ماہ محرم ۱۴۴۲ہجری میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری سے متعلق استفتاء کا ترجمہ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مرجع عالیقدر حضرت آیت اللہ سیستانی دام ظلہ
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ
ماہ محرم قریب ہے اور کرونا وباء ابھی بھی موجود ہے ذمہ دار افراد کی تاکید ہے کہ لوگ ایک جگہ اکٹھا ہونے سے پرہیز کریں بالخصوص بند جگہوں پر اکٹھا نہ ہوں جبکہ بہت سے لوگوں کی خواہش ہے کہ معمول کے مطابق عزاداری کی جائے اس لئے مومنین عزاداری امام حسین علیہ السلام سے متعلق سوال کر رہے ہیں آپ سے متمنی ہیں کہ اس حوالے سے مومنین کی رہنمائی فرمائیں آپ کے شکر گزار ہوں گے-
نجف اشرف کے مومنین کا ایک گروہ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علی الحسین وعلی اولاد الحسین وعلی اصحاب الحسین و رحمت اللہ وبرکاتہ
اس درد ناک اور عظیم مصیبت پر- جوکہ اسلام اور مسلمانوں پر وارد ہوئی ہے- غم منانے اور رسول آور آل رسول کو پرسہ دینے کے مختلف طریقے ہیں، من جملہ مندرجہ ذیل موارد:
۱-ٹیلیویژن اور انٹرنیٹ کے ذریعے لائیو طور پر نفع بخش پروگرام کو بڑھایا جائے اور اس کام کے لیے دینی اور تہذیبی خدمات کرنے والے ادارے اچھے خطیب اور نوحہ خواں حضرات کے ساتھ رابطہ کریں اور مومنین کو بھی ترغیب دلائیں کہ اپنے گھر اور اس جیسی جگہوں پر مجلس اور نوحہ سنیں اور اس سے مثاب ہوں-
۲- روزآنہ خاص اوقات پر گھروں میں مجلس برپا کی جائے اس طرح سے کہ گھر کے افراد یا وہ لوگ جو ان سے رفت و آمد میں ہیں اس میں شرکت کریں اور عزاداری کے پروگرام گر چہ ٹیلیویژن پر لائیو یا انٹرنیٹ کے ذریعے آ رہے ہیں بیٹھ کر سنیں، لیکن عمومی مجلسوں میں تمام احتیاطی تدابیر دقت کے ساتھ رعایت کی جائیں اس معنی میں کہ سوشل ڈسٹینسنگ، ماسک اور وائرس پھیلنے سے روکنے کے لئے دیگر اشیاء کا استعمال کریں اور اس مورد میں ضروری ہے کہ ذمہ دار افراد کی طرف سے جتنے افراد کو اجازت دی گئی ہو اتنے ہی پر اکتفا کریں البتہ یہ موضوع جگہ کے کھلے ہونے یا بند ہونے یا مختلف علاقوں میں وائرس کے پائے جانے کے لحاظ سے فرق کرتا ہے-
۳-ایام عزا کا پیغام پہوچانے کے لیے سیاہ پرچم، علم مبارک زیادہ سے زیادہ چوراہے،راستے ،سڑکوں اور گلیوں میں لگائیں اور تقسیم کریں البتہ اس چیز کی رعایت کرتے ہوئے کہ کسی کی ذاتی ملکیت اور مال میں تصرف نہ کریں اور اپنے ملک کے قوانین کی پیروی کرتے ہوئے اس کام کو انجام دیں،
البتہ مناسب ہے کہ آن چیزوں پر امام حسین علیہ السلام کے قیام سے متعلق اصلاحی اقوال اور آپکے غم میں چنندہ اشعار وغیرہ لکہے جائیں-
اور مجلس کے تبرکات خاص طور پر صاف صفائی اوراحتیاط کے ساتھ تقسیم کیے جائیں گر چہ اس چیز کی رعایت کرنے میں آپ کو خشک تبرکات تہیہ کرنا پڑے یا بھیڑ جمع نہ ہونے کے لئے لوگوں کے گھروں تک تبرک پہنچانا پڑے-
خدا وندمتعال ہم سب کو حالات کے تقاضے کے لحاظ سے اس اہم مناسبت(ایام عزاء )کو فروغ دینے اور عزاداری امام حسین علیہ السلام کرنے کی توفیق عنایت فرماے-
انہ ولی التوفیق
۹ذی الحجہ۱۴۴۱ھ
دفتر مرجع عالیقدر آقای سیستانی (مد ظلہ) نجف اشرف