فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
خون استحاضہ ختم ہونے کے احکام ←
→ استحاضہ کی قسم معلوم نہ ہونے کے احکام
استحاضہ کی قسم کے تبدیل ہونے کے احکام
مسئلہ 617: اگر استحاضہٴ قلیلہ والی عورت نماز صبح کے بعد متوسطہ ہو جائے تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز ظہر اور عصر کے لیے غسل کرے اور اگر نماز ظہر و عصر کے بعد متوسطہ ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز مغرب اور عشا کے لیے غسل کرے ، اور اگر اس غسل کے بعد استحاضہٴ متوسطہ برقرار ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر بعد کے دنوں میں نماز صبح کےلیے غسل کرے۔
مسئلہ 618: اگر استحاضہٴ قلیلہ یا متوسطہ والی عورت نماز صبح کے بعد کثیرہ ہو جائے اور اسی حالت میں باقی ہو تو ضروری ہے ان احکام کی جن کی ،وضاحت مسئلہ نمبر 602 میں ہوچکی نماز ظہر وعصر اور نماز مغرب و عشا کی نسبت سے ان کی رعایت کرے۔
مسئلہ 619: اگر استحاضہٴ قلیلہ والی عورت نماز سے پہلے متوسطہ یا کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے متوسطہ یا کثیرہ والے اعمال کو انجام دے اور اگر استحاضہٴ متوسطہ کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے استحاضہٴ کثیرہ کے اعمال کو انجام دے اور جو استحاضہٴ متوسطہ کے لیے غسل کیا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور ضروری ہے کثیرہ کےلیے دوبارہ غسل کرے ۔
مسئلہ 620: اگر غسل کرتے وقت خون ختم نہ ہو تو غسل صحیح ہے لیکن اگر غسل کے درمیان استحاضہٴ متوسطہ کثیرہ ہو جائے تو لازم ہے غسل کو پھر سے شروع کرے۔
مسئلہ 621: اگر استحاضہٴ متوسطہ والی عورت نماز کے درمیان کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز کو توڑ دے اور استحاضہٴ کثیرہ کےلیے غسل کرے اور اس کے دوسرے اعمال کو انجام دے اور اس نماز کو دوبارہ پڑھے اور احتیاط مستحب کی بنا پر غسل سے پہلے وضو کرے اور اگر غسل کرنے کے لیے وقت نہ ہو تو لازم ہے غسل کے بدلے تیمم کرے اور اگر تیمم کےلیے بھی وقت نہ ہو تو احتیاط مستحب کی بنا پر نما ز کو نہ توڑے اور اسی حالت میں نماز کو مکمل کرے لیکن لازم ہے وقت کے بعد اس کی قضا کرے۔
مسئلہ 622: اگر عورت استحاضہٴ قلیلہ کے مطابق عمل کرے اور اس کا استحاضہٴ قلیلہ نماز کے درمیان متوسطہ ہو جائے تو احتیاط واجب کی بنا پر پڑھی ہوئی نماز پر اکتفا نہیں کر سکتی بلکہ نماز کو توڑے اور استحاضہٴ متوسطہ کے وظیفہ پر عمل کرے اور اگر استحاضہٴ قلیلہ والی عورت نماز کے درمیان کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز کو توڑ ے اور استحاضہٴ کثیرہ کے اعمال کو انجام دے۔
مسئلہ 623: اگر استحاضہٴ کثیرہ والی عورت متوسطہ ہو جائے تو ضروری ہے پہلی نماز کے لیے کثیرہ کے وظیفہ اور بعد کی نمازوں کے لیے متوسطہ کے وظیفہ کو انجام دے مثلاً اگر نماز ظہر سے پہلے استحاضہٴ کثیرہ متوسطہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز ظہر کے لیے غسل کرے اور مغرب اور عشا کی نمازوں کے لیے صرف وضو کرے لیکن اگر ظہر کی نماز کے لیے جان بوجھ کر یا بھول کر غسل نہ کرے اور صرف نماز عصر پڑھنے تک کا وقت ہو تو ضروری ہے نماز عصر کےلیے غسل کرے اور نماز عصر کےلیے بھی غسل نہ کرے تو ضروری ہے نماز مغرب کے لیے غسل کرے اور اگر اس کے لیے بھی غسل نہ کرے اور صرف نماز عشا پڑھنے تک کا وقت ہو توضروری ہے نماز عشا کے لیے غسل کرے اور ہر صورت میں جن نمازوں کو وظیفہ کے مطابق نہ پڑھا ہو ضروری ہے دوبارہ پڑھے اور اگر اس کا وقت گزر گیا ہو تو قضا کرے۔
مسئلہ 624: اگر استحاضہٴ کثیرہ قلیلہ ہو جائے تو مستحاضہ کے لیے ضروری ہے کہ پہلی نماز کے لیے کثیرہ کے وظیفہ اور بعد کی نمازوں کے لیے قلیلہ کے وظیفہ کو انجام دے۔
مسئلہ 625: اگر استحاضہٴ متوسطہ قلیلہ ہو جائے اور مستحاضہ عورت نے قلیلہ ہو نے سے پہلے استحاضہٴ متوسطہ کے روزانہ غسل کو انجام دیا ہو تو لازم نہیں ہے پہلی نماز کے لیے غسل کرے بلکہ وضو کافی ہے (یعنی استحاضہٴ قلیلہ کے وظیفہ کو انجام دینا کافی ہے)۔
خون استحاضہ ختم ہونے کے احکام ←
→ استحاضہ کی قسم معلوم نہ ہونے کے احکام
مسئلہ 618: اگر استحاضہٴ قلیلہ یا متوسطہ والی عورت نماز صبح کے بعد کثیرہ ہو جائے اور اسی حالت میں باقی ہو تو ضروری ہے ان احکام کی جن کی ،وضاحت مسئلہ نمبر 602 میں ہوچکی نماز ظہر وعصر اور نماز مغرب و عشا کی نسبت سے ان کی رعایت کرے۔
مسئلہ 619: اگر استحاضہٴ قلیلہ والی عورت نماز سے پہلے متوسطہ یا کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے متوسطہ یا کثیرہ والے اعمال کو انجام دے اور اگر استحاضہٴ متوسطہ کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے استحاضہٴ کثیرہ کے اعمال کو انجام دے اور جو استحاضہٴ متوسطہ کے لیے غسل کیا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور ضروری ہے کثیرہ کےلیے دوبارہ غسل کرے ۔
مسئلہ 620: اگر غسل کرتے وقت خون ختم نہ ہو تو غسل صحیح ہے لیکن اگر غسل کے درمیان استحاضہٴ متوسطہ کثیرہ ہو جائے تو لازم ہے غسل کو پھر سے شروع کرے۔
مسئلہ 621: اگر استحاضہٴ متوسطہ والی عورت نماز کے درمیان کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز کو توڑ دے اور استحاضہٴ کثیرہ کےلیے غسل کرے اور اس کے دوسرے اعمال کو انجام دے اور اس نماز کو دوبارہ پڑھے اور احتیاط مستحب کی بنا پر غسل سے پہلے وضو کرے اور اگر غسل کرنے کے لیے وقت نہ ہو تو لازم ہے غسل کے بدلے تیمم کرے اور اگر تیمم کےلیے بھی وقت نہ ہو تو احتیاط مستحب کی بنا پر نما ز کو نہ توڑے اور اسی حالت میں نماز کو مکمل کرے لیکن لازم ہے وقت کے بعد اس کی قضا کرے۔
مسئلہ 622: اگر عورت استحاضہٴ قلیلہ کے مطابق عمل کرے اور اس کا استحاضہٴ قلیلہ نماز کے درمیان متوسطہ ہو جائے تو احتیاط واجب کی بنا پر پڑھی ہوئی نماز پر اکتفا نہیں کر سکتی بلکہ نماز کو توڑے اور استحاضہٴ متوسطہ کے وظیفہ پر عمل کرے اور اگر استحاضہٴ قلیلہ والی عورت نماز کے درمیان کثیرہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز کو توڑ ے اور استحاضہٴ کثیرہ کے اعمال کو انجام دے۔
مسئلہ 623: اگر استحاضہٴ کثیرہ والی عورت متوسطہ ہو جائے تو ضروری ہے پہلی نماز کے لیے کثیرہ کے وظیفہ اور بعد کی نمازوں کے لیے متوسطہ کے وظیفہ کو انجام دے مثلاً اگر نماز ظہر سے پہلے استحاضہٴ کثیرہ متوسطہ ہو جائے تو ضروری ہے نماز ظہر کے لیے غسل کرے اور مغرب اور عشا کی نمازوں کے لیے صرف وضو کرے لیکن اگر ظہر کی نماز کے لیے جان بوجھ کر یا بھول کر غسل نہ کرے اور صرف نماز عصر پڑھنے تک کا وقت ہو تو ضروری ہے نماز عصر کےلیے غسل کرے اور نماز عصر کےلیے بھی غسل نہ کرے تو ضروری ہے نماز مغرب کے لیے غسل کرے اور اگر اس کے لیے بھی غسل نہ کرے اور صرف نماز عشا پڑھنے تک کا وقت ہو توضروری ہے نماز عشا کے لیے غسل کرے اور ہر صورت میں جن نمازوں کو وظیفہ کے مطابق نہ پڑھا ہو ضروری ہے دوبارہ پڑھے اور اگر اس کا وقت گزر گیا ہو تو قضا کرے۔
مسئلہ 624: اگر استحاضہٴ کثیرہ قلیلہ ہو جائے تو مستحاضہ کے لیے ضروری ہے کہ پہلی نماز کے لیے کثیرہ کے وظیفہ اور بعد کی نمازوں کے لیے قلیلہ کے وظیفہ کو انجام دے۔
مسئلہ 625: اگر استحاضہٴ متوسطہ قلیلہ ہو جائے اور مستحاضہ عورت نے قلیلہ ہو نے سے پہلے استحاضہٴ متوسطہ کے روزانہ غسل کو انجام دیا ہو تو لازم نہیں ہے پہلی نماز کے لیے غسل کرے بلکہ وضو کافی ہے (یعنی استحاضہٴ قلیلہ کے وظیفہ کو انجام دینا کافی ہے)۔