شمار ہوتی ہے جیسے پیشانی یا دونوں ہاتھوں کی پشت پر خون جما ہو تو ضروری ہے اس کو تیمم سے پہلے یا تیمم کرتے وقت عضو کو مسح کرنے سے پہلے برطرف کرے۔

آٹھویں شرط: اعضا ئےتیمم پر کوئی سرایت کرنے والی نجاست نہ ہو

مسئلہ 862:تیمم میں لازم ہے اعضائے تیمم پر کوئی نجاست نہ ہو جو تیمم کی مٹی میں (یا دوسری چیز جس پر تیمم صحیح ہے) سرایت کرے، لیکن اعضائے تیمم کا پاک ہونا شرط نہیں ہے اس بنا پر اگر پیشانی اور ہاتھ کی ہتھیلی اور پشت متنجس ہو لیکن خشک ہو اور اس میں عین نجاست موجود نہ ہو تو تیمم صحیح ہے۔ اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ مجموعی طور پر اعضا ئےتیمم پاک ہوں۔
تیمم کے دوسرے احکام ← → وضو یا غسل کے بدلے تیمم کرنے کا طریقہ
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français