فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
میّت کے احکام
غسل مس میت ←
→ خون استحاضہ ختم ہونے کے احکام
مستحاضہ کے دوسرے احکام
مسئلہ 635: مستحاضہ عورت (چاہے کثیرہ یا متوسطہ یا قلیلہ ہو) روزے کے صحیح ہونے کے بارے میں پاک عورت کا حکم رکھتی ہے اور لازم نہیں ہے کہ روزہ صحیح ہونے کے لیے مستحاضہ کے وظائف پر عمل کرے۔
مسئلہ 636: مستحاضہ عورت پر لازم نہیں ہے روزے کی حالت میں خون کو باہر آنے سے روکے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ پورے دن جب روزہ ہو جس مقدار میں ممکن ہو اور اس کے لیے ضرر نہ ہو تو خون کو باہر آنے سے روکے۔
مسئلہ 637: اگر عورت نماز عصر کے بعد مستحاضہ ہو جائے اور غروب تک غسل نہ کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے۔
مسئلہ 638: جس مستحاضہ نے اپنے واجب غسلوں کو انجام دیا ہو اس کا مسجد میں جانا اور اس میں ٹھہرنا اور ان آیتوں کا پڑھنا جس کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوتا ہے اور شوہر سے نزدیکی کرنا حلال ہے اگرچہ دوسرے وہ اعمال جو نماز کے لیے انجام دیتی تھی جیسے روئی اور کپڑے کو تبدیل کرنا انجام نہ دیے ہوں بلکہ ان کاموں کو انجام دینا بغیر غسل کے بھی جائز ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے غسل کرے۔
مسئلہ 639: اگر استحاضہٴ کثیرہ یا متوسطہ والی عورت نماز کے وقت سے پہلے اس آیت کو پڑھنا چاہے جس کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوتا ہے یا مسجد جائے تو احتیاط مستحب کی بنا پر غسل کرے اور جب اس کا شوہر اس سے نزدیکی کرنا چاہے تو یہی حکم ہے۔
مسئلہ 640: مستحاضہ پر نماز آیات واجب ہے اور ضروری ہے نماز آیات کے لیے ان تمام اعمال کو جو نماز یومیہ کےلیے بیان ہوئے ان کو انجام دے۔
مسئلہ 641: جب بھی نماز یومیہ کے وقت نماز آیات مستحاضہ پر واجب ہو جائے اگرچہ وہ دونوں نمازوں کو یکے بعد دیگرے بجالانا چاہے پھر بھی احتیاط لازم کی بنا پر دونوں کو ایک غسل اور وضو کے ساتھ نہیں پڑھ سکتی ہے۔
مسئلہ 642: اگر مستحاضہ عورت قضا نماز پڑھنا چاہے تو ضروری ہے ہر نماز کے لیے ان اعمال کو جو ادا نماز کے لیے اس پر واجب ہے انجام دے اور احتیاط واجب کی بنا پر قضا نماز کے لیے ان اعمال پر جو ادا نماز کےلیے انجام دیے ہیں اکتفا نہیں کر سکتی اور احتیاط مستحب ہے کہ عورت قضا نماز کو پڑھنے میں تاخیر کرے یہاں تک کہ پاک ہو جائے۔
میّت کے احکام
غسل مس میت ←
→ خون استحاضہ ختم ہونے کے احکام
مسئلہ 636: مستحاضہ عورت پر لازم نہیں ہے روزے کی حالت میں خون کو باہر آنے سے روکے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ پورے دن جب روزہ ہو جس مقدار میں ممکن ہو اور اس کے لیے ضرر نہ ہو تو خون کو باہر آنے سے روکے۔
مسئلہ 637: اگر عورت نماز عصر کے بعد مستحاضہ ہو جائے اور غروب تک غسل نہ کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے۔
مسئلہ 638: جس مستحاضہ نے اپنے واجب غسلوں کو انجام دیا ہو اس کا مسجد میں جانا اور اس میں ٹھہرنا اور ان آیتوں کا پڑھنا جس کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوتا ہے اور شوہر سے نزدیکی کرنا حلال ہے اگرچہ دوسرے وہ اعمال جو نماز کے لیے انجام دیتی تھی جیسے روئی اور کپڑے کو تبدیل کرنا انجام نہ دیے ہوں بلکہ ان کاموں کو انجام دینا بغیر غسل کے بھی جائز ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے غسل کرے۔
مسئلہ 639: اگر استحاضہٴ کثیرہ یا متوسطہ والی عورت نماز کے وقت سے پہلے اس آیت کو پڑھنا چاہے جس کے پڑھنے سے سجدہ واجب ہوتا ہے یا مسجد جائے تو احتیاط مستحب کی بنا پر غسل کرے اور جب اس کا شوہر اس سے نزدیکی کرنا چاہے تو یہی حکم ہے۔
مسئلہ 640: مستحاضہ پر نماز آیات واجب ہے اور ضروری ہے نماز آیات کے لیے ان تمام اعمال کو جو نماز یومیہ کےلیے بیان ہوئے ان کو انجام دے۔
مسئلہ 641: جب بھی نماز یومیہ کے وقت نماز آیات مستحاضہ پر واجب ہو جائے اگرچہ وہ دونوں نمازوں کو یکے بعد دیگرے بجالانا چاہے پھر بھی احتیاط لازم کی بنا پر دونوں کو ایک غسل اور وضو کے ساتھ نہیں پڑھ سکتی ہے۔
مسئلہ 642: اگر مستحاضہ عورت قضا نماز پڑھنا چاہے تو ضروری ہے ہر نماز کے لیے ان اعمال کو جو ادا نماز کے لیے اس پر واجب ہے انجام دے اور احتیاط واجب کی بنا پر قضا نماز کے لیے ان اعمال پر جو ادا نماز کےلیے انجام دیے ہیں اکتفا نہیں کر سکتی اور احتیاط مستحب ہے کہ عورت قضا نماز کو پڑھنے میں تاخیر کرے یہاں تک کہ پاک ہو جائے۔