فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
میت کی تجہیز (غسل، کفن، دفن) سے مربوط مجموعی احکام ←
→ میّت کے احکام
غسل مس میت
محتضر کے احکام
مسئلہ 656: جو شیعہ اثنا عشری محتضر ہے یعنی جان کنی کے عالم میں ہے چاہے مرد ہو یا عورت بڑا ہو یا چھوٹا اس کو قبلہ کی طرف کرنا ہر مسلمان پر احتیاط واجب کی بنا پر لازم ہے یعنی بصورت امکان احتیاط کی بنا پر اس کو اس طرح پشت کے بل لٹانا چاہیے کہ اس کے پیر کے تلوے قبلہ کی طرف ہوں چنانچہ جانتا ہوکہ خود محتضر راضی ہے اور محتضر ان لوگوں میں سے نہیں ہے جو قاصر ہیں مثلاً نا بالغ بچہ یا دیوانہ نہ ہو تو اس کام کےلیے ولی سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے اس کے علاوہ دوسری صورت میں ولی سے اجازت لینا احتیاط کی بنا پر لازم ہے۔
مسئلہ 657: احتضار کی حالت میں خود محتضر پر قبلہ کی طرف رخ کرنا واجب نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ بصورت امکان محتضر اپنے کو قبلہ کی طرف کرے۔
مسئلہ 658: بہتر ہے کہ جب تک میت کا غسل مکمل نہ ہوا ہو میت کو اس طرح جو مسئلہ نمبر 656 میں ذکر ہوا ہے قبلہ کی طرف لٹائیں اور غسل کے مکمل ہونے کے بعد بہتر ہے کہ اس کو اس طرح لٹائیں جس طرح نماز جنازہ پڑھتے وقت لٹاتے ہیں۔
مسئلہ 659: مستحب ہے شہادتین، بارہ اماموں کا اقرار اور دوسرے عقائد حقہ اس کے سامنے جو جان کنی کے عالم میں اس طرح تلقین کرے کہ سمجھ لے اور مستحب ہے ان چیزوں کی مرتے وقت بھی تکرار کرے اور دعائے عدیلہ کا پڑھنا بھی مناسب ہے۔
مسئلہ 660: مستحب ہے اس دعا کو اس طرح محتضر کو تلقین کریں کہ وہ سمجھے:
"اللّهُمَّ اغْفِرْلِیَ الكَثیرَ مِنْ مَعاصیک، وَاقْبَلْ مِنِّی الیَسیرَ مِنْ طاعَتِک، یا مَنْ یَقْبَلُ الیَسیرَ وَیَعْفُوْ عَنِ الكَثیرِ، إقْبَلْ مِنِّی الیَسیرَ وَاعْفُ عَنِّی الكَثیرَ، إنَّكَ اَنْتَ العَفُوُّ الغَفُورُ، اللّهُمَّ ارْحَمْنی فَاِنَّكَ رَحیمٌ" اور کلمات فرج کو محتضر کےلیے تلقین کرنا مستحب ہے اور اس سے مراد یہ دعا ہے: "لا اِلهَ إلَّا اللهُ الْحَلیمُ الْكَریمُ، لا اِلهَ إلَّا اللهُ الْعَلیّ الْعَظیمُ، سُبْحانَ اللهِ رَبِّ السَّمواتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الاَرَضینَ السَّبْعِ وَما فیهِنَّ وَما بَینَهُنَّ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظیمِ وَالْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعالَمینَ"
مسئلہ 661: محتضر کی آسانی کے لیے اس کے سرہانے سورہٴ مبارکہ یاسین اور سورہٴ صافات سورہٴ احزاب اور آیۃ الکرسی اور سورہٴ اعراف کی چوّنویں آیت اور سورہٴ بقرہ کی آخر کی تین آیتیں پڑھنا مستحب ہے بلکہ قرآن مجیدجتنا ممکن ہو پڑھے۔
مسئلہ 662: مستحب ہے جس کی جان سختی سے نکل رہی ہو اگرمیت کو اذیت نہ ہو تو جہاں وہ نماز پڑھتا ہو اسے لے جائیں۔
مسئلہ 663: محتضر کو تنہا چھوڑنا اور اس کے شکم پر سنگین چیز کا رکھنا اور مجنب اور حائض کا اس کے پاس رہنا اس طرح بہت زیادہ گفتگو کرنا گریہ کرنا اور صرف عورتوں کو اس کے نزدیک چھوڑنا مکروہ ہے۔
میت کی تجہیز (غسل، کفن، دفن) سے مربوط مجموعی احکام ←
→ میّت کے احکام
غسل مس میت
مسئلہ 657: احتضار کی حالت میں خود محتضر پر قبلہ کی طرف رخ کرنا واجب نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ بصورت امکان محتضر اپنے کو قبلہ کی طرف کرے۔
مسئلہ 658: بہتر ہے کہ جب تک میت کا غسل مکمل نہ ہوا ہو میت کو اس طرح جو مسئلہ نمبر 656 میں ذکر ہوا ہے قبلہ کی طرف لٹائیں اور غسل کے مکمل ہونے کے بعد بہتر ہے کہ اس کو اس طرح لٹائیں جس طرح نماز جنازہ پڑھتے وقت لٹاتے ہیں۔
مسئلہ 659: مستحب ہے شہادتین، بارہ اماموں کا اقرار اور دوسرے عقائد حقہ اس کے سامنے جو جان کنی کے عالم میں اس طرح تلقین کرے کہ سمجھ لے اور مستحب ہے ان چیزوں کی مرتے وقت بھی تکرار کرے اور دعائے عدیلہ کا پڑھنا بھی مناسب ہے۔
مسئلہ 660: مستحب ہے اس دعا کو اس طرح محتضر کو تلقین کریں کہ وہ سمجھے:
"اللّهُمَّ اغْفِرْلِیَ الكَثیرَ مِنْ مَعاصیک، وَاقْبَلْ مِنِّی الیَسیرَ مِنْ طاعَتِک، یا مَنْ یَقْبَلُ الیَسیرَ وَیَعْفُوْ عَنِ الكَثیرِ، إقْبَلْ مِنِّی الیَسیرَ وَاعْفُ عَنِّی الكَثیرَ، إنَّكَ اَنْتَ العَفُوُّ الغَفُورُ، اللّهُمَّ ارْحَمْنی فَاِنَّكَ رَحیمٌ" اور کلمات فرج کو محتضر کےلیے تلقین کرنا مستحب ہے اور اس سے مراد یہ دعا ہے: "لا اِلهَ إلَّا اللهُ الْحَلیمُ الْكَریمُ، لا اِلهَ إلَّا اللهُ الْعَلیّ الْعَظیمُ، سُبْحانَ اللهِ رَبِّ السَّمواتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الاَرَضینَ السَّبْعِ وَما فیهِنَّ وَما بَینَهُنَّ وَرَبِّ الْعَرْشِ الْعَظیمِ وَالْحَمْدُ لِلهِ رَبِّ الْعالَمینَ"
مسئلہ 661: محتضر کی آسانی کے لیے اس کے سرہانے سورہٴ مبارکہ یاسین اور سورہٴ صافات سورہٴ احزاب اور آیۃ الکرسی اور سورہٴ اعراف کی چوّنویں آیت اور سورہٴ بقرہ کی آخر کی تین آیتیں پڑھنا مستحب ہے بلکہ قرآن مجیدجتنا ممکن ہو پڑھے۔
مسئلہ 662: مستحب ہے جس کی جان سختی سے نکل رہی ہو اگرمیت کو اذیت نہ ہو تو جہاں وہ نماز پڑھتا ہو اسے لے جائیں۔
مسئلہ 663: محتضر کو تنہا چھوڑنا اور اس کے شکم پر سنگین چیز کا رکھنا اور مجنب اور حائض کا اس کے پاس رہنا اس طرح بہت زیادہ گفتگو کرنا گریہ کرنا اور صرف عورتوں کو اس کے نزدیک چھوڑنا مکروہ ہے۔