فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
نماز میت ←
→ کفن کے احکام
حنوط کے احکام
مسئلہ 728: میت کو غسل دینے کے بعد واجب ہے حنوط کریں یعنی اس کی پیشانی، دونوں ہتھیلیوں اور اس کے پیروں کے انگوٹھے اور زانو پر کافور ملیں اس طرح کہ کافور کی کچھ مقدار ان میں باقی رہے اگرچہ یہ کام کافور کو مَلے بغیر ہی ہو۔
مسئلہ 729: وہ کافور جو میت کے حنوط کے لیے استعمال کیا جائے ضروری ہے غصبی نہ ہو، پسا ہوا ہو اور نرم ہو تازہ اور خوشبو دار ہو اور اگر پرانا ہونے کی وجہ سے اس کی خوشبو نکل گئی ہو تو کافی نہیں ہے اسی طرح کافور پاک ہونا ضروری ہے گرچہ احتیاط واجب کی بنا پر میت کے بدن کے نجس ہونے کا سبب بھی نہ ہو۔
مسئلہ 730: میت کو حنوط کرنے میں شرط ہے کہ میت کے غسل یا تیمم کے بعد اور نماز میت پڑھنے سے پہلے انجام دیا جائے لیکن کفن پہنانے سے پہلے یا اس کے دوران یا اس کے بعد نماز میت پڑھنے سے پہلے حنوط کرنے میں اختیار رکھتا ہے۔
مسئلہ 731: حنوط کرنے میں قصد قربت کی شرط نہیں ہےبلکہ اگر نا بالغ بچہ جو ممیز نہ ہو حنوط کو انجام دے تو کافی ہے۔
مسئلہ 732: مستحب ہےکہ میت کی ناک کی نوک پر بھی کافور مَلاجائے اسی طرح مستحب ہے بدن کے جوڑوں پر، سینہ، گلے کے نیچے کی گہرائی ، پیر کے تلوے اور دونوں ہتھیلی کے اوپری حصہ پر بھی کافور مَلاجائے۔
مسئلہ 733: احتیاط مستحب ہے کہ پہلے کافور کو میت کی پیشانی پر ملیں لیکن دوسری جگہوں میں ترتیب معتبر نہیں ہے اس طرح احتیاط مستحب ہے کافور کو ہاتھ سے بلکہ ہتھیلی کے گہرے والے حصہ سے مذکورہ جگہوں پر ملیں اور بہتر ہے میت کے حنوط کےلیے کافور کی مقدار سات بازاری (رائج) مثقال ہو ۔
مسئلہ 734: میت کے کان ، ناک، یا آنکھ میں کافور کو ڈالنا مکروہ ہے۔
مسئلہ 735: جس شخص نے حج یا عمرہ کے لیے احرام باندھا ہو اگر وہ مر جائے تو اس کا حنوط کرنا جائز نہیں ہے مگر دو صورتوں میں جس کا ذکر مسئلہ نمبر 700 میں ہو چکا ہے۔
مسئلہ 736: جو اعتکاف کی حالت میں ہو یا وہ عورت جس کا شوہر مر گیا ہو اور ابھی اس کی عدتِ وفات مکمل نہ ہوئی ہو اگرچہ خوشبو لگانا حرام ہے لیکن اگر وہ مر جائے تو اس کو حنوط کرنا واجب ہے۔
مسئلہ 737: احتیاط مستحب یہ ہے کہ میت کو مشک ، عنبر، عود اور دوسرے عطریات سے خوشبو نہ لگائیں اور انہیں کافور سے بھی مخلوط نہ کریں۔
مسئلہ 738: مستحب ہے سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی قبر کی خاک کچھ مقدار خاک کافور میں ملائیں لیکن اس کافور کو ایسی جگہوں پر نہیں لگانا چاہیے جہاں پہ بے احترامی ہو، اور یہ بھی ضروری ہے کہ خاک شفا کی مقدار اتنی زیادہ نہ ہو کہ جب کافور میں مخلوط کریں تو اس کو کافور نہ کہیں۔
مسئلہ 739: اگرکافور نہ مل سکے یا صرف غسل میت کی مقدار میں ہو تو حنوط لازم نہیں ہے اور اگر کافور غسل میت سے زیادہ ہو لیکن تمام سات اعضا کے حنوط کےلیے کافی نہ ہو تو اصل حنوط واجب ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ پیشانی کے حنوط کو دوسری جگہوں کے حنوط پر مقدم کریں۔
نماز میت ←
→ کفن کے احکام
مسئلہ 729: وہ کافور جو میت کے حنوط کے لیے استعمال کیا جائے ضروری ہے غصبی نہ ہو، پسا ہوا ہو اور نرم ہو تازہ اور خوشبو دار ہو اور اگر پرانا ہونے کی وجہ سے اس کی خوشبو نکل گئی ہو تو کافی نہیں ہے اسی طرح کافور پاک ہونا ضروری ہے گرچہ احتیاط واجب کی بنا پر میت کے بدن کے نجس ہونے کا سبب بھی نہ ہو۔
مسئلہ 730: میت کو حنوط کرنے میں شرط ہے کہ میت کے غسل یا تیمم کے بعد اور نماز میت پڑھنے سے پہلے انجام دیا جائے لیکن کفن پہنانے سے پہلے یا اس کے دوران یا اس کے بعد نماز میت پڑھنے سے پہلے حنوط کرنے میں اختیار رکھتا ہے۔
مسئلہ 731: حنوط کرنے میں قصد قربت کی شرط نہیں ہےبلکہ اگر نا بالغ بچہ جو ممیز نہ ہو حنوط کو انجام دے تو کافی ہے۔
مسئلہ 732: مستحب ہےکہ میت کی ناک کی نوک پر بھی کافور مَلاجائے اسی طرح مستحب ہے بدن کے جوڑوں پر، سینہ، گلے کے نیچے کی گہرائی ، پیر کے تلوے اور دونوں ہتھیلی کے اوپری حصہ پر بھی کافور مَلاجائے۔
مسئلہ 733: احتیاط مستحب ہے کہ پہلے کافور کو میت کی پیشانی پر ملیں لیکن دوسری جگہوں میں ترتیب معتبر نہیں ہے اس طرح احتیاط مستحب ہے کافور کو ہاتھ سے بلکہ ہتھیلی کے گہرے والے حصہ سے مذکورہ جگہوں پر ملیں اور بہتر ہے میت کے حنوط کےلیے کافور کی مقدار سات بازاری (رائج) مثقال ہو ۔
مسئلہ 734: میت کے کان ، ناک، یا آنکھ میں کافور کو ڈالنا مکروہ ہے۔
مسئلہ 735: جس شخص نے حج یا عمرہ کے لیے احرام باندھا ہو اگر وہ مر جائے تو اس کا حنوط کرنا جائز نہیں ہے مگر دو صورتوں میں جس کا ذکر مسئلہ نمبر 700 میں ہو چکا ہے۔
مسئلہ 736: جو اعتکاف کی حالت میں ہو یا وہ عورت جس کا شوہر مر گیا ہو اور ابھی اس کی عدتِ وفات مکمل نہ ہوئی ہو اگرچہ خوشبو لگانا حرام ہے لیکن اگر وہ مر جائے تو اس کو حنوط کرنا واجب ہے۔
مسئلہ 737: احتیاط مستحب یہ ہے کہ میت کو مشک ، عنبر، عود اور دوسرے عطریات سے خوشبو نہ لگائیں اور انہیں کافور سے بھی مخلوط نہ کریں۔
مسئلہ 738: مستحب ہے سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی قبر کی خاک کچھ مقدار خاک کافور میں ملائیں لیکن اس کافور کو ایسی جگہوں پر نہیں لگانا چاہیے جہاں پہ بے احترامی ہو، اور یہ بھی ضروری ہے کہ خاک شفا کی مقدار اتنی زیادہ نہ ہو کہ جب کافور میں مخلوط کریں تو اس کو کافور نہ کہیں۔
مسئلہ 739: اگرکافور نہ مل سکے یا صرف غسل میت کی مقدار میں ہو تو حنوط لازم نہیں ہے اور اگر کافور غسل میت سے زیادہ ہو لیکن تمام سات اعضا کے حنوط کےلیے کافی نہ ہو تو اصل حنوط واجب ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ پیشانی کے حنوط کو دوسری جگہوں کے حنوط پر مقدم کریں۔