مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نفسا کے احکام ← → حیض کے متفرق مسائل

نفاس

مسئلہ 576: ماں کے پیٹ سے بچّے کا پہلا جز باہر آنے کے بعد عورت جو خون دس دن تک دیکھتی ہے وہ خون نفاس ہے اس شرط کے ساتھ کہ اس پر بچّے کی پیدائش کا خون صدق كرے اور نفاس کی حالت میں عورت کو نفسا کہتے ہیں ، اس بنا پر جو عورت بچّے کی پیدائش کی وجہ سے خون نہیں دیکھتی وہ نفاس نہیں رکھتی ہے اور وہ عورت جو پیدائش کی طولانی مدت کے بعد خون دیکھتی ہے کہ عرفاً نہ کہا جائے کہ یہ خون بچہ کی پیدائش کا خون ہے مثلاً ولادت کے دس دن گزرنے کے بعد خون آئے، تو وہ بھی نفاس نہیں رکھتی ہے۔

مسئلہ 577: نفاس کے دس دن کا حساب کرنے میں تین نکتہ کی طرف توجہ کرنا لازم ہے:

1
۔ دس دن حساب کرنے کی شروعات بچے کی پیدائش کے بعد خارج ہونے والا خون ہے اگرچہ بچّے کی پیدائش کے وقت خارج ہونے والا خون بھی نفاس ہے لیکن دنوں کو شمار کرنے میں وہ نفاس کے دس دن میں داخل نہیں ہے۔

2
۔ دس دن حساب کرنے کا معیار خون کا خارج ہونا ہے نہ کہ بچّے کا پیدا ہونا اس بنا پر اگر بچہ پیدا ہونے کے بعد تاخیر سے خون خارج ہو تو اس وقت سے دس دن کے حساب کی شروعات ہوگی۔

3
۔ نفاس کے دس دن حساب کرنے کی شروعات دن ہے اس بنا پر اگر بچّے کی پیدائش اور خون آنا رات میں واقع ہو اگر چہ خون نفاس ہے ، لیکن نفاس کے دس دن شمار کرنے کا جز نہیں ہوگا، اور نفاس میں دس دن حساب کرنے کی روش حیض کے دن کی طرح ہے جو مسئلہ نمبر 481 میں ذکر ہوئی ہے۔

مسئلہ 578: جو خون عورت کو بچّے کا پہلا جز باہر آنے سے پہلے آتا ہے وہ نفاس نہیں ہے۔

مسئلہ 579: خون نفاس كم از كم کی کو ئی معین مدت نہیں رکھتا اور ممکن ہے ایک لحظہ ہو لیکن دس دن سے زیادہ نفاس شمار نہیں ہوگا۔

مسئلہ 580: اگر آپریشن کریں اور بچہ کو شکم یا پہلو سے خارج کریں تو آپریشن کے بعد جو طبیعی شرم گاہ) سے خون باہر آتا ہے وہ نفاس ہے۔

مسئلہ 581: لازم نہیں ہے کہ بچّے کی خلقت مکمل ہو بلکہ اگر نامکمل بھی ہو اور علقہ جو جما ہوا خون ہے اور مضغہ جو گوشت کا ٹکڑا ہےکی حالت اختیار كرچكا ہے اور ساقط ہو جائے تو جو خون آیاہے وہ خون نفاس ہے۔

مسئلہ 582: اگر شک کرے کہ کچھ ساقط ہوا ہے یا نہیں یا جو ساقط ہوا ہے وہ بچہ تھا یا نہیں تو لازم نہیں ہےکہ تحقیق کرے اور جو خون اس سے خارج ہو رہا ہے شرعاً نفاس شمار نہیں ہوگا۔

مسئلہ 583: اگر نفسا عورتوں کو ایک خون آئے اور وہ دس دن سے زیادہ نہ ہو تو وہ پورا خون نفاس ہے پس اگر دس دن سے پہلے پاک ہو جائے تو ضروری ہے غسل کرے اور اپنی عبادتوں کو بجالائے۔

مسئلہ 584: اگر نفسا عورتوں کو ایک خون آئے اور یہ دس دن سے زیادہ ہو اگر حیض میں عادت عددیہ رکھتی ہو تو اس کی عادت کے دنوں کی مقدار نفاس اور بقیہ استحاضہ ہے، اور اگر عادت نہ رکھتی ہو یعنی مبتدئہ یا مضطربہ ہے تو دس دن تک نفاس اور بقیہ استحاضہ ہوگا، اور اس حالت میں اپنے رشتہ دار عورتوں کے حیض یا نفاس کی عادت کی طرف یا اپنے پہلے والے نفاس کی عادت کی طرف رجوع نہیں کرے گی اور اگر وہ اپنی عادت کو بھول گئی ہو تو ضروری ہے سب سے زیادہ والی عدد جس کا احتمال دے رہی ہو اسے عادت فرض کرلے۔

اور احتیاط مستحب ہے جو عورت عادت رکھتی ہے وہ اپنی عادت کے بعد والے دن سے اور جو عادت نہیں رکھتی وہ بچّے کی پیدائش کے دس دن کے بعد سے اٹھارہ دن تک استحاضہ کے اعمال بجالائے اور وہ اعمال جو نفسا پر حرام ہیں انہیں ترک کریں۔

مسئلہ 585: اگر نفساعورتوں کو بچّے کی پیدائش کے شروع کے دس دنوں میں ایک بار سے زیادہ خون آئے مثلاً دو خون، تین خون، چار خون یا اس سے زیادہ خون آئے اور ان کے درمیان پاکی میں بھی کوئی فرق نہیں ہے کہ اس کا زمانہ کم یا زیادہ ہو چنانچہ جن دنوں میں خون دیکھا ہے اور جن دنوں میں پاک تھی اگر دس دن یا دس دن سے کم ہو تو پورا خون نفاس ہے اور احتیاط واجب کی بنا پر جن دنوں میں پاک تھی جسے دو خون کے درمیان پاکی کا نام ركھتے ہیں احتیاطاً واجب عبادتوں کو انجام دے اور جو کام نفسا پر حرام ہے اسے ترک کرے۔

مسئلہ 586: اگر نفسا عورتوں کو ایک بار سے زیادہ خون آئے مثلاً دو خون یا تین خون چار خون یا اس سے زیادہ آئے اور آخری خون دس دن سے زیادہ ہو جائے تو دو صورت ہے:

1
۔ اگر عورت حیض میں عادت عددیہ نہ رکھتی ہو تو ایسی صورت میں پہلے والے مسئلہ کا حکم رکھتی ہے یعنی جو خون دس دن سے زیادہ نہیں ہوتا وہ نفاس ہے اور درمیان میں پاکی کے دنوں میں احتیاط واجب کی بنا پر جو کام نفسا پر حرام ہے اسے ترک کرے اور جو غیر نفسا پر واجب ہے اسے انجام دے اور آخری خون کی جو مقدار دس دن سے زیادہ ہو جائے وہ استحاضہ ہے۔

2
۔ اگر عورت حیض میں عادت عددیہ رکھتی ہو تو اس صورت میں وہ خون جو عادت کے دنوں کی تعداد کے برابر دیکھا ہے وہ نفاس ہے اورجو خون اس کی عادت کی دنوں کے تعداد کے بعد دسویں دن تک آئے احتیاط واجب کی بنا پر وہ کام نفسا پر حرام ہے اسے ترک کرے اور جو کام مستحاضہ پر واجب ہے اسے انجام دے اور جو خون دسویں دن کے بعد آئے وہ نفاس نہیں ہے۔

مسئلہ 587: اگر عورت ظاہر میں خون نفاس سے پاک ہو جائے اور باطن میں خون ہونے کا احتمال دے تو ضروری ہے یا احتیاطاً غسل کرے اور عبادتوں کو انجام دے یا پھر استبرا کرے اور خون نفاس سے استبرا خون حیض کے استبرا کی طرح ہے اور بغیر استبرا کے اپنی عبادتوں کو ترک کرنا جائز نہیں ہے اور استبرا کا طریقہ مسئلہ نمبر 565 میں ذکر ہو چکا ہے۔

مسئلہ 588: اگر نفسا عورتوں کو اپنی عادت حیض کی تعداد سے زیادہ۔ جس کی عادت دس دن سے کم ہے۔ خون آتا ہے اور نہیں جانتی کہ خون دس دن میں قطع ہو جائے گا یا دس دن سے زیادہ تجاوز کرے گا تو اس کے لیے استظہار اور عادت کو ترک کرنے کا حکم حیض والی عورت کے استظہار کے حکم کی طرح ہے جو مسئلہ نمبر 567 اور 568 میں گزر چکا ہے اور اگر نفسا عورتیں ظاہر میں دس دن میں پاک ہو جائیں لیکن باطن میں خون ہونے كا احتمال دیں تو ان کا وظیفہ استبرا کرنا ہے، اور ان کا حکم حیض والی عورت کے استبرا کے حکم کی طرح ہے جو مسئلہ نمبر 565 میں ذکر ہوا ہے ۔

مسئلہ 589: جیسا کہ خون حیض کے شرائط میں ایک یہ ہے کہ پہلے والے حیض سے كم از كم دس دن (كم از كم پاکی) گزر گیا ہو تو نفاس کے بعد آنے والے حیض کے لیے لازم ہے کہ کم از کم نفاس کے دس دن بعد ہو اس بنا پر نفاس کے ختم ہونے کے بعد اگر عورت دس دن تک کوئی خون دیکھتی ہے تو وہ خون استحاضہ ہوگا چاہے حیض کے صفات پائے جاتے ہوں یا نہ چاہے اس کی عادت کے دنوں میں ہو یا نہ اور اس دس دن کو دہہٴ استحاضہ (استحاضہ كا دس دن) کہا جاتا ہے۔

مسئلہ 590: وہ عورت جو حیض میں عادت عددیہ رکھتی ہو چاہے وقتیہ ہو یا نہ ہو اگر بچہ کی ولادت کے بعد ایک مہینہ یا اس سے زیادہ مسلسل خون دیکھے تو اس کی عادت کے دنوں کی تعداد کے برابر خون نفاس ہے اور وہ خون جو نفاس کے بعد دس دن تک دیکھے گی اگرچہ عادت وقتیہ بھی ركھتی ہو اور خون اس کی ماہانہ عادت کے دنوں میں آیا ہو تو وہ استحاضہ ہے مثلاً ایسی عورت جس کے حیض کی عادت ہر مہینے کی بیس سے ستائیس تک ہے اگر مہینے کی دس تاریخ کو اس کے یہاں ولادت ہو اور ایک مہینہ یا اس سے زیادہ مسلسل خون دیکھے تو سترہویں تاریخ تک نفاس اور سترہ سے دس دن تک ۔ یہاں تک وہ خون جو اپنی عادت کے دنوں میں بیس سے ستائیس تک دیکھتی ہے وہ استحاضہ ہے اور دس دن گزرنے کے بعد اگر عادت وقتیہ رکھتی ہو اور جو خون اُسے آرہا ہےاگر اس کی عادت کے دنوں میں نہ ہو تو ضروری ہے اپنی عادت کے دنوں کا انتظار کرے اگرچہ اس کے انتظار کی مدت ایک مہینہ یا اس سے زیادہ ہو جائے اگرچہ اس مدت میں آنے والے خون میں حیض کی نشانیاں بھی موجود ہوں اور اگر عادت وقتیہ نہ ہو تو ضروری ہے اپنے حیض کو اگر ممکن ہو تو اس کی نشانیوں کے ذریعہ معین کرے جس کا طریقہ حیض کی فصل میں ذکر ہوا ہے اور اگر ممکن نہ ہو مثلاً یہ کہ تمام خون جو نفاس کے بعد دس دن آئے وہ ایک جیسا ہو اور ایک مہینہ یا چند مہینہ اسی صفت کے ساتھ آتا رہے تو ضروری ہے کہ ہر مہینے میں اپنے رشتہ داروں کی بعض عورتوں کے حیض کو جس کی وضاحت حیض کی فصل میں ہوچكی ہے اپنے لیے حیض قراردے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو جو عدد اپنے لیے مناسب سمجھتی ہے انتخاب کرے اور جس کی وضاحت حیض کی فصل میں ہو چکی ہے۔

مسئلہ 591: وہ عورت جو حیض میں عادت عددیہ نہ رکھتی ہو اگر بچہ کی ولادت کے بعد ایک مہینے یا ایک مہینے سے زیادہ دن تک خون دیکھے شروع کےدس دن نفاس اور دوسرے دس دن استحاضہ ہے لیکن اس کے بعد جو خون دیکھتی ہے ممکن ہے حیض ہو اور ممکن ہے استحاضہ ہو اور حیض کو معین کرنے کےلیے ضروری ہے اس تفصیل كی طرف جو اس سے پہلے مسئلہ میں ذکر ہوئی عمل کرے۔

نفسا کے احکام ← → حیض کے متفرق مسائل
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français