مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

پیشاب اور پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا طریقہ ← → پانی کے دوسرے احکام

بیت الخلا اور رفع حاجت کے احکام

رفع حاجت کے وقت واجب یا حرام امور

مسئلہ 65: انسان پر واجب ہے رفع حاجت اور دوسرے موقعوں پر اپنی شرم گاہ کو ان افراد سے جو مکلف ہیں خواہ وہ ماں اور بہن کی طرح محرم ہی کیوں نہ ہو، اسی طرح دیوانوں اور بچوں سے اگر ممیز ہوں یعنی اچھے اور برے کی تمیز رکھتے ہوں چھپائیں۔ لیکن بیوی اور شوہر کو ایک دوسرے سے اپنی شرم گاہ چھپانا لازم نہیں ہے۔

مسئلہ 66: انسان پر لازم نہیں ہے کہ وہ کسی مخصوص چیز سے اپنی شرم گاہ کو چھپائے مثلاً اگر ہاتھ سے بھی چھپالے تو کافی ہے۔

مسئلہ 67: رفع حاجت کے وقت احتیاط لازم کی بنا پر بدن کا اگلا حصہ یعنی پیٹ اور سینہ قبلہ کی طرف نہ ہو اور نہ ہی پشت قبلہ کی طرف ہو۔ قبلہ سے مراد وہ سمت ہے جس وقت انسان قبلہ کو جانتا ہو اور کوئی اضطرار بھی نہ رکھتا ہو تو لازم ہے کہ نماز کو اس طرف پڑھے۔

مسئلہ 68: اگر رفع حاجت کے وقت کسی شخص کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ رُخ یا پشت قبلہ كی طرف ہو اور وہ اپنی شرم گاہ کو قبلہ کی طرف سے موڑلے تو یہ کافی نہیں ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگر بدن کا اگلا حصہ قبلہ رُخ اور پشت بہ قبلہ بھی نہیں ہے تو شرم گاہ کو قبلہ رُخ یا پشت كی طرف نہ کرے۔

مسئلہ 69: احتیاط مستحب یہ ہے کہ استبرا کے وقت (جس کے احکام بعد میں بیان کئے جائیں گے) پیشاب اور پاخانے کے مقام کو پاک کرتے وقت قبلہ رُخ اور پشت قبلہ كی طرف نہ ہو، اور اگر انسان جانتا ہو کہ پیشاب کا ایک قطرہ یا کچھ قطرات نلی میں باقی ہیں اور یہ استبرا کے ذریعہ باہر آئے گا تو اس صورت میں یہ احتیاط شدید تر ہو جائے گی۔

مسئلہ 70: اگر کوئی شخص اس لیے کہ نامحرم اسے نہ دیکھے قبلہ رُخ یا پشت قبلہ كی طرف كركے بیٹھنے پر مجبور ہو تو احتیاط لازم کی بنا پر پشت قبلہ رُخ كركے بیٹھے۔

مسئلہ 71: احتیاط مستحب ہے کہ بچے کو رفع حاجت کے لیے قبلہ رُخ یا پشت قبلہ ;كی طرف كركے نہ بیٹھائیں۔

مسئلہ 72: ان مکانوں میں جہاں بیت الخلا کو قبلہ رُخ یا پشت بہ قبلہ بنایا گیا ہو جان بوجھ کر ہو یا غلطی سے یا مسئلہ نہ جاننے کی بنا پر احتیاط واجب کی بنا پر رفع حاجت کے وقت اس طرح بیٹھے کہ قبلہ رُخ یا پشت بہ قبلہ نہ ہو۔

مسئلہ 73: اگر مکلف قبلہ کو نہ جانتا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر رفع حاجت کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ قبلہ کی شناخت سے نا امید ہو جائے اور منتظر رہنا بھی اس کے لیے ممکن نہ ہو یا یہ کہ انتظار کرنا اس کے لیے بہت زیادہ سختی یا ضرر کا سبب ہو۔ اور ان باتوں کی رعایت ہوائی جہاز ٹرین اور کشتیوں میں بھی کرنا لازم ہے۔

مسئلہ 74: چار مقامات پر رفع حاجت حرام ہے:

1
۔ بند گلی میں ، چنانچہ وہاں کے رہنے والوں نے اس کی اجازت نہ دے رکھی ہو، اسی طرح گلیوں اور عمومی راستوں پر اگرگزرنے والوں کے لیے ضرر کا سبب ہو۔

2
۔ کسی کی ملکیت میں جب کہ اس نے رفع حاجت کی اجازت نہ دے رکھی ہو۔

3
۔ ان جگہوں میں جو مخصوص لوگوں کے لیے وقف ہو مثلاً بعض مدارس ۔

4
۔ مومنین کی قبروں پر جب کہ اس فعل سے ان کی بے حرمتی ہوتی ہو، بلکہ اگر بے حرمتی نہ بھی ہوتی ہو پھر بھی جائز نہیں ہے مگر یہ کہ زمین مباحات اصلیہ میں سے ہو اور اسی طرح ہر وہ جگہ جہاں رفع حاجت دین یا مذہب کے مقدسات کی بے حرمتی کا سبب ہو حرام ہے ۔

پیشاب اور پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا طریقہ ← → پانی کے دوسرے احکام
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français