فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع
تلاش کریں:
وضو ←
→ وسواس
برتنوں کے احکام
مسئلہ 248: جو برتن یا مشک نجس مردار کتے یا سوّر کی کھال سے بنی ہو نجس ہے اگر سیّال چیز یا کسی ایسی چیز سے جس میں سرایت کرنے والی تری ہو ملاقات کرے تو وہ چیز بھی نجس ہو جائے گی اس بنا پر اس غذا کا کھانا اور پینا جو ملاقات کی وجہ سے نجس ہوئی ہے حرام ہے ، اسی طرح اس برتن کے اندر کے پانی سے غسل اور وضو باطل ہے ،لیکن ان کاموں کے لیے استفادہ کرنا جس میں پاک ہونے کی شرط نہیں ہے جیسے کھیت میں پانی دینا حیوانات کو پانی پلانا حرج نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے کتے سوّر اور مردار کے چمڑے کو اگرچہ برتن نہ بھی ہو استعمال نہ کریں۔
مسئلہ 249: سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا ، بلکہ احتیاط واجب کی بنا پر ہر معمول اور متعارف استعمال جیسے وضو اور غسل کے لیے یا نجس چیزوں کو پاک کرنے کے لیے استعمال کرنا بھی جائز نہیں ہے لیکن کمرے کو سجانے یا اس طرح کے دوسرے کام یا اُسے اپنے پاس رکھنے میں کوئی مانع نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ اس کو بھی ترک کرے اور اسی طرح سونے اور چاندی کا برتن بنانا اور اس کے بنانے کی اجرت لینا اور اس کو خریدنا بیچنا بذات خود جائز ہے لیکن احتیاط مستحب ہے کہ اسے بھی ترک کرے۔
مسئلہ 250: ان برتنوں کا استعمال کرنے میں جس پر سونے یا چاندی کا پانی چڑھا ہو حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 251: اگرکسی دھات کو سونے اور چاندی میں ملا کر برتن بنائے اور دھات کی مقدار اتنی زیادہ ہو کہ اس برتن کو سونے چاندی کا برتن نہ کہا جائے تو اس سے استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 252: اگر انسان سونے چاندی کے برتن میں رکھی ہوئی غذا کو دوسرے برتن میں انڈیل دے اگر دوسرا برتن معمول کے مطابق پہلے برتن میں کھانے کا واسطہ نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 253: کپ جس کا دستہ سونے اور چاندی کا بنا ہو اگر اس کو ظرف کہا جائے تو کپ سونے چاندی کا حکم رکھتا ہے اوراگر اس کو ظرف نہ کہا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 254: شمشیر کا غلاف، چاقو، قرآن یا قلم رکھنے کا ڈبہ اور اس طرح کی چیزیں جسے برتن نہیں کہا جاتا اگر سونے یا چاندی کا ہو تو اشكال نہیں ہے اور احتیاط مستحب ہے کہ سونے اور چاندی کی عطر دانی اور سرمہ دانی کو استعمال نہ کریں۔
مسئلہ 255: سونے چاندی کے برتن میں مجبوری کی حالت میں کھانا پینا جس سے ضرورت پوری ہو جائے حرج نہیں لیکن اس مقدار سے زیادہ کھانا پینا جائز نہیں ہے ۔
مسئلہ 256: ایسے برتن کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جس کے بارے میں معلوم نہیں ہے كہ سونے چاندی کا ہے یا کسی اور چیز کا ہے۔
وضو ←
→ وسواس
مسئلہ 249: سونے چاندی کے برتن میں کھانا پینا ، بلکہ احتیاط واجب کی بنا پر ہر معمول اور متعارف استعمال جیسے وضو اور غسل کے لیے یا نجس چیزوں کو پاک کرنے کے لیے استعمال کرنا بھی جائز نہیں ہے لیکن کمرے کو سجانے یا اس طرح کے دوسرے کام یا اُسے اپنے پاس رکھنے میں کوئی مانع نہیں ہے اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ اس کو بھی ترک کرے اور اسی طرح سونے اور چاندی کا برتن بنانا اور اس کے بنانے کی اجرت لینا اور اس کو خریدنا بیچنا بذات خود جائز ہے لیکن احتیاط مستحب ہے کہ اسے بھی ترک کرے۔
مسئلہ 250: ان برتنوں کا استعمال کرنے میں جس پر سونے یا چاندی کا پانی چڑھا ہو حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 251: اگرکسی دھات کو سونے اور چاندی میں ملا کر برتن بنائے اور دھات کی مقدار اتنی زیادہ ہو کہ اس برتن کو سونے چاندی کا برتن نہ کہا جائے تو اس سے استفادہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 252: اگر انسان سونے چاندی کے برتن میں رکھی ہوئی غذا کو دوسرے برتن میں انڈیل دے اگر دوسرا برتن معمول کے مطابق پہلے برتن میں کھانے کا واسطہ نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 253: کپ جس کا دستہ سونے اور چاندی کا بنا ہو اگر اس کو ظرف کہا جائے تو کپ سونے چاندی کا حکم رکھتا ہے اوراگر اس کو ظرف نہ کہا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ 254: شمشیر کا غلاف، چاقو، قرآن یا قلم رکھنے کا ڈبہ اور اس طرح کی چیزیں جسے برتن نہیں کہا جاتا اگر سونے یا چاندی کا ہو تو اشكال نہیں ہے اور احتیاط مستحب ہے کہ سونے اور چاندی کی عطر دانی اور سرمہ دانی کو استعمال نہ کریں۔
مسئلہ 255: سونے چاندی کے برتن میں مجبوری کی حالت میں کھانا پینا جس سے ضرورت پوری ہو جائے حرج نہیں لیکن اس مقدار سے زیادہ کھانا پینا جائز نہیں ہے ۔
مسئلہ 256: ایسے برتن کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے جس کے بارے میں معلوم نہیں ہے كہ سونے چاندی کا ہے یا کسی اور چیز کا ہے۔