فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
استحاضہ ←
→ نفاس
نفسا کے احکام
مسئلہ 592: جو حائض پر واجب ہے جیسے ماہ رمضان کے قضا روزے نفسا پر بھی واجب ہے۔
مسئلہ593: نفساپر اپنے بدن کے کسی حصّے کو قرآن کے خط سے مس کرنا حرام ہے اور مندرجہ ذیل امور بھی احتیاط واجب کی بنا پر نفسا پر حرام ہیں۔
ا۔ خداوند متعال اور اس کے مخصوص صفات کو مس کرنا۔ [75]
2۔ ان آیات کا پڑھنا جن میں واجب سجدہ ہے۔
3۔ مسجد میں ٹھہرنا۔
4۔ مسجد میں داخل ہونا بغیر عبور كیے لیکن اگر مسجد سے (سوائے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے) عبور کرے مثلاً یہ کہ مسجد کے ایک دروازہ سے داخل ہو اور دوسرے سے خارج ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
5۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں وارد ہونا گرچہ ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل جائے۔
6۔ مسجد میں کوئی چیز رکھنا۔
مسئلہ 594: نفاس کی حالت میں عورت سے نزدیکی کرنا حرام ہے لیکن کفارہ نہیں ہے۔
مسئلہ 595: نفاس کی حالت میں عورت کو طلاق دینا باطل ہے، اسی طرح اگراُس عورت کو دو خون کے پاکی کے دوران جس کا معنی مسئلہ نمبر 484 میں ذکر ہوا ، طلاق دیا جائے تو اس طلاق کا صحیح ہونا محل اشکال ہے اس بنا پر لازم ہے احتیاط کرے اور ایسی صورت میں دوبارہ طلاق کا صیغہ جاری کرے۔ مثلاً جو عورت تین دن تک خون نفاس دیکھتی ہے پھر چوتھے اور پانچویں دن پاک ہو جائے اور اس حالت میں طلاق دیا جائے اس کے بعد پھر چھٹے اور ساتویں دن خون نفاس دیکھے یا یہ کہ چھٹے دن صرف خون کا دھبہ دیکھتی ہے جو نفاس کے حکم میں آئے گا تو اس کے طلاق کا صحیح ہونا محل اشکال ہے لیکن عورت جب خون نفاس سے مکمل پاک ہو جائے اگرچہ غسل نہ کیا ہو تو اس کا طلاق صحیح ہے۔
مسئلہ593: نفساپر اپنے بدن کے کسی حصّے کو قرآن کے خط سے مس کرنا حرام ہے اور مندرجہ ذیل امور بھی احتیاط واجب کی بنا پر نفسا پر حرام ہیں۔
ا۔ خداوند متعال اور اس کے مخصوص صفات کو مس کرنا۔ [75]
2۔ ان آیات کا پڑھنا جن میں واجب سجدہ ہے۔
3۔ مسجد میں ٹھہرنا۔
4۔ مسجد میں داخل ہونا بغیر عبور كیے لیکن اگر مسجد سے (سوائے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے) عبور کرے مثلاً یہ کہ مسجد کے ایک دروازہ سے داخل ہو اور دوسرے سے خارج ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
5۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں وارد ہونا گرچہ ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے سے نکل جائے۔
6۔ مسجد میں کوئی چیز رکھنا۔
مسئلہ 594: نفاس کی حالت میں عورت سے نزدیکی کرنا حرام ہے لیکن کفارہ نہیں ہے۔
مسئلہ 595: نفاس کی حالت میں عورت کو طلاق دینا باطل ہے، اسی طرح اگراُس عورت کو دو خون کے پاکی کے دوران جس کا معنی مسئلہ نمبر 484 میں ذکر ہوا ، طلاق دیا جائے تو اس طلاق کا صحیح ہونا محل اشکال ہے اس بنا پر لازم ہے احتیاط کرے اور ایسی صورت میں دوبارہ طلاق کا صیغہ جاری کرے۔ مثلاً جو عورت تین دن تک خون نفاس دیکھتی ہے پھر چوتھے اور پانچویں دن پاک ہو جائے اور اس حالت میں طلاق دیا جائے اس کے بعد پھر چھٹے اور ساتویں دن خون نفاس دیکھے یا یہ کہ چھٹے دن صرف خون کا دھبہ دیکھتی ہے جو نفاس کے حکم میں آئے گا تو اس کے طلاق کا صحیح ہونا محل اشکال ہے لیکن عورت جب خون نفاس سے مکمل پاک ہو جائے اگرچہ غسل نہ کیا ہو تو اس کا طلاق صحیح ہے۔
[75] مخصوص صفات سے مراد وہ مقامات ہیں كہ جن كی وضاحت مسئلہ ۴۰۵ میں كی جاچكی ہے۔